چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ : وسعت اللہ خان

CanPak2

Minister (2k+ posts)
چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ

130910124143_rape_victim_protest_304x171_afp.jpg


وسعت اللہ خان، بی بی سی اردو ڈاٹ کام، کراچی
اگر میں امیرِ جماعتِ اسلامی پاکستان سید منور حسن کی نگاہوں سے دیکھوں اور ان کے ذہن سے سوچوں تو پھر تو زندگی بہت سہل اور باایمان ہے۔ اگر منور صاحب کی بات کو نہ تسلیم کروں یا ان کے طرزِ استدلال کو چیلنج کروں تو پھر دائرہِ اسلام سے خارج ہوتا ہوں اور دائرہِ اسلام سے خارج ہونے کا مطلب یہ ہے کہ میں مرتد ٹھہروں اور مرتد ہونے کا مطلب یہ ہے کہ واجب القتل اور مردود کہلاؤں۔

ظاہر ہے کہ میں اس طرح بلا ایمان نہیں مرنا چاہتا۔ لہذا ایک پاکستانی ٹی وی چینل کو دیے گئے حالیہ انٹرویو میں سید صاحب کی اس دلیل کو بلا چون و چرا تسلیم کرتا ہوں کہ تحفظ ِ نسواں کا نافذ قانون مادر پدر آزاد ، فحاشی ، عریانی اور بے حیائی پھیلانے کا قانون ہے اور اس کے نتیجے میں عورت کو کوئی ایسا حق نہیں ملا جو اسے پہلے سے نہ حاصل ہو۔

اگرچہ نیشنل ویمن کمیشن کی رپورٹ کے مطابق تحفظ ِ نسواں کے قانون سے قبل زنا کے جرم میں جو لوگ جیلوں میں تھے ان میں سے 80 فیصد ایسی خواتین تھیں جن کے پاس جرم ثابت کرنے کے لیے ضیا دور کے نافذ کردہ حدود قوانین کے بموجب چار مطلوبہ گواہ نہیں تھے۔ لہذا تحفظِ نسواں کے بل میں پہلے سے نافذ شدہ قوانین پر عمل درآمد میں سقم دور کرنے اور زنا کو ثابت کرنے کے لیے واقعاتی اور فورنزک شہادتوں سے مدد لینے کے حق کو تسلیم کیا گیا۔ لیکن نہ تو اسلامی نظریاتی کونسل اور نہ ہی منور حسن اس کے حق میں ہیں کہ چار گواہ نہ ہونے کی صورت میں ڈی این اے ٹیسٹ یا واقعاتی شہادتوں کی بنیاد پر کسی کو سزا دینے کا فیصلہ کیا جائے۔

جب پنجوں کے بل بیٹھے گھگیاتے میزبان نے جلالی سید صاحب سے یہ پوچھا کہ اگر زنا یا زنا بالجبر کے کسی شکار کے پاس جرم ثابت کرنے کے لیے چار متقی مرد گواہ نہیں تو پھر مداوا کیسے ہوگا ؟ منور صاحب نے فرمایا کہ پھر وہ چپ کرکے بیٹھ جائے تاکہ معاشرے میں مزید انتشار نہ پھیلے۔اور اس پر بحث کی گنجائش اس لیے نہیں کیونکہ یہ قرآن کا فیصلہ ہے۔اور اگر آپ کج بحثی کرتے چلے جائیں گے تو پھر آپ کو دوبارہ کلمہ پڑھنا پڑے گا ورنہ۔۔۔

منور صاحب کے طرزِ استدلال سے کسی اور کا دماغ منور ہوا نہ ہوا۔ میرے دماغ پر تنے مکڑی کے جالے اور طبیعت ضرور صاف ہوگئے۔

اب منور صاحب کی فکری رہنمائی میں مجھ جیسوں کے لیے اس نتیجے پر پہنچنا نہایت آسان ہے کہ لاہور کی ایک پانچ سالہ بچی پر جو کچھ بھی بیتی سو بیت گئی چونکہ وہ بالغ نہیں، چونکہ وہ عمر کے اس حصے میں ہے کہ اجنبی چہروں کو صحت کے ساتھ نہیں پہچان سکتی، چونکہ اس عمر کے بچوں کا منفی اور مثبت کا شعور نہایت واجبی ہوتا ہے لہذا محض اس بچی کے بیان پر کسی کو سزا نہیں ہوسکتی۔

اس پانچ سالہ بچی کے ساتھ اس کا تین سالہ کزن احمد یار بھی اغوا کے وقت گلی میں کھیل رہا تھا۔مگر خوف کے سناٹے میں رونا بھی بھول جانے والا احمد یار بھی کیا بتائے گا ؟ اور محض سی سی ٹی وی پر اس بچی کو ہسپتال کے احاطے میں نازک حالت میں پھینکنے والے مناظر یا واقعاتی شہادتوں یا فورنزک تجزیے کی بنیاد پر بھی کسی کو سزا نہیں ہوسکتی۔

جن ڈاکٹروں نے طبی تجزیوں کی بنیاد پر ریپ کی تصدیق کی ہے وہ چشم دید گواہوں کی جگہ نہیں لے سکتے۔ غوثیہ کالونی میں اس بچی کے محلے کے رہائشیوں کے بیانات قلمبند کر کے پولیس محض اپنا وقت برباد کر رہی ہے کیونکہ ان میں سے کوئی بھی چشم دید نہیں۔

نہ جانے اس قدر کمزور کیس کا چیف جسٹس آف پاکستان نے کیوں از خود نوٹس لے لیا ؟ جانےحکومتِ پنجاب کیوں اس مقدمے کے پیچھے دوڑی دوڑی پھر رہی ہے ؟ نہ جانے میڈیا کیوں اسے بڑھا چڑھا کر پیش کررہا ہے ؟ حالانکہ خیر تو اسی میں ہے کہ منور حسن صاحب کی فکر پر کان دھرتے ہوئے خاموش رہا جائے تاکہ نہ صرف اس بچی کا مستقبل خطرے میں نہ پڑے بلکہ معاشرے میں یہ المیہ مشتہر ہونے سے بے راہ روی اور انتشار میں جو اضافہ ہونا ہے اس سے بھی بچا جاسکے۔

زیادہ سے زیادہ یہ کیا جاسکتا ہے کہ اس بچی کا کسی اچھی سی جگہ پر علاج کروایا جائے اور اس کے تعلیمی مستقبل کی ذمہ داری ریاست اٹھا لے۔اللہ اللہ خیر صلا۔۔۔۔

اگرچہ بات سیاق و سباق سے ہٹ جائے گی مگر جانے کیوں مجھے بار بار خیال آرہا ہے کہ اچھا ہی ہوا ابوالاعلی مودودی جیسا صاحبِ علم چونتیس برس پہلے رخصت ہوگیا۔ورنہ کون جانے ان کے یہ چونتیس برس کس قدر ازیت میں کٹتے ۔۔۔

ڈیوڈ اور نامی کسی پاگل کے بقول

یہ کرہِ ارض اب مزید ذہین لوگوں کا بوجھ نہیں سہار سکتی۔

اسے مسکراتے مسیحاؤں ، نرم خو داستان گوؤں اور ہر شکل و قبیل کے محبتیوں کی سخت ضرورت ہے۔

ایسے مہذب بہادروں کی ضرورت ہے جو اس کرے کو بس رہنے کے قابل بنا دیں ۔




http://www.bbc.co.uk/urdu/pakistan/2013/09/130915_baat_se_baat_zs.shtml
 
Last edited by a moderator:

CanPak2

Minister (2k+ posts)
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ

[h=1]چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ[/h]no comment........ Chup ek dam chup......... Hore choopo.....
 

CanPak2

Minister (2k+ posts)
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ

130915125504__69840034_hi019286490_624afp.jpg


بھارت کے دارالحکومت دہلی میں طالبہ سے اجتماعی جنسی زیادتی کے چار مجرموں کو سزائے موت سنائی گئی ہے۔

یہ بات حوصلہ افزا ہے کہ بھارت میں اب اس بات پر بحث کی جا رہی ہے کہ شہروں کو خواتین کے لیے کس طرح محفوظ بنایا جا سکتا ہے۔

لیکن گھروں میں ہونے والی جنسی زیادتی ایک ایسا موضوع ہے جس پر لوگ خاموش رہتے ہیں۔

مجھے اپنا بچپن زیادہ واضح طور پر یاد نہیں لیکن جنسی زیادتی کے وہ مناظر میرے ذہن سے کبھی نہیں نکلتے۔

میں اس وقت مشکل سے کوئی سات سال کی تھی اور اپنے پانچ بہن بھائیوں اور کئی رشتے داروں کے ساتھ ایک دو کمروں کے فلیٹ میں رہتی تھی۔

میری والدہ ایک گھریلو خاتون تھیں اور اتنی بڑی فیملی کے ساتھ محدود وسائل میں گھر چلانے میں مصروف رہتی تھیں۔

مجھے اتنی بڑی فیملی کا حصہ ہونا بہت پسند تھا۔ یہ مجھے گھر کا سا احساس دلاتا تھا لیکن ساتھ ہی میں جنسی زیادتی کے لیے بھی ایک آسان ہدف تھی۔

دور کے رشتے دار اور کزن اکثر گھر آتے رہتے تھے اور گھر میں سب سے چھوٹی ہونے کی وجہ سے وہ مجھے پیار کرتے تھے۔

لیکن اس پیار کا اظہار اسی قت کیا جاتا تھا جب میں اکیلی ہوتی تھی۔

مجھے اس صورتحال سے نفرت تھی لیکن دوسرے لوگوں کی طرح میں بھی اس بارے میں بات کرنے سے خوف زدہ تھی۔

وہ پیار چھونا، بوسہ کرنا یا باتھ روم میں بند کر دیے جانا تھا۔

گھر میں ہر وقت کئی افراد ہوتے تھے لیکن اس کے باوجود میں تنہا محسوس کرتی تھی۔

مجھے وہ دن آج بھی یاد ہے۔ اس وقت میں تقریباً دس سال کی تھی۔

کئی سالوں سے یہ زیادتی برداشت کرنے کے بعد ایک دن میں زمین پر بیٹھ کر زور زور سے رونے اور چلانے لگی۔

وہ شخص خوف زدہ ہوگیا کے میں اتنے عرصے کے بعد کیوں ہنگامہ کر رہی ہو؟ ایسا کیا ہوا ہے؟

مجھے یاد ہے کہ میری بڑی بہن اس وقت تک اسے مارتی رہیں جب تک وہ تھک نہ گئیں۔ میرے والدین نے اس شخص کو فوراً گھر سے چلے جانے کا کہا۔

اور بس وہ انجام تھا، اس کے بعد یہ باب بند ہوگیا۔ ہم اپنی زندگیوں میں ایسے مصروف ہوگئے جیسے کبھی کچھ ہوا ہی نہیں۔

مجھے نہیں پتہ کہ اس کا مجھ پر کیا اثر ہوا۔

مجھے مردوں سے نفرت نہیں ہوئی۔ میں نے ایک خوش و خرم بچپن گزارا اور خود مختار ہوگئی۔ میرے والدین کو لگا ہوگا کہ میں ٹھیک ہوں۔

کچھ عرصے بعد میں یہ سوچنےلگی کہ انہوں نے اس معاملے کی پولیس کو رپورٹ کیوں نہیں کی۔ اسے اس طرح آزادی سے کیوں جانے دیا؟

کیا میری لبرل اور ماڈرن فیملی کو اپنی عزت کی فکر تھی؟

خاندان کی عزت کا معاملہ کبھی بھی بحث کا موضوع نہیں رہا تھا لیکن ایسا لگتا ہے کہ میرے معاملے میں حقیقت کا سامنا کرنے کی بجائے یہ زیادہ اہم تھا۔

یا کوئی اور وجہ تھی؟ اس حادثے کو اتنا وقت گزرنے کے بعد بھی میں نے اپنے والدین سے آج تک یہ سوال نہیں کیے اور نہ ہی میرے پاس ان سوالوں کے جواب ہیں۔

لیکن اپنی بہنوں، کزنز اور دوستوں سے بات کرنے کے بعد مجھے پتہ چلا کہ ان میں کئی اسی طرح کے خوفناک تجربات سے گزرے ہیں۔

زیادتی کے اس تجربے کے بعد خاموشی اور بھولنے کا تجربہ اور ایسا ظاہر کرنا کہ جیسے کبھی کچھ ہوا ہی نہیں۔

گذشتہ سال دسمبر میں ایک طالبہ سے اجتماعی جنسی زیادتی کے چار مجرموں کو سزائے موت سنائے جانے کی خبر آئی تو میں سوچنے لگی کہ آخر بھارت میں گھروں میں ہونے والی ان زیادتیوں کے بارے میں خاموشی کا یہ عہد کب ٹوٹے گا؟

نوبیل انعام یافتہ ماہر اقتصادیات امرتیہ سین نے انڈین معاشرے میں بحث کے رواج پر بات کی تھی۔

حال ہی میں ایک تجزیہ کار کا کہنا تھا کہ ہم خود کے علاوہ ہر بات پر بحث کرنا چاہتے ہیں۔

ہمارے خاندان کم عمر لڑے، لڑکیوں اور خواتین کے ساتھ ہونے والی جنسی زیادتی کی بنیادی وجوہات کے بارے میں بحث کرنا کب شروع کریں گے؟

یہ خوش آئند اور حوصلہ افزا ہے کہ اس بارے میں کافی بات ہو رہی ہے کہ خواتین کو عوامی مقامات پر کس طرح تحفظ فراہم کیا جا سکتا ہے۔

تئیس سالہ طالبہ پر حملہ کرنے والے اجنبی تھے لیکن بھارتی پولیس کے ریکارڈ کے مطابق جنسی تشدد کے نوے فیصد معاملوں میں مجرم متاثرہ شخص کا کوئی جاننے والا ہوتا ہے۔

تو اس معاملے میں کیا کیا جا سکتا ہے؟

یہ بات واضح ہے کہ اس معاملے میں گھر اور محلے عوامی مقامات سے زیادہ غیر محفوظ ہیں اور میرا اپنا تجربہ بھی یہی تھا۔ اس لیے یہاں بھی تبدیلی کی ضرورت ہے۔

خواتین کے لیے گھروں کو محفوظ بنانے پر بات کرنے کی ضروت ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ میری چھ سالہ بیٹی کی نسل کو ان سوالوں اور خاموشی کے ساتھ زندگی نہ گزارنی پڑے۔
 
Last edited by a moderator:

aka DURRANI

MPA (400+ posts)
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ

yaa RABB na vo samjhay hain na samjhain gay meri baat...
day or dil unko, jo na day mujh ko zubaa'n or....

Islamic jurisprudence is something to be discussed among scholars, not in open discussion forums and or columns. plzzzzzzzzzzzz ....
 
L

Liberal Fascist

Guest
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ

yaa RABB na vo samjhay hain na samjhain gay meri baat...
day or dil unko, jo na day mujh ko zubaa'n or....

Islamic jurisprudence is something to be discussed among scholars, not in open discussion forums and or columns. plzzzzzzzzzzzz ....

اور سکالر سے مُراد ایک مخصوص حُلیے والا کوئی شخص ہے، جبہ، دستار، امامہ، عبا، قبا زیبِ تن کئے۔
 

احمد

Senator (1k+ posts)
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ

مسلمانوں کو حکم ہے کہ '' ہر وقت اپنے گھوڑے تیار رکھو '' تو اس عہد کے گھوڑے ٹینک اور مزائل وغیرہ ہیں ، جن کو ہم نے ظاہر ہے کہ بلکل تیار رکھا ہوا ہے ، پھر یہ فتوی٘ کیوں نہیں دیا جاتا کہ ہماری فوج ٹینکوں کو چھوڑ کر گھوڑے پال لے ، '' مومن آپنے عہد میں زندہ رہتا ہے '' یعنی وہ وقت کے ساتھ اپنی زندگی میں مثبت تبدیلی لاتا رہتا ہے ، پھر آج جب ٹکنالوجی اتنی ترقی کر چکی ہے کہ انسانی آنکھ شائد دھوکہ کھا جائے مگر ٹکنالوجی آپکو بلکل درست معلومات دے گی ، ' گھوڑوں کا متبادل ٹینک ہیں تو چار گواہوں کا متبادل ٹکنالوجی کیوں نہیں ۔ انکی سمجھ میں اتنی سی بات کیوں نہیں آتی کہ چار گواہیوں کا مقصد تھا کے کوِئی کسی پر جھوٹا الزام نا لگا سکے ، جب ٹکنالوجی اس چیز کو یقینی بنا دیتی ہے کہ کوئی بیگناہ سزا نہیں پائے گا، چار گواہوں پر ڈٹے رہنے والے دین کو مشکل بنا کر پیش کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
 

CanPak2

Minister (2k+ posts)
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ

مسلمانوں کو حکم ہے کہ '' ہر وقت اپنے گھوڑے تیار رکھو '' تو اس عہد کے گھوڑے ٹینک اور مزائل وغیرہ ہیں ، جن کو ہم نے ظاہر ہے کہ بلکل تیار رکھا ہوا ہے ، پھر یہ فتوی٘ کیوں نہیں دیا جاتا کہ ہماری فوج ٹینکوں کو چھوڑ کر گھوڑے پال لے ، '' مومن آپنے عہد میں زندہ رہتا ہے '' یعنی وہ وقت کے ساتھ اپنی زندگی میں مثبت تبدیلی لاتا رہتا ہے ، پھر آج جب ٹکنالوجی اتنی ترقی کر چکی ہے کہ انسانی آنکھ شائد دھوکہ کھا جائے مگر ٹکنالوجی آپکو بلکل درست معلومات دے گی ، ' گھوڑوں کا متبادل ٹینک ہیں تو چار گواہوں کا متبادل ٹکنالوجی کیوں نہیں ۔ انکی سمجھ میں اتنی سی بات کیوں نہیں آتی کہ چار گواہیوں کا مقصد تھا کے کوِئی کسی پر جھوٹا الزام نا لگا سکے ، جب ٹکنالوجی اس چیز کو یقینی بنا دیتی ہے کہ کوئی بیگناہ سزا نہیں پائے گا، چار گواہوں پر ڈٹے رہنے والے دین کو مشکل بنا کر پیش کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

A very solid argument, must be presented in court of law to get a decree and save daughters of the nation. Cases of rap are on increase in an alarming rate and we must stand up and say enough is enough..........
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ

مسلمانوں کو حکم ہے کہ '' ہر وقت اپنے گھوڑے تیار رکھو '' تو اس عہد کے گھوڑے ٹینک اور مزائل وغیرہ ہیں ، جن کو ہم نے ظاہر ہے کہ بلکل تیار رکھا ہوا ہے ، پھر یہ فتوی٘ کیوں نہیں دیا جاتا کہ ہماری فوج ٹینکوں کو چھوڑ کر گھوڑے پال لے ، '' مومن آپنے عہد میں زندہ رہتا ہے '' یعنی وہ وقت کے ساتھ اپنی زندگی میں مثبت تبدیلی لاتا رہتا ہے ، پھر آج جب ٹکنالوجی اتنی ترقی کر چکی ہے کہ انسانی آنکھ شائد دھوکہ کھا جائے مگر ٹکنالوجی آپکو بلکل درست معلومات دے گی ، ' گھوڑوں کا متبادل ٹینک ہیں تو چار گواہوں کا متبادل ٹکنالوجی کیوں نہیں ۔ انکی سمجھ میں اتنی سی بات کیوں نہیں آتی کہ چار گواہیوں کا مقصد تھا کے کوِئی کسی پر جھوٹا الزام نا لگا سکے ، جب ٹکنالوجی اس چیز کو یقینی بنا دیتی ہے کہ کوئی بیگناہ سزا نہیں پائے گا، چار گواہوں پر ڈٹے رہنے والے دین کو مشکل بنا کر پیش کرتے ہیں ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بالکل اسی طرح یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ نماز سے مراد اپنے آپ کو فٹ رکھنا ہے۔ لہذا مولوی حضرات کا دماغ خراب ہے کہ کہتے ہیں بالکل اسی طرح نماز پڑھو جیسے آج سے چودہ سو سال پہلے پڑھی جاتی تھی۔ یا یہ کہ شراب جو حرام ہوئی تھی وہ شراب تو انگور یا کھجور سے نشید کی جاتی تھی اور آج کل شراب اورنج سے بھی بنتی ہے اور یہ بے وقوف مولوی سب شراب کو حرام کہتے ہیں۔ بھائی اتنی عقل ہے تو ڈاکٹروں کے پاس جانا چھوڑ دو اپنا اور گھر والوں کا خود ہی علاج کرو ورنہ دین پر مشق کرنا بھی چھوڑ دو۔ سمجھے؟
 

karachiwala

Prime Minister (20k+ posts)
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ

اور سکالر سے مُراد ایک مخصوص حُلیے والا کوئی شخص ہے، جبہ، دستار، امامہ، عبا، قبا زیبِ تن کئے۔

تمہارے غم کو دیکھ کر لگتا ہے کہ تمہارے ساتھ کوئی بڑا ظلم ہوا ہے۔ اللہ اس مولوی کو ضرور عذاب دے گا جس نے تم جیسے معصوم پر ظلم کیا۔ مجھے یقین ہے کہ وہ مولوی جبہ، دستار، امامہ، قبا زیب تن کئے ہوئے ہوگا۔
 

atensari

(50k+ posts) بابائے فورم
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ

میرا دل بھی اس بات پر ٹھکتا ہے کے دیگر شواہد کی موجودگی میں ڈی این اے کو طاقت ور ثبوت کے طور پر مانا جانا چاہے. دوسری طرف ڈی این اے ٹیسٹ کے حامیوں کا سارا زور زنا بلجبر پر ہے لگتا ہے وہ زنا بلرضا کو نظر انداز کرنا چاہتے ہیں
 

احمد

Senator (1k+ posts)
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ

بالکل اسی طرح یہ بھی کہہ سکتے ہیں کہ نماز سے مراد اپنے آپ کو فٹ رکھنا ہے۔ لہذا مولوی حضرات کا دماغ خراب ہے کہ کہتے ہیں بالکل اسی طرح نماز پڑھو جیسے آج سے چودہ سو سال پہلے پڑھی جاتی تھی۔ یا یہ کہ شراب جو حرام ہوئی تھی وہ شراب تو انگور یا کھجور سے نشید کی جاتی تھی اور آج کل شراب اورنج سے بھی بنتی ہے اور یہ بے وقوف مولوی سب شراب کو حرام کہتے ہیں۔ بھائی اتنی عقل ہے تو ڈاکٹروں کے پاس جانا چھوڑ دو اپنا اور گھر والوں کا خود ہی علاج کرو ورنہ دین پر مشق کرنا بھی چھوڑ دو۔ سمجھے؟




تمھیں کس نے بتایا کے نماز آپنے آپ کو فٹ رکھنے کیلئے پڑھی جاتی ہے ؟۔ آپکی اطلاع کیلئے عرض ہے کہ صرف شراب ہی حرام نہیں بلکہ ہر وہ چیز حرام ہے جو انسان پر نشہ طاری کر کے اُسے آپنے ہوش و حواس سے عاری کر دے اُس میں ہر قسم کا نشہ شامل ہے ، اگر صرف شراب حرام قرار دی گئی ہے تو کیا اسکا مطلب ہے کی نشے کے انجکشن ، افیون ، چرس ،ہیروئن حلال ہے ؟ بھائی پہلے سوچ لو کہنا کیا چاہتے ہو ، اور ڈاکٹروں کے پاس جانے والی خوب کہی تُم نے ، میرے بھائی میں جو لکھا تھا اسکو دوبارہ پڑھ لو ، میں تو بات ہی یہی کہی ہے کہ اسلام ہمیں علم حاصل کرنا سکھاتا ہے ،'' علم حاصل کرو حواہ اسکے لیئے تمھیں چین ہی کیوں نا جانا پڑے '' یعنی علم اور ٹکنالوجی کا حکم مسلمانوں کو دیا گیا ، اور دوسری عرض یہ کی چودہ سو سال پہلے ڈاکٹر نہیں حکیم ہوا کرتے تھے ، اور ٹکنالوجی کا استعمال سے اُن بیماریوں کا علاج کیا جا رہا ہے جو لا علاج سمجھی جاتی تھی ، میرے اللہ نے کائینات میں ان گنت چیزیں رکھی ہیں جنکا علم انسان کواُسکی جدوجہد کے صلے میں اللہ کی ذات عطا کرتی ہے ، بات کو سمجھ کر کومنٹ کرو ۔۔۔۔۔۔
 
L

Liberal Fascist

Guest
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ

تمہارے غم کو دیکھ کر لگتا ہے کہ تمہارے ساتھ کوئی بڑا ظلم ہوا ہے۔ اللہ اس مولوی کو ضرور عذاب دے گا جس نے تم جیسے معصوم پر ظلم کیا۔ مجھے یقین ہے کہ وہ مولوی جبہ، دستار، امامہ، قبا زیب تن کئے ہوئے ہوگا۔

تُمہاری یہ پوسٹ تُمھارے عالمِ طفولیت سے "حالتِ مفعولیت" کے مختصر سفر کی رنگیلی و دردیلی روداد ہے۔
اللہ اکبر
 

احمد

Senator (1k+ posts)
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ



تُمہاری یہ پوسٹ تُمھارے عالمِ طفولیت سے "حالتِ مفعولیت" کے مختصر سفر کی رنگیلی و دردیلی روداد ہے۔
اللہ اکبر



[hilar][hilar] تمھاری بات سمجھنے کیلئے بیچارے کو ڈکشنری دیکھنی پڑے گی ، یقینا'' پھر بھی ناکام رہے گا ۔۔۔۔۔۔


 

Atif

Chief Minister (5k+ posts)
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ

@CanPak2

کل رات وسعت اللہ خان کی یہ کاوش نظر سے گذری تو سوچا صبح پوسٹ کروں گا مگر آپ نے بہت اچھا کام کیا اسے پوسٹ کرکے۔ انڈیا کا چیپٹر شائید توازن برقرار رکھنے کے لئے پوسٹ کیا ہے جس سے اس خوبصورت تحریر کا حسن گہنا گیا۔ ورنہ آج بہت بجانی تھی منور حسن جیسے "سکالرز" بابوں کی۔
خیر یہاں پہلے سے ہی بہت دلنشیں ساز بج کر روح کی غذا کا کام کر رہے ہیں۔
 
Last edited:
L

Liberal Fascist

Guest
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ



عاطف، آپ لوگ یہ متحرک تصویریں کیسے پوسٹ کرتے ہو۔ بڑا دلچسپ تاثر اُبھرتا ہے۔
سیریس جواب دینا۔ میں سیکھنا چہاتا ہوں۔
(bigsmile)​
 

Atif

Chief Minister (5k+ posts)
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ



عاطف، آپ لوگ یہ متحرک تصویریں کیسے پوسٹ کرتے ہو۔ بڑا دلچسپ تاثر اُبھرتا ہے۔
سیریس جواب دینا۔ میں سیکھنا چہاتا ہوں۔
(bigsmile)​
سیریس جواب کا کہہ کر امیدوں کا اسقاط کر دیتے ہیں آپ۔
میں گوگل پر مطلوبہ اموشن لکھ کر سرچ کرتا ہوں مثال کے طور پر۔
type in Google text box with addition of word gifs

laughing gifs
Sad gifs
weeping gifs
jumping gifs
sorry gifs

then select the emotion and past here as you past the picture (copy picture url etc).
https://www.google.com.pk/search?q=...peGMJKShgetn4CoBA&sqi=2&ved=0CEkQsAQ#imgdii=_
 
L

Liberal Fascist

Guest
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ

سیریس جواب کا کہہ کر امیدوں کا اسقاط کر دیتے ہیں آپ۔
میں گوگل پر مطلوبہ اموشن لکھ کر سرچ کرتا ہوں مثال کے طور پر۔
type in Google text box with addition of word gifs

laughing gifs
Sad gifs
weeping gifs
jumping gifs
sorry gifs

then select the emotion and past here as you past the picture (copy picture url etc).
https://www.google.com.pk/search?q=...peGMJKShgetn4CoBA&sqi=2&ved=0CEkQsAQ#imgdii=_
yo_xd___thank_you_gif_by_usagi_akko-d5cb1md.gif
 
L

Liberal Fascist

Guest
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ

@CanPak2

کل رات وسعت اللہ خان کی یہ کاوش نظر سے گذری تو سوچا صبح پوسٹ کروں گا مگر آپ نے بہت اچھا کام کیا اسے پوسٹ کرکے۔ انڈیا کا چیپٹر شائید توازن برقرار رکھنے کے لئے پوسٹ کیا ہے جس سے اس خوبصورت تحریر کا حسن گہنا گیا۔ ورنہ آج بہت بجانی تھی منور حسن جیسے "سکالرز" بابوں کی۔
خیر یہاں پہلے سے ہی بہت دلنشیں ساز بج کر جو روح کی غذا کا کام کر رہے ہیں۔

آپ نے منور حسن کا وہ انٹرویو سُنا ہے جِس میں آپ اِن عالی خیالات کا اظہار فرماتے پائے گئے ہیں۔
میں تو سُن کر سُن ہی ہو گیا کہ اگر کالجز اور یونیورسٹیز سے فارغ التحصیل لوگوں کی ایک جماعت جو اسلامی تعلیمات کی حقیقی، جدید اور متوازن تشریح کی دعویدار بھی ہے کے امیر کے ایسے خیالات ہیں تو بلوچستان کے پہاڑوں اور وزیرستان کے غاروں سے اُٹھنے والی نفاذِ شریعت کی تحریک کیا گُل کھِلائے گی۔
 

Atif

Chief Minister (5k+ posts)
Re: چُپ ، بالکل چُپ ، ایک دم چُپ


آپ نے منور حسن کا وہ انٹرویو سُنا ہے جِس میں آپ اِن عالی خیالات کا اظہار فرماتے پائے گئے ہیں۔
میں تو سُن کر سُن ہی ہو گیا کہ اگر کالجز اور یونیورسٹیز سے فارغ التحصیل لوگوں کی ایک جماعت جو اسلامی تعلیمات کی حقیقی، جدید اور متوازن تشریح کی دعویدار بھی ہے کے امیر کے ایسے خیالات ہیں تو بلوچستان کے پہاڑوں اور وزیرستان کے غاروں سے اُٹھنے والی نفاذِ شریعت کی تحریک کیا گُل کھِلائے گی۔
ہاں جی سُنا ہے اور اس مردود پرحسب المقدور لعنت بھیجنے کے شرعی فریضے سے بھی فیضیاب ہوا۔ سولہ سو سال پرانا جہالت بھراخواب اور حکمرانی ٹوٹتے دیکھ کر آخری حربے کے طور پر اب یہ اختلاف کرنے والوں پر لادینیت کے فتوے لگانے پر اتر آئے ہیں، سارے مردودی ایک ہی سوچ کے حامل ہیں یہ۔
اور اس سے پہلے یہ پڑھ کر نہایت حیرت ہوئی تھی کہ ان کے سالارِ اعلیٰ مولانا کسی مدرسے یا یونیورسٹی سے فارغ التحصیل بھی نہیں تھے۔ ہم کیسی بےمایہ مخلوق/قوم ہیں جن پر یہ جاہل حکومت کرتے ہیں اسلام کے لبادے اوڑھ کر جن کو یہ نہیں پتہ جو مذہب شروع ہی سلام یعنی سلامتی کی دعا سے ہو اس میں سے کیسے یہ چُن چُن کر سوال کرنے والوں کو باہر کر رہے ہیں۔ سلامتی کے دشمن خبیث۔
 

Back
Top