چوری کی گئی موٹرسائیکلیں،گاڑیاں فروخت کرنے والا ڈی ایس پی پکڑا گیا

13sisnnsdssnjababt.png

ملک میں جرائم کا خاتمہ کرنے کے لیے بنائے گئے اداروں کے افسران ہی جب جرائم کی معاونت کرنے لگیں تو بہتری کیسے آ سکتی ہے؟ نجی ٹی وی چینل اے آر وائے نیوز کے پروگرام سرعام کے میزبان اقرار الحسن نے اینٹی کار لفٹنگ سیل کراچی کے دفتر میں ایک سٹنگ آپریشن کیا جس میں چوری کی موٹرسائیکلیں فروخت کرنے والا ڈی ایس پی رنگے ہاتھوں پکڑ لیا گیا۔ ملزم اینٹی کار لفٹنگ سیل ایسٹ میں ذمہ داریاں سرانجام دے رہا تھا۔

نجابت حسین نامی ڈی ایس پی کے خلاف مختلف شہریوں کی طرف سے شکایات موصول ہوئی تھی جس پر سٹنگ آپریشن کیا گیا، ڈی ایس پی اے وی ایل سی ایسٹ شہریوں کی چوری ہونے والی موٹرسائیکلیں برآمد ہونے کے بعد فروخت کر دیتا تھا۔ چوری کے بعد برآمد کی گئی موٹرسائیکلوں کی اطلاع اصل مالک کو دینے کے بجائے وہ کم قیمت پر فروخت کر دیتا تھا۔

https://twitter.com/x/status/1795842033124520090
سرعام کی ٹیم کو چوری کے بعد برآمد کی گئی ایک موٹرسائیکل 15 ہزار روپے میں جبکہ دوسری دفعہ 20 ہزار روپے میں فروخت کی گئی، ٹیم سرعام نے موٹرسائیکلیں فروخت کرنے کی ڈیلز اور فروخت کے حوالے سے تمام گفتگو کو ریکارڈ کر لیا تھا اور سٹنگ آپریشن سے پہلے تمام ثبوت جمع کیے تھے۔

https://twitter.com/x/status/1795829180451750134
پروگرام کے میزبان اقرار الحسن کا کہنا تھا کہ ہم نے اپنے محدود بجٹ میں یہ پروگرام کیا تو چوری کی موٹرسائیکل خرید سکے ورنہ تو ڈی ایس پی نجابت حسین چوری کے بعد برآمد ہونے والی گاڑیوں کی فروخت میں بھی ملوث ہے۔ پروگرام سرعام کے اینکر کی ایس ایس پی اے وی ایل سی عارف اسلم رائو سے بھی گفتگو ہوئی جس میں انہوں نے کرپٹ افسران کیخلاف کارروائی کی یقین دہانی کروائی ہے۔

https://twitter.com/x/status/1795816135432212914
اقرار الحسن کا کہنا تھا کہ اینٹی کار لفٹنگ سیل اس مقصد کے لیے قائم کیا گیا تھا کہ چوری شدہ موٹرسائیکلیں اور گاڑیاں ان کے مالکان کو لوٹائی جائیں لیکن یہ افسر وہاں پر اپنی دکان کھول کر بیٹھا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس ان کے پیسے لینے کی ویڈیوز بھی موجود ہیں جنہیں جھٹلایا نہیں جا سکتا تاہم ڈی ایس پی نجابت حسین قرآن پاک کی قسمیں کھا کر جھوٹ بولتا رہا۔
 

xshadow

Minister (2k+ posts)
کسی بڑے بھائی کی گاڑی چوری کرلی ہوگی۔ بعد میں بڑے بھائی نے چھتر پریڈ کی ہوگی۔
اگر تو یہ ڈی ایس پی چھوٹ گیا تو یہ بھی کسی کسی بڑے بھائی کے سائے میں چوریاں کررہا ہوگا۔

جن کی گاڑیاں چوری ہوئی ہیں وہ بھی اپنے اپنے بڑے بھائیوں سے رابطہ کریں اگر انکے کہے سنے میں ہیں۔ بڑے بھائی سے یقینا آپ سمجھ گئے ہوں گے کہ قوم بوٹ مراد ہے۔ یہ بڑے بھائی کا لقب انہوں نے خود اپنے آپ کو دیا ہے۔ اب یہ بڑا بھائی انڈین فلموں والے بھائی کو کہہ رہے ہیں یا پھر کسی اور کو یہ ابھی پتا کرنا باقی ہے۔
 

Back
Top