چکی نمبر 13--- اڈیالہ جیل

Chacha Basharat

Minister (2k+ posts)
FZOgbRNX0AAH43q

چکی نمبر 13--- اڈیالہ جیل
چکی جیل کی اصطلاح میں ان کوٹھریوں کو کہا جاتا ہے جہاں پھانسی کے منتظر قیدیوں کو رکھا جاتا ہے
یہ جیل میں بالکل الگ چکیوں (کوٹھریوں ) کا ایک سلسلہ ہوتا ہے
یہ چکیاں پختہ پتھر،بجری اور سیمنٹ سے بنائی جاتی ہیں- جن میں نہ تو کوئی نقب لگ سکتی ہے اور نہ ہی کوئی شے چھپائی جا سکتی ہے
اس کے علاوہ ان کوٹھریوں میں قید ان مجرموں کی دن میں دو بار تلاشی لی جاتی ہے
- کوئی شخص ان کے قریب نہیں جا سکتا- رات کو ہر تین گھنٹہ کے بعد انہیں جگا کر اطمینان کر لیا جاتا ہے کہ وہ زندہ ہیں
چکی کے باہر سخت پہرہ ہوتا ہے
- پہرہ دار چکر لگاتے ہوئے نگرانی کرتا ہے
- پھانسی کی ان چکیوں میں مجرمان کو پھانسی کے انتظار میں کئی،کئی ماہ اوربسا اوقات کئی،کئی سال تک رہنا پڑتا ہے
- اس تمام عرصہ مجرم اپنے جرم کو یاد کرکے احساس گناہ سے اکثر آہ بکا،واویلا اور آنسو بہانے میں مصروف رہتا ہے
FZO4qVlWIAEOLAo
جب اس بدنصیب قیدی کا سپریم کورٹ سے آخری فیصلہ ہوجائے تو سیشن جج کی عدالت اس کو پھانسی دینے کی تاریخ اور وقت مقرر کرتی ہے اور اسے پھانسی دینے کی تیاریاں شروع ہو جاتی ہے
- کبھی،کبھی ایسا بھی ہوتا ہے عین پھانسی سے چند لمحے قبل صدر مملکت قیدی کی رحم کی اپیل منظور کرتے ہوئے اس کی پھانسی کی سزا کوعمر قید یا رہائی میں تبدیل کردیتےہیں
- موجودہ صدرمملکت عارف علوی صاحب کے متعلق مشہور ہے کہ وہ رحم دل ہیں اور وہ پھانسی کی سزا کو پسند نہیں فرماتے
 

samisam

Chief Minister (5k+ posts)
ایک گشتی کا بچہ حرام کا نطفہ چور فراڈیا منی لانڈر جھوٹا لعتنی طوائف نسل امرتسر رام گلی کے چکلے والے گشتی سپلائر دلے ہاراں والے کنجر کی اولاد نواز شریف بٹ ، مریم نواز شریف ، شہباز شریف بٹ کنجر اعظم کو تو چکی میں ڈالنے کی ضرورت ہی نیں امرتسر رام گلی کے چکلے والے اس کنجرو ں کے حرامی گشتی زادے ٹبر اور مودی کو اپنی ماں چھوما گشتی کا خصم بنانے والے کنجروں تو سیدھا شمشان گھاٹ پہنچا کر راکھ گنگا میں بہادی جائے گی
 

mughals

Chief Minister (5k+ posts)
I know one thing. Pakistani awaam will not put the traitors in jail. they will put them on poles
 

Visionartist

Chief Minister (5k+ posts)
ایک گشتی کا بچہ حرام کا نطفہ چور فراڈیا منی لانڈر جھوٹا لعتنی طوائف نسل امرتسر رام گلی کے چکلے والے گشتی سپلائر دلے ہاراں والے کنجر کی اولاد نواز شریف بٹ ، مریم نواز شریف ، شہباز شریف بٹ کنجر اعظم کو تو چکی میں ڈالنے کی ضرورت ہی نیں امرتسر رام گلی کے چکلے والے اس کنجرو ں کے حرامی گشتی زادے ٹبر اور مودی کو اپنی ماں چھوما گشتی کا خصم بنانے والے کنجروں تو سیدھا شمشان گھاٹ پہنچا کر راکھ گنگا میں بہادی جائے گی
yeh konsı zaban likhiy hey?
 

sensible

Chief Minister (5k+ posts)
اس چکی میں اگر عمران خان گیا تو وہ پہلے سے ہی ہی سپر ہیرو ہے پاکستان کا اور کیا بنے گا لیکن نہ گیا تو تو اب بھی جن کا باپ ہے خود کو ان کا چاچا کہتا ہے پھر یہاں دوسری آئ ڈی سے آیا کرنا کیونکہ اتنی غیرت تو تجھے ہے نہیں کہ تو نہ آئے راجے
 

AbbuJee

Chief Minister (5k+ posts)
FZOgbRNX0AAH43q

چکی نمبر 13--- اڈیالہ جیل
چکی جیل کی اصطلاح میں ان کوٹھریوں کو کہا جاتا ہے جہاں پھانسی کے منتظر قیدیوں کو رکھا جاتا ہے
یہ جیل میں بالکل الگ چکیوں (کوٹھریوں ) کا ایک سلسلہ ہوتا ہے
یہ چکیاں پختہ پتھر،بجری اور سیمنٹ سے بنائی جاتی ہیں- جن میں نہ تو کوئی نقب لگ سکتی ہے اور نہ ہی کوئی شے چھپائی جا سکتی ہے
اس کے علاوہ ان کوٹھریوں میں قید ان مجرموں کی دن میں دو بار تلاشی لی جاتی ہے
- کوئی شخص ان کے قریب نہیں جا سکتا- رات کو ہر تین گھنٹہ کے بعد انہیں جگا کر اطمینان کر لیا جاتا ہے کہ وہ زندہ ہیں
چکی کے باہر سخت پہرہ ہوتا ہے
- پہرہ دار چکر لگاتے ہوئے نگرانی کرتا ہے
- پھانسی کی ان چکیوں میں مجرمان کو پھانسی کے انتظار میں کئی،کئی ماہ اوربسا اوقات کئی،کئی سال تک رہنا پڑتا ہے
- اس تمام عرصہ مجرم اپنے جرم کو یاد کرکے احساس گناہ سے اکثر آہ بکا،واویلا اور آنسو بہانے میں مصروف رہتا ہے
FZO4qVlWIAEOLAo
جب اس بدنصیب قیدی کا سپریم کورٹ سے آخری فیصلہ ہوجائے تو سیشن جج کی عدالت اس کو پھانسی دینے کی تاریخ اور وقت مقرر کرتی ہے اور اسے پھانسی دینے کی تیاریاں شروع ہو جاتی ہے
- کبھی،کبھی ایسا بھی ہوتا ہے عین پھانسی سے چند لمحے قبل صدر مملکت قیدی کی رحم کی اپیل منظور کرتے ہوئے اس کی پھانسی کی سزا کوعمر قید یا رہائی میں تبدیل کردیتےہیں
- موجودہ صدرمملکت عارف علوی صاحب کے متعلق مشہور ہے کہ وہ رحم دل ہیں اور وہ پھانسی کی سزا کو پسند نہیں فرماتے
لندن والا ڈرپوک بھگوڑا کب واپس آ رہا ہے؟
 

rasheikh

Senator (1k+ posts)
FZOgbRNX0AAH43q

چکی نمبر 13--- اڈیالہ جیل
چکی جیل کی اصطلاح میں ان کوٹھریوں کو کہا جاتا ہے جہاں پھانسی کے منتظر قیدیوں کو رکھا جاتا ہے
یہ جیل میں بالکل الگ چکیوں (کوٹھریوں ) کا ایک سلسلہ ہوتا ہے
یہ چکیاں پختہ پتھر،بجری اور سیمنٹ سے بنائی جاتی ہیں- جن میں نہ تو کوئی نقب لگ سکتی ہے اور نہ ہی کوئی شے چھپائی جا سکتی ہے
اس کے علاوہ ان کوٹھریوں میں قید ان مجرموں کی دن میں دو بار تلاشی لی جاتی ہے
- کوئی شخص ان کے قریب نہیں جا سکتا- رات کو ہر تین گھنٹہ کے بعد انہیں جگا کر اطمینان کر لیا جاتا ہے کہ وہ زندہ ہیں
چکی کے باہر سخت پہرہ ہوتا ہے
- پہرہ دار چکر لگاتے ہوئے نگرانی کرتا ہے
- پھانسی کی ان چکیوں میں مجرمان کو پھانسی کے انتظار میں کئی،کئی ماہ اوربسا اوقات کئی،کئی سال تک رہنا پڑتا ہے
- اس تمام عرصہ مجرم اپنے جرم کو یاد کرکے احساس گناہ سے اکثر آہ بکا،واویلا اور آنسو بہانے میں مصروف رہتا ہے
FZO4qVlWIAEOLAo
جب اس بدنصیب قیدی کا سپریم کورٹ سے آخری فیصلہ ہوجائے تو سیشن جج کی عدالت اس کو پھانسی دینے کی تاریخ اور وقت مقرر کرتی ہے اور اسے پھانسی دینے کی تیاریاں شروع ہو جاتی ہے
- کبھی،کبھی ایسا بھی ہوتا ہے عین پھانسی سے چند لمحے قبل صدر مملکت قیدی کی رحم کی اپیل منظور کرتے ہوئے اس کی پھانسی کی سزا کوعمر قید یا رہائی میں تبدیل کردیتےہیں
- موجودہ صدرمملکت عارف علوی صاحب کے متعلق مشہور ہے کہ وہ رحم دل ہیں اور وہ پھانسی کی سزا کو پسند نہیں فرماتے
Lagtaaa hai tu Apnay BAAAP Nawaaaz LOHAR kay Saaaath Udher Reh Chuka hai Jahail Us ki DAAASH Sharif ki Choooomiyaaan MACHAR Laytay Thay jiss say TANG aaakar woh JEDDAY BHAAAGAAAA tha apni Marwaaanay
 

Back
Top