Dastgir khan19
Minister (2k+ posts)
تبدیلی جرنیل بمقابلہ ادارہ کھیل مزید دلچسپ ہو گیا ہے . پچھلی دفعہ جب ایکسٹنشن دی گئی تھی تو ادارے میں بھونچال آ گیا تھا . ایک جرنیل کو زبردستی نظر بند رکھا گیا تھا اور بعد میں اسے جبری طور پر ریٹائر کر دیا گیا تھا . بات سپریم کورٹ تک پہنچ گئی تھی تبدیلی جرنیل نے ایکٹنشن کے قانون کے بدلے اپوزیشن کو این آر او دے دیا تھا . تبدیلی جرنیل نے ایکسٹنشن اس لیے دلوائی تھی تا کہ وہ اگلا چیف بن سکے اور اسی جنگ میں ڈونکی راجا کو چپڑیں مار کر تخت سے اتار دیا گیا تھا . یہ بات ادارے میں بہت حساس معاملہ بن چکا ہے کہ اگلا چیف کون ہو گا ؟ اگلے چیف کی جنگ میں ملک تباہ کر دیا گیا ہے . ایک دھڑے ادھر کو کھینچتا ہے تو دوسرا مخالف سمت . کوشش یہ ہی ہے کہ تبدیلی جرنیل کی رٹائرمنٹ تک ہر صورت نظام کو کھینچا جاۓ اور ڈونکی راجا کی جنگ بھی تبدیلی جرنیل کی ریٹائرمنٹ سے پہلے پہلے انجام کو پہنچنے والی ہے . ڈونکی راجا کی نظر ملک میں موجود عدم استحکام پر ہے جتنا زیادہ عدم استحکام ہو گا عوام سڑکوں پر نکلے گی تب ہی ڈونکی راجہ کی جیت کا رستہ ہموار ہو گا
تاریخی مہنگائی کے بعد بھی پی ڈی ایم مرکزی حکومت چھوڑنے کو تیار نہیں ، پی ڈی ایم سیاسی موت مرنے کو تیار ہے لیکن حکومت چھوڑنے کو تیار نہیں . پی ڈی ایم کو پتا ہے دونو رستوں پر موت ہے ایک رستے پر عوام کے ہاتھوں اور دوسرے رستے پر ڈونکی راجہ کے ہاتھوں . اگر تبدیلی جرنیل کی رٹائرمنٹ سے پہلے پہلے الیکشن ہو گۓ تو اس چالاک جرنیل کی چالوں کا مقابلہ کرنا اپوزیشن کے بس میں نہیں ہو گا ڈونکی راجہ کو اقتدار مل جاۓ گا اور پھر ڈونکی راجہ پی ڈی ایم کا صفایا کر دے گا . ڈونکی راجا کے ہاتھوں مرنے سے بہتر ہے عوام کے ہاتھوں مرا جاۓ . اب تبدیلی جرنیل نے دانہ ڈالا ہے اور پنجاب حکومت کو لے کر پی ڈی ایم کو جلدی الیکشن کی طرف لانے کی کوشش کی ہے لیکن پی ڈی ایم کو پنجاب حکومت کا کوئی خوف نہیں ہے وہ بھی تبدیلی جرنیل کی رٹائرمنٹ سے پہلے اقتدار نہیں چھوڑیں گے
ایک جرنیل اتنا خطرناک کہ نہ تو ادارہ اس کے خلاف کاروائی کر سکتا ہے اور نہ ہی اس کی سیاست میں مداخلت کا رستہ روکا جا سکتا ہے . ججوں ،جرنیلوں سے لے کر صحافیوں تک سب کی کمزوریاں اس جرنیل کے پاس . اس کے اشاروں پر انقلابی صحافی پاگل کتوں کی طرح کاٹنے کو پڑ رہے ہیں وہ ججوں پر اثر انداز ہو کر مرضی کے فیصلے لے رہا ہے . اگر اس جرنیل کے ساتھ ڈونکی راجہ کو اقتدار مل گیا تو پاکستان میں خمینی کی تاریخ دہرائی جاۓ گی . یہ دونو ادارے میں اور سیاست میں موجود اپنے تمام مخالفوں کا خاتمہ کر دیں گے اور پاکستان پر بلا شرکت غیر لمبے عرصے تک حکمرانی کریں گے . ابھی تو معاملات کنٹرول میں ہیں لیکن آنے والے وقت میں تبدیلی جرنیل ڈونکی راجا کی مدد سے پورا زور لگاۓ گا اور ہو سکتا ہے یہ الیکشن کروانے میں کامیاب ہو جائیں . بحر حال جب ادارہ ہی اتنا بے بس ہو کہ اس سے نہ تو اپنا جرنیل کنٹرول ہو ، الیکشن میں کوئی مدد کی جاۓ اور نہ ہی عدالتوں پر اثر انداز ہوا جاۓ تو نتیجہ یہ ہی نکلے گا پی ڈی ایم ناکام ہو جاۓ گی . پی ڈی ایم کمزور وکٹ پر کھیل رہی ہے ابھی تک مریم نواز کو پاسپورٹ ملا ہے اور نہ ہی نواز شریف بری ہوا ہے. وہ ہی اکہتر والی صورتحال ہے آنے والے دنوں میں ملکی تباہی اپنے عروج کو پہنچے گی شائد پی ڈی ایم حالات کا مقابلہ نہ کر سکے