سینئر صحافی وتجزیہ کار نصرت جاوید نے کہا ہے کہ اگر نواز شریف اس تاثر کو جھٹلاناچاہتے ہیں کہ وہ ڈیل کرکے آرہے ہیں تو پھر حفاظتی ضمانت نا کروائیں اور آکر کہیں کہ اگر گرفتار کرنا ہے توکرلیں۔
پبلک ٹی وی کے پروگرام خبر نشر میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نصرت جاوید نے کہا کہ میرا خیال ہے کہ نواز شریف بھی یہ راستہ اختیار کریں گے،
مجھے یہ شبہ بھی ہے کیونکہ انہوں نے کارکنان کو ایئر پورٹ جانے سے روک دیا ہے کہ ایسا نا ہو عوام باہر کھڑی ہو اور خبر آئے کہ میاں صاحب کو اندر گرفتار کرلیا گیا ہے تو عوام مشتعل ہوسکتی ہے، حالانکہ میں عوام کو ایئرپورٹ پر آنے سے روکنے کے پیچھے بنیادی وجہ دوست ملک کی اس انفارمیشن کو سمجھتا ہوں جس میں کہا گیا ہے کہ کوئی سانحہ کارساز جیسا واقعہ نا ہوجائے۔
نصرت جاوید نے کہا کہ سیاسی طور پر یہ اچھا تاثر بھی پیدا ہوجائے گا کہ اگر میاں صاحب کسی ڈیل کے نتیجے میں واپس آئے ہوتے تو وہ سیدھا گھر جاتے جیل نہیں،سرفراز بگٹی کے بیان میں مجھے کچھ بھی غلط نہیں لگا۔
https://twitter.com/x/status/1706703750868680771
سینئر تجزیہ کار نے کہا کہ ن لیگ کے دوستوں کو آج کل ضرورت سے زیادہ غصہ آرہا ہے، اس اوور ری ایکشن کو دیکھ کر لوگ یہ سمجھتے ہیں کہ ان میں غرور اور تمکنت آگئی ہے کہ ہماری ڈیل ہوگئی ہے، کہ میاں صاحب واپس آئیں گے، انتخابات ہوں گے اور ایسا کہ یہ جو محفل ہے وہ ہمارے لیے ہی سجائی گئی ہے اور ہم نئی حکومت بنائیں گے۔
https://twitter.com/x/status/1706707705422029069
نصرت جاوید نے کہا کہ میں ایک بار پھر زور دیتا ہوں کہ ن لیگ کے رہنماؤں، کارکنان اور ٹرولز کا یہ رویہ پریشانی کو ظاہر کرتا ہے، کیا اس وقت آئین و قانون کے مطابق نواز شریف ٹیکنیکلی سزا یافتہ نہیں ہیں،
ایک قیدی کو جیل سے ہسپتال اور پھر بیرون ملک علاج کیلئے بھیجا گیا، اور وہ تحریری طور پر یہ وعدہ کرکے گئے تھے کہ واپسی پر وہ جیل جائیں گے، انہیں جیل جانا ہوگا کیونکہ یہ آئین و قانون کی بات ہے، سوائے اس کے کہ انہیں واپسی سے پہلے کسی عدالت سے حفاظتی ضمانت مل جائے۔