گنوار
Citizen
پاکستان، جہاں ”میرے عزیز ہم وطنو“ کا دل جمہوری بے چینی اور سیاسی اضطرار کی کیفیت میں کسی بُوٹ کی آہٹ کے مدہم سروں پر دھڑکتا تھا، وہاں آج ہم سب ”بڑے بھائی“ کی شفقت بھری قیادت کے سائے میں امن و آشتی سے جی رہے ہیں۔ اس سکون میں کوئی بے ترتیبی نہیں، کوئی آزادی کا دھوکا نہیں، کوئی اختلاف کا نعرہ نہیں۔ یہ وہ مثالی کیفیت ہے جس کی خواہش تاریخ میں گزرے ہر آمر نے کی مگر اسے شرمندہٗ تعبیر کرنے کا سہرا ہمارے عظیم ”بڑے بھائی“ کے سر ہے جنہوں نے اپنی بے پناہ ذہانت اور ”باوردی حکمت“ سے اسے عملی جامہ پہنایا ہے۔
https://www.humsub.com.pk/572467/dr-imran-sabir-2/
آج ہمارا ہر وہ سر جو کٹنے سے محفوظ رہا ”فخرِ ڈرنا“ سے اتنا بلند ہو چکا ہے کہ اقبال کا ”خودی“ کا فلسفہ بھی اس کے سامنے ہیچ ہے۔ آئیے ان کامیابیوں پر نظر ڈالیں، جو ہمیں ”بڑے بھائی“ کی قیادت میں حاصل ہوئیں، اور ان حقائق کو خراجِ تحسین پیش کریں جنہوں نے ہمارے اندر ”ڈرنے“ کا ایسا جذبہ پیدا کیا ہے کہ آج دنیا کی ہر آزاد قوم ہم پر رشک کر رہی ہے۔
https://www.humsub.com.pk/572467/dr-imran-sabir-2/
آزادی اظہار، جو کبھی پاکستانی جمہوریت کے اشاروں پر ناچنے کی کوشش کرتی تھی، آج بڑے بھائی کی بصیرت میں ”انتشار“ قرار دی گئی ہے۔ آپ کو شاید وہ دن یاد ہوں جب سڑکوں پر مظاہرے ہوتے تھے، لوگ کھلے عام حکمرانوں پر تنقید کرتے تھے، اور سوشل میڈیا پر مختلف خیالات کی بھرمار ہوتی تھی۔ یہ سب کتنا پریشان کن تھا، ہے نا؟
https://www.humsub.com.pk/572467/dr-imran-sabir-2/
اب، ہم شکر گزار ہیں کہ ٹویٹر اور فیس بک جیسے غیر مہذب پلیٹ فارمز کو بند کر دیا جاتا ہے۔ کیونکہ ان سے صرف گمراہ کن خیالات جنم لیتے ہیں۔ اب ہم صرف وہی دیکھتے ہیں جو ”قومی مفاد“ میں ہو۔ ہر ”انتشار پسند“ صحافی جو عوام کے ”ذاتی“ مفادات کے تحفظ کے نام پر آزادیِ اظہار کا ”واہیات“ استعمال کر رہا تھا، اب زیرِ حراست ہے۔ ان کی کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ....
https://www.humsub.com.pk/572467/dr-imran-sabir-2/
آج ہمارا ہر وہ سر جو کٹنے سے محفوظ رہا ”فخرِ ڈرنا“ سے اتنا بلند ہو چکا ہے کہ اقبال کا ”خودی“ کا فلسفہ بھی اس کے سامنے ہیچ ہے۔ آئیے ان کامیابیوں پر نظر ڈالیں، جو ہمیں ”بڑے بھائی“ کی قیادت میں حاصل ہوئیں، اور ان حقائق کو خراجِ تحسین پیش کریں جنہوں نے ہمارے اندر ”ڈرنے“ کا ایسا جذبہ پیدا کیا ہے کہ آج دنیا کی ہر آزاد قوم ہم پر رشک کر رہی ہے۔
https://www.humsub.com.pk/572467/dr-imran-sabir-2/
آزادی اظہار، جو کبھی پاکستانی جمہوریت کے اشاروں پر ناچنے کی کوشش کرتی تھی، آج بڑے بھائی کی بصیرت میں ”انتشار“ قرار دی گئی ہے۔ آپ کو شاید وہ دن یاد ہوں جب سڑکوں پر مظاہرے ہوتے تھے، لوگ کھلے عام حکمرانوں پر تنقید کرتے تھے، اور سوشل میڈیا پر مختلف خیالات کی بھرمار ہوتی تھی۔ یہ سب کتنا پریشان کن تھا، ہے نا؟
https://www.humsub.com.pk/572467/dr-imran-sabir-2/
اب، ہم شکر گزار ہیں کہ ٹویٹر اور فیس بک جیسے غیر مہذب پلیٹ فارمز کو بند کر دیا جاتا ہے۔ کیونکہ ان سے صرف گمراہ کن خیالات جنم لیتے ہیں۔ اب ہم صرف وہی دیکھتے ہیں جو ”قومی مفاد“ میں ہو۔ ہر ”انتشار پسند“ صحافی جو عوام کے ”ذاتی“ مفادات کے تحفظ کے نام پر آزادیِ اظہار کا ”واہیات“ استعمال کر رہا تھا، اب زیرِ حراست ہے۔ ان کی کہانی ہمیں سکھاتی ہے کہ....
- Featured Thumbs
- https://storage.needpix.com/rsynced_images/fear-617132_1280.jpg