سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود نے ملاقات کی۔ ملاقات اسلام آباد میں چوہدری شجاعت کے گھر پر ہوئی، بیرسٹر سلطان محمود نے چوہدری شجاعت سے خیریت دریافت کی اور ملک کی سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو کی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹرسلطان محمود کا کہنا تھا کہ چودھری شجاعت دور اندیش آدمی ہیں، کشمیر کے مسائل پر ان سے رہنمائی لیتا ہوں۔ بھارت کی طرف سے جو اقدامات اٹھائے گئے اس حوالے سے بھی شجاعت حسین سے رہنمائی لیتا ہوں، پاکستان میں جب بھی مشکل حالات آئے انہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا اور چودھری شجاعت اور ان کے والد کی کشمیر اور پاکستان کے لیے قربانیاں ہیں۔
صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے جو ظلم وبربریت کی جا رہی ہے، یاسین ملک کو عمر قید کی سزا دی گئی، کشمیر کی جغرافیائی طور پر تبدیلی ہو رہی ہے آئے روز وہاں نوجوانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔
ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ میرا سلطان محمود سے پرانا تعلق ہے، کشمیر کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا، اس وقت ہماری سیاست میں عجیب صورت حال ہے، آئے روز ویڈیو چلائی جاتی ہیں، بیرون ملک دنیا ہماری سیاست کو کیسے دیکھتی ہے۔اختلافات کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہا ق لیگ میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کیا میں نے اور پرویز الٰہی نے کبھی ایک دوسرے کے خلاف کوئی بیان دیا ہے؟ میرے اور پرویز الہیٰ کے درمیان اختلافات نہیں ہیں، ان سے روز ملاقات ہوتی ہے، عید کی نماز بھی مل کر پڑھیں گے۔ ہاں نظریاتی اختلافات ہوتے رہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ باپ بیٹے میں بھی نظریاتی اختلاف ہو سکتا ہے، لیکن سیاسی مخالفت کو ذاتی مخالفت میں نہیں بدلنا چائیے، نئی نسل کے خیالات کا احترام کرنا چائیے۔
سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین سے صدر آزاد کشمیر بیرسٹر سلطان محمود نے ملاقات کی۔ ملاقات اسلام آباد میں چوہدری شجاعت کے گھر پر ہوئی، بیرسٹر سلطان محمود نے چوہدری شجاعت سے خیریت دریافت کی اور ملک کی سیاسی صورتحال پر بھی گفتگو کی۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے بیرسٹرسلطان محمود کا کہنا تھا کہ چودھری شجاعت دور اندیش آدمی ہیں، کشمیر کے مسائل پر ان سے رہنمائی لیتا ہوں۔ بھارت کی طرف سے جو اقدامات اٹھائے گئے اس حوالے سے بھی شجاعت حسین سے رہنمائی لیتا ہوں، پاکستان میں جب بھی مشکل حالات آئے انہوں نے اپنی آنکھوں سے دیکھا اور چودھری شجاعت اور ان کے والد کی کشمیر اور پاکستان کے لیے قربانیاں ہیں۔
صدر آزاد کشمیر نے کہا کہ کشمیر میں بھارت کی جانب سے جو ظلم وبربریت کی جا رہی ہے، یاسین ملک کو عمر قید کی سزا دی گئی، کشمیر کی جغرافیائی طور پر تبدیلی ہو رہی ہے آئے روز وہاں نوجوانوں کا قتل عام کیا جارہا ہے۔
ق لیگ کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ میرا سلطان محمود سے پرانا تعلق ہے، کشمیر کے لیے سب کو مل کر کام کرنا ہو گا، اس وقت ہماری سیاست میں عجیب صورت حال ہے، آئے روز ویڈیو چلائی جاتی ہیں، بیرون ملک دنیا ہماری سیاست کو کیسے دیکھتی ہے۔اختلافات کی تردید کرتے ہوئے انہوں نے کہا ق لیگ میں کوئی اختلاف نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کیا میں نے اور پرویز الٰہی نے کبھی ایک دوسرے کے خلاف کوئی بیان دیا ہے؟ میرے اور پرویز الہیٰ کے درمیان اختلافات نہیں ہیں، ان سے روز ملاقات ہوتی ہے، عید کی نماز بھی مل کر پڑھیں گے۔ ہاں نظریاتی اختلافات ہوتے رہتے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ باپ بیٹے میں بھی نظریاتی اختلاف ہو سکتا ہے، لیکن سیاسی مخالفت کو ذاتی مخالفت میں نہیں بدلنا چائیے، نئی نسل کے خیالات کا احترام کرنا چائیے۔