
امریکا نے ایک بار پھر چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کو پاکستان کا اندورنی معاملہ قرار دے دیا، ترجمان امریکی محکمہ خارجہ نے کہا چیئرمین تحریک انصاف کی گرفتاری کے حوالے سے کہا ابھی یہ طےنہیں ہوا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف بے بنیاد الزامات پر کارروائی ہورہی ہے۔
ترجمان میتھو ملر نے مزید کہا چیئرمین پی ٹی آئی اوردیگرسیاستدانوں کیخلاف کیسز پاکستان کااندرونی معاملہ ہے،دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی جمہوری اصولوں کے احترام اور قانون کی حکمرانی کا کہتے ہیں،حکومت پاکستان سےانسانی حقوق اورلااینڈآرڈرکے حوالےسے رابطےمیں ہیں، ابھی یہ طے نہیں ہوا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف بے بنیاد الزامات پر کارروائی ہورہی ہے۔
اس سے پہلے ترجمان امریکی خارجہ میتھو ملر نے ہفتہ وار بریفنگ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کو پاکستان کا اندرونی معاملہ قرار دیا تھا، اسلام آباد کی سیشن عدالت نے توشہ خانہ کیس میں چیئرمین پی ٹی آئی کو 3 سال قید، ایک لاکھ جرمانے کی سزا سنا کر اور پانچ سال کے لیے نااہل قرار دے کر گرفتاری کے وارنٹ جاری کر دیے تھے،چیئرمین پی ٹی آئی کو گرفتار کرکے اٹک جیل منتقل کردیا گیا تھا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا تھا اگر عمران خان ایک لاکھ روپے جرمانہ نہیں دیں گے تو 6 ماہ مزید قید ہوگی،عمران خان پر الزام ہے کہ انہوں نے 2018 سے 2022 کے دوران اپنی وزارت عظمیٰ کے دور میں بیرون ممالک سے ملنے والے قیمتی تحائف کم قیمت پر حاصل کیے اور پھر ان تحائف کو 6 لاکھ 35 ہزار ڈالر میں فروخت کیا۔
عمران خان کو ملنے والے تحائف میں سعودی عرب سے ملنے والی قیمتی گھڑی بھی شامل ہے جس پر خانہ کعبہ کا ماڈل بنا ہوا ہے اور اس کی عالمی مارکیٹ میں قیمت اندازے کے مطابق 60 سے 65 کروڑ روپے ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/imran-khan-usa-rs-kk.jpg