
وفاقی وزیرداخلہ راناثناء اللہ کا کہنا ہے کہ ہم نے کوئی مقدمہ درج نہیں کرایا، اگر ہم کاروائی نہ کریں تو لوگ ہمیں بھی ملوث سمجھیں گے
عمران خان اور دیگر قائدین کے خلاف مقدمات کے اندراج کے بعد ن لیگ تنقید کی زد میں ہے جس پر وزیرداخلہ راناثناء اللہ پر شدید تنقید ہورہی ہے، تجزیہ کاروں کے مطابق رانا ثناء اللہ اور دیگر قائدین اپنی ذاتی انا کی تسکین اور عمران خان کی مقبولیت کم کرنے کیلئے اس قسم کے حربے استعمال کررہے ہیں۔
اپنے ٹویٹر پیغام پر وضاحت دیتے ہوئے راناثناء اللہ نے کہا کہ حکومت نے عمران خان اور پی ٹی آئی قائدین کے خلاف کوئی مقدمہ درج نہیں کروایا اور نہ ہی مدعی ہے، لیکن مسجد نبوی ﷺ والے واقعے پر عوام میں شدید غم و غصہ ہے اور لوگ کہہ رہے ہیں کہ اگر ان کے خلاف کارروائی نہ کی تو ہم حکومت کو بھی ان کے ساتھ ملوث سمجھیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1521517474465857537
راناثناء اللہ کا مزید کہنا تھا کہ اس بات کا داعی ہوں کہ کسی کے مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچے تو کارروائی کروائے بجائے خود ہی کھڑا ہو جائے، سیالکوٹ کا واقعہ ہم سب کے سامنے ہے۔ پورے ملک میں درخواستیں دی گئی ہیں جن پر کارروائی جاری ہے، عدالتیں موجود ہیں جو فیصلہ ہوگا قبول ہوگا۔
https://twitter.com/x/status/1521517481143291904
انہوں نے مزید کہا کہ ہم خود مذہب کارڈ کا شکار رہے ہیں، ہمارے خلاف فتوے دیے گئے، احسن اقبال کو گولی ماری گئی، خواجہ آصف پر سیاہی پھینکی گئی یہ لوگ اس وقت خوش ہو رہے تھے اور کہتے تھے اچھا ہوا۔ اپیل کرتا ہوں پی ٹی آئی قائدین مسجد نبوی ﷺ میں پیش آئے افسوسناک واقعے کی مذمت کریں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/imrn1ii11211.jpg