پاکستان بھر میں لاقانونیت اپنی انتہا پر پہنچ چکی ہے اور جرائم پیشہ افراد کے ساتھ ساتھ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے افسران کے بچے بھی اب سرعام فائرنگ کر کے اپنی طاقت کا اظہار کر رہے ہیں۔ ڈپٹی انسپکٹر جنرل کراچی ایسٹ اظفر مہیسر کے صاحبزادے عاشر مہیسر کی سرعام ہوائی فائرنگ کرنے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہیں جس کے بعد سوشل میڈیا صارفین کی طرف سے حکومت پر تنقید کے ساتھ ساتھ سخت قانونی کارروائی کا مطالبہ کیا جا رہا ہے۔
سید محسن جاوید نے عاشر مہیسر کی شہر کے مختلف مقامات پر ہوائی فائرنگ کرنے کی تصاویر اور ویڈیوز شیئر کرتے ہوئے لکھا: یہی وہ تربیت ہے جو ہمارے ہاں بہت سارے شاہ رخ جتوئی پیدا کررہی ہے۔ طاقت کے نشے میں چور یہ ڈپٹی انسپکٹر جنرل کراچی ایسٹ اظفر مہیسر کے صاحبزادے عاشر مہیسر قانون کو اپنے گھر کی لونڈی سمجھتے ہوئے سرعام روڈوں پر فائرنگ کرتے ہوئے گھوم رہے ہیں۔
انہوں نے لکھا کہ: اس ملک میں قانون صرف غریب اور کمزور آدمی کے لیے ہے ! کیا بلاول بھٹو زرداری میں اتنا دم خم نہیں ہے کہ اس طرح کہ ایشوز پر خود سے نوٹس لے کر اپنی حکومت کا احتساب کریں اور اس بگڑے نواب زادے کو گرفتار کرواکر اس کے باپ کو اس کے عہدے سے ٹرمینیٹ کریں۔
دوسری طرف اظفر مہیسر کے صاحبزادے کی خودکار ہتھیاروں سے ہوائی فائرنگ کرنے کی ویڈیوز سامنے آنے کے بعد وزیر داخلہ سندھ اور آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے واقعے کا نوٹس لے لیا ہے اور تحقیقات کے لیے ایڈیشنل آئی جی کراچی خادم حسین رند کو انکوائری آفیسر مقرر کر دیا ہے۔میڈیا پر معاملہ رپورٹ ہونے کے بعد وزیر داخلہ سندھ نے ویڈیو کا فارنزک کروانے کا حکم دے دیا ہے۔
تصاویر اور ویڈیوز میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ملزم ایک اعلیٰ پولیس آفیسر کے ساتھ جدید ترین اسلحے پکڑے موجود ہے اور موقع پر منشیات بھی نمایاں نظر آرہی ہیں۔ وزیر خارجہ سندھ نے کہا کہ تحقیقات کیلئے کسی غیرجانبدار افسر کو تعینات کیا جائے اور کہا کہ اگر پولیس آفیسر غلط ثابت ہوا تو قانون کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔