چھوٹے اور درمیانے کاروبار والوں کیلئے بڑی سہولت،این او سی کی پابندی ختم

12smepolict.jpg

وفاقی کابینہ نے ملک کی پہلی ایس ایم ای پالیسی منظور کرلی ہے جس کے تحت نیا کاروبار کرنےو الوں کو این او سی کے چکر سے آزادی ملے گی۔

نجی خبررساں ادارے 92 نیوز کی رپورٹ کے مطابق وفاقی وزراء فواد چوہدری اور خسرو بختیار کا کہنا ہے کہ ایس ایم ای پالیسی کی منظور خاموش انقلاب ہے چھوٹے کاروبار شروع کرنے والوں کو ایک کروڑ روپے تک بغیر ضمانت قرض دیا جائے گا۔

وفاقی وزراء کا کہنا ہے کہ لوگوں کو انڈسٹریل پارکس میں زمینیں اور پلاٹس دیں گے اور کاروبار میں ہونے والے نقصان میں حکومت بھی شراکت دار ہوگی جبکہ خواتین کو ٹیکس میں 25 فیصد تک چھوٹ دیں گے۔


خسرو بختیار نے کہا کہ ایس ایم ای پالیسی کے تحت کاروبار کرنے والے لوگوں کو 3 کیٹیگریز میں شامل کیا جائے گا، کاروبار شروع کرنے والے ، نیا لگانا ہے یا پرانے کاروبار کو توسیع دینی ہے اسے این او سی کیلئے دفاتر میں چکر نہیں لگانے پڑیں گے۔

انہوں نے مزید کہا کہ وفاقی حکومت اورکمرشل بینک بغیر کسی ضمانت کے 30 ہزار نئے کاروبار شروع کرنے والے افراد کو ایک کروڑ روپے تک کا قرضہ فراہم کریں گے ، ان کاروباروں میں نقصان کی صورت میں 40 فیصد خسارہ حکومت اور کمرشل بینک برداشت کریں گے۔

خسرو بختیار نے کہا کہ پنجاب ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا میں چار ہزار 200 ایکڑ اراضی ان کاروباروں کیلئے مختص کردی گئی ہیں، ایس ایم ای کاروبار شروع کرنے والوں کو زمین انڈسٹریل اسٹیٹس میں حکومت فراہم کرے گی۔
 

There is only 1

Chief Minister (5k+ posts)
فاضل ٹیکس ، اضافی ٹیکس ، مزید ٹیکس ، انکم ٹیکس . .. . . ان سب جھنجھٹوں کو دور کئے بغیر کاروبار کو ترقی دینا ناممکن ہے

اس کے علاوہ ان گنت سرکاری ملازمین بھی دہری مصیبت ہیں ایک تو وہ کام نہیں کرتے اور مفت میں تنخواہ لیتے رہتے ہیں دوسرا کرپشن کرتے ہیں لہٰذا ان کا وجود ہی کوڑا ہے