صحافت کے شعبے میں ایک بڑا خلاء پیدا ہو گیا، چیئرمین ، پرنٹر اور پبلشر جنگ گروپ میر جاوید رحمٰن رضائے الٰہی سے انتقال کر گئے۔
مرحوم میر جاوید رحمٰن میرِ صحافت جنگ گروپ کے بانی میر خلیل الرحمٰن کے بڑے صاحبزادے اور جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر ان چیف میر شکیل الرحمٰن کے بڑے بھائی ہیں۔
میر جاوید رحمٰن کراچی کے اسپتال میں کچھ روز سے زیرِعلاج تھے، اسپتال کی رپورٹ کے مطابق میر جاوید رحمٰن کو شوگر اور پھیپھڑوں کا کینسر لاحق تھا، اُنہیں اسپتال میں دورانِ علاج دل کا دورہ بھی پڑا تھا، جس کے بعد انہیں آئی سی یو میں داخل کر دیا گیا تھا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے ایک 34 سال پرانے پلاٹ کی خریداری کے کیس میں حراست میں لیے گئے پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر اِن چیف میر شکیل الرحمٰن کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر اپنے بڑے بھائی میر جاوید رحمٰن کی عیادت کی اجازت دی گئی تھی۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی نیب سے درخواست کی تھی کہ میر شکیل الرحمٰن کو اپنے بھائی میر جاوید رحمٰن کی عیادت کے لیے 48 گھنٹے کیلئے رہاکیا جائے۔
مسلم لیگ نون کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے میر جاوید رحمٰن کی علالت کی خبر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی صحت یابی کے لیے دعا کی تھی۔
جنگ میڈیا گروپ کے بانی، میرِ کارواں میر خلیل الرحمٰن کے بڑے بیٹے کی حیثیت سے میر جاوید رحمٰن کو اپنے والد کی طرف سے صحافت، سچ اور آزادیٔ اظہارِ رائے جیسا جوش و جذبہ وراثت میں ملا۔
میر جاوید الرحمٰن کی رہنمائی اور سربراہی میں جنگ گروپ پاکستان کا سب سے بڑا میڈیا گروپ بن گیا جس کے تحت کئی اخبارات، رسائل اور ٹی وی چینلز کام کر رہے ہیں۔
یہ بے باک صحافتی ادارہ مختلف قوتوں کے متعدد حملوں سے نبرد آزما رہا ہے، جنگ گروپ نے معاشی دباؤ اور جبر کے باوجود عوام کی خدمت اور عوامی رائے کو جاری رکھا ۔
جنگ میڈیا گروپ کی بقا کا راز پیشہ ور صحافی، تجزیہ کاروں اور کالم نگاروں کی ایک بڑی تعداد ہے جو آزادیٔ اظہارِ رائے کو دبانے اور اربابِ اقتدار کے سامنے سچ بولنے کی کوشش کرتی ہے اور دباؤ کی مزاحمت کرتے ہیں۔
جنگ گروپ انتظامیہ اپنے گروپ میں بحث و مباحثے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے اور ایسا ماحول پیدا کرتی ہے جہاں دباؤ کا مقابلہ
مرحوم میر جاوید رحمٰن میرِ صحافت جنگ گروپ کے بانی میر خلیل الرحمٰن کے بڑے صاحبزادے اور جنگ اور جیو گروپ کے ایڈیٹر ان چیف میر شکیل الرحمٰن کے بڑے بھائی ہیں۔
میر جاوید رحمٰن کراچی کے اسپتال میں کچھ روز سے زیرِعلاج تھے، اسپتال کی رپورٹ کے مطابق میر جاوید رحمٰن کو شوگر اور پھیپھڑوں کا کینسر لاحق تھا، اُنہیں اسپتال میں دورانِ علاج دل کا دورہ بھی پڑا تھا، جس کے بعد انہیں آئی سی یو میں داخل کر دیا گیا تھا۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کی جانب سے ایک 34 سال پرانے پلاٹ کی خریداری کے کیس میں حراست میں لیے گئے پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ جنگ اور جیو کے ایڈیٹر اِن چیف میر شکیل الرحمٰن کو انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر اپنے بڑے بھائی میر جاوید رحمٰن کی عیادت کی اجازت دی گئی تھی۔
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری نے بھی نیب سے درخواست کی تھی کہ میر شکیل الرحمٰن کو اپنے بھائی میر جاوید رحمٰن کی عیادت کے لیے 48 گھنٹے کیلئے رہاکیا جائے۔
مسلم لیگ نون کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے میر جاوید رحمٰن کی علالت کی خبر پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ان کی صحت یابی کے لیے دعا کی تھی۔
جنگ میڈیا گروپ کے بانی، میرِ کارواں میر خلیل الرحمٰن کے بڑے بیٹے کی حیثیت سے میر جاوید رحمٰن کو اپنے والد کی طرف سے صحافت، سچ اور آزادیٔ اظہارِ رائے جیسا جوش و جذبہ وراثت میں ملا۔
میر جاوید الرحمٰن کی رہنمائی اور سربراہی میں جنگ گروپ پاکستان کا سب سے بڑا میڈیا گروپ بن گیا جس کے تحت کئی اخبارات، رسائل اور ٹی وی چینلز کام کر رہے ہیں۔
یہ بے باک صحافتی ادارہ مختلف قوتوں کے متعدد حملوں سے نبرد آزما رہا ہے، جنگ گروپ نے معاشی دباؤ اور جبر کے باوجود عوام کی خدمت اور عوامی رائے کو جاری رکھا ۔
جنگ میڈیا گروپ کی بقا کا راز پیشہ ور صحافی، تجزیہ کاروں اور کالم نگاروں کی ایک بڑی تعداد ہے جو آزادیٔ اظہارِ رائے کو دبانے اور اربابِ اقتدار کے سامنے سچ بولنے کی کوشش کرتی ہے اور دباؤ کی مزاحمت کرتے ہیں۔
جنگ گروپ انتظامیہ اپنے گروپ میں بحث و مباحثے کی حوصلہ افزائی کرتی ہے اور ایسا ماحول پیدا کرتی ہے جہاں دباؤ کا مقابلہ
چیئرمین جنگ گروپ میر جاوید رحمٰن انتقال کر گئے
صحافت کے شعبے میں ایک بڑا خلاء پیدا ہو گیا، چیئرمین ، پرنٹر اور پبلشر جنگ گروپ میر جاوید رحمٰن رضائے الٰہی سے انتقال کر گئے۔
jang.com.pk