
ڈالر کو ریورس گیئر لگنے کے بعد امریکی کرنسی مزید سستی ہوگئی، انٹربینک میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ کے مستحکم ہونے کا سلسلہ جاری ہے۔
اسٹٰٹ بنک کے مطابق انٹربینک میں ڈالر 1 روپے75 پیسے سستا ہوگیا، جس کے بعد ڈالر 232 روپے12 پیسے پر ٹریڈ کر رہا ہے۔
https://twitter.com/x/status/1575071226346676224
تفصیلات کے مطابق پاکستانی روپیہ 22 ستمبر کو 239.34 روپے کی کم ترین سطح پر گر گیا تھا تاہم جمعہ سے اس کی قدر میں بحالی دیکھی گئی اور گزشتہ تین سیشنز کے دوران اس کی قدر میں 5.8 روپے یا 2.42 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
دوسری جانب پاکستان سٹاک ایکسچینج میں آج مندی دیکھنے کو آئی اور 83 پوائنٹس تک کمی ریکارڈ کی گئی ۔

کاروباری دن کے اختتام پر 83 پوائنٹس کی مندی کے باعث 100 انڈیکس 41435 کی سطح پر آگیا۔
کچھ لوگوں کا خیال ہے کہ اس کی وجہ اسحاق ڈار کی واپسی ہے جبکہ ماہرین کا خیال ہے کہ اسحاق ڈار کی واپسی کے بعد ڈالر زیادہ سستا نہیں ہوگا کیونکہ اس سال سیلاب کے نتیجے میں گندم اور کپاس سمیت بہت سی اشیا درآمد کرنی پڑیں گی، جب درآمدات زیادہ رہیں گی تو یہ دباؤ ڈالر کی قدر میں کمی نہیں آنے دے گا۔
ماہرین معیشت کا ماننا ہے کہ اوپن مارکیٹ میں گھبراہٹ کے باعث فروخت جاری ہے اور برآمد کنندگان جو اپنی آمدنی بیرون ملک رکھتے تھے اب اسے ملک واپس لا رہے ہیں۔ چونکہ ڈالر عالمی سطح پر مضبوط ہو رہا ہے اس لیے روپے کو قابل قدر فائدہ کی توقع نہیں اور ڈالر کی قیمت 220 سے 225 کے درمیان رہے گی۔