
سینئر تجزیہ کار کامران خان نے کہا ہے کہ چند ماہ پہلے تک جو سیاستدان آئی ایم ایف پروگرام کو کوستے ہوئے نظر آرہے تھے وہ آج اسی آئی ایم ایف کے در پر سرنگوں ہیں۔
مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر کامران خان نے ایک ویڈیو شیئر کی جس میں موجودہ وزیراعظم شہباز شریف جو ماضی میں اپوزیشن لیڈر تھے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے آئی ایم ایف پروگرام میں جانے پر تحریک انصاف کی حکومت پر تنقید کرتے سنائی دے رہے تھے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ ایک ارب ڈالر کیلئے یہ حکومت آئی ایم ایف کے منتیں ترلے کررہے ہیں، اور ایسی شرائط مان رہے ہیں جس سے پاکستان کی خودمختاری اور آزادی پر بہت بڑا دھچکہ لگے گا، موجودہ حکمران سیکیورٹی رسک بن چکے ہیں۔
ماضی میں بلاول بھٹو زرداری بھی آئی ایم ایف پروگرام پر تنقید کرتے ہوئے کہتے تھے کہ آئی ایم ایف پروگرام کو نہیں مانتے اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اس ڈیل سے نکلا جائے اور عوام دشمن آئی ایم ایف پروگرام کو منسوخ کیا جائے۔
https://twitter.com/x/status/1518823514014625792
سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی ماضی میں کہتے سنے جاسکتے ہیں کہ آئی ایم ایف پروگرام مستقبل میں بلڈوز ہوگا، رانا ثنااللہ کہتے تھے کہ حکومت نے کچھ بھی نہیں چھوڑا، اسٹیٹ بینک سے لے کر اس ملک کی پوری اکانومی آئی ایم ایف کے حوالے کردی ہے۔
کامران خان نے موجودہ اتحادی جماعتوں کی حکومت کے رہنماؤں کو یہ آئینہ دکھاتے ہوئے کہا کہ یہ عمران خان کی دشمنی تھی یا آئی ایم ایف دشمنی؟ ان سیاستدانوں کو اللہ ہی سمجھے گا، ان کی چند ماہ پہلے کی گفتگو سنیئے جس میں یہ لوگ آئی ایم ایف کو کوستے اور اس کے ذریعےپاکستان پر آئی ایم ایف کی غلامی کی کہانیاں سناتے تھے۔
کامران خان نے کہا کہ آج اسی آئی ایم ایف کے در پر ان حضرات کی اپنی حکومت سرنگوں ہے اور آئی ایم ایف کے اشارے پر ملک میں مہنگائی بم پھٹنے کو ہے۔