
رپورٹ کے مطابق ہارون آباد کے بازار میں دو خواتین کی جانب سے مبینہ طور پر چائےکی پتی کا پیکٹ چوری کرنے پر دکانداروں نے اپنی عدالت لگالی اور انصاف وقانون کی دھجیاں اڑادیں
تفصیلات کے مطابق بہاولنگر کے علاقے ہارون آباد کے بازار میں کاندار خواتین پر مبینہ چائے کی پتی چوری کا الزام لگا کر ان کی سرعام تذلیل کرتے رہے۔ دکاندار خواتین کو ان ہی کے دوپٹے سے باندھ کر بازار میں ننگے سرگھسیٹتے رہے اور انہیں ہراساں کرتے رہے۔
خواتین کو دوپٹے سے باندھ کر لے جانے والے شخص کو کہا جاتا ہے کہ معاملہ زیادہ بڑا نہیں تو کچھ درگزر کریں، ایسا نہ کریں بلکہ انسانوں کی طرح لے جائیں۔ جس کے جواب میں دکاندار غصے سے جواب دیتے ہیں کہ ’ان کی جگہ تم آ جاؤ۔‘
واقعےکی اطلاع پر پولیسں موقع پر تو پہنچی لیکن لیڈیز پولیسں کی عدم موجودگی میں خواتین کو پیدل تھانے لے جایا گیا۔
سوشل میڈیا صارفین کی جانب سے اس واقعہ پر سخت ردعمل سامنے آیا، ان کا کہنا تھا کہ ہماری عوام کی اربوں روپے لوٹنے پر غیرت نہیں جاگتی، انہیں ووٹ دیتے ہیں اور انکے حق میں نعرے لگاتے ہیں لیکن کوئی غریب ایک روپے کی چوری کرتا پکڑا جائے تو اسکی سرعام تذلیل کرتے ہیں۔
عائشہ عزیز کا کہنا تھا کہ یہ وہ قوم ہے جو چائے کی پتی چوری کرنے والی عورت کو روڈ پہ گھسیٹتی ہے اور ملک لوٹنے والے خاندان کے آگے بھنگڑے ڈالتی ہے۔ شیر آیا شیر آیا۔۔
https://twitter.com/x/status/1530747770390335488
رانا ظاہر نے تبصرہ کیا کہ ارون آباد میں چائے کی پتی چرانے پر خاتون پر دکانداروں کا تشدد، پولیس گرفتار کر کے لے گئی 40 ارب روپئے کی چوری پر باپ وزیراعظم اور بیٹا وزیر اعلی بنا دیا گیا
https://twitter.com/x/status/1530572248695746560
اے مرزاکا کہنا تھا کہ چائے کی پتی چوری کرنے پر مارتے ہیں اور اربوں کی چوری پر لیڈر مانتے ہیں۔ یہ ہے پرانا پاکستان۔
https://twitter.com/x/status/1530662402961854471
جہانزیب ورک نے تبصرہ کیا کہ چائے کی پتی چوری کرنے والی خواتین پر اتنا غصہ، لیکن اربوں لوٹنے والوں پر ہمیں بلکل غصہ نہیں آتا۔ کم عقل والو وہ بھی ہمارے ہی پیسے ہیں
https://twitter.com/x/status/1530776485870862336
دیگر سوشل میڈیا صارفین نے اس پر سخت ردعمل کا اظہار کیا
https://twitter.com/x/status/1530542699006332928 https://twitter.com/x/status/1530629917477523456 https://twitter.com/x/status/1530559277915578369
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/bahwal111.jpg