پی ڈی ایم کاچیف جسٹس اوردیگر ججز سے الیکشن کیس کی کارروائی ختم کرنےکامطالبہ

16pdmelectionmutalaba.jpg

حکمران اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے چیف جسٹس اور دیگر ججز سے الیکشن کیس سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کردیا ہے۔

تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اتحادی جماعتوں کا اجلاس ہوا، اجلاس میں سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمان ، سابق صدر مملکت آصف علی زرداری، بلاول بھٹو زرداری اور مریم نواز شریف سمیت تمام جماعتوں کے رہنماؤں نے شرکت کی، اجلاس میں مسلم لیگ ن کے قائد میاں نوازشریف لندن سے ویڈیو لنک کے ذریعے شریک تھے۔

اجلاس میں حکمران اتحاد نے چیف جسٹس کی سربراہی میں قائم کردہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے اہم فیصلے کیے، جن میں ملک کی تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک دن میں منعقد کروانے کا فیصلہ سرفہرست تھا۔


اجلاس کے بعد جاری کردہ اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ بدقسمتی سے ملک کے انتظامی مسئلے کو آئینی و سیاسی بحران میں تبدیل کردیا گیا ہے، سپریم کورٹ کا لارجر بینچ پہلے ہی تین کے مقابلے میں چار کی اکثریت سے انتخابی درخواستیں مسترد کرچکا ہے، چیف جسٹس اپنے اقلیتی فیصلے کو اکثریت پر مسلط کرنا چاہتے ہیں۔

اعلامیہ کے مطابق اس دوران جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے زیر سماعت مقدمات پر کارروائی سے روکنے کا کہا ہے، اس فیصلے کا احترام کرنا سب پر لازم ہے، جسٹس اعجاز الاحسن کا دوبارہ تین رکنی بینچ میں شامل ہونا سراسر غیر منصفانہ ہے، سیاستدانوں سے کہا جارہا ہے کہ وہ مل کر بیٹھیں مگر سپریم کورٹ خود تقسیم کا شکار ہے۔

پی ڈی ایم جماعتوں کا کہنا تھا کہ اس وقت حالات کا تقاضہ ہے کہ چیف جسٹس اور دیگر دو ججز انتخابی کیسز سےمتعلق مقدمات سے دستبردار ہونے کا اعلان کریں، انتخابات کا انعقاد الیکشن کمیشن کا اختیار ہے، سپریم کورٹ کو ایک آزاد اور خودمختار الیکشن کمیشن کے اختیارات میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے، سپریم کورٹ میں چار رکنی اکثریتی فیصلے کو مانتے ہوئے موجودہ عدالتی کارروائی ختم کی جائے۔
 

tahirmajid

Chief Minister (5k+ posts)
Faiz Essa kay faisley ka ehtraam lazmi hay, kionkeh wo in kay abba gee hain or Chief justice kay faisley nahi manein ge kionkeh wo in ki maa ka khasam hay, kuttey kay bachey
 

thepakistan

MPA (400+ posts)
سیاسی حالات کو جن سمتوں کی طرف موڑا جا رہا ہے وہ بجا طور پر ایک طاقتور طبقے کی بچھائی ہوئی بساط ہے۔ سیاسی نظریات اور وابستگی اپنی طرف مگر نظام کو لپیٹنے والے جس خاموشی سے اپنا اسٹیج تیار کر رہے ہیں اس میں بجا طور پر صرف سیاستدان ایک دوسرے سے محاذ آرائی کر رہے ہیں۔
یہی سیاستدان جو ہمیشہ اقتدار کے لیے لچکدار رویہ رکھتے ہیں آج اس پوائنٹ آف نو ریٹرن کا ماحول گرما کر اپنے پاؤں پر کلہاڑی مار رہے ہیں۔
ایک بات تو طے ہے کے ذہنی نا پختگی اور نامناسب سیاسی تربیت کے ماحول میں بننے والے سیاستدانوں کو اس بار بھی بے دردی سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ نفرت اس نہج پر پہنچا ڈالی ہے کے واپسی کی امید معدومیت کا شکار ہے۔
سیاستدانوں کو خاموشی سے خفیہ مذاکرات فورا شروع کر دینے چاہییں اور اپنی محاذ آرائی کو بھول جانا چاہیے۔ اگر ایسا نہیں کرتے تو شاید ہم اسمبلیاں کبھی بحال ہوتے نا دیکھیں۔
نا معلوم کو ٹھوک کر سلام کرنے والے درباری نا بنیں۔۔۔
وہ کامیاب نظر آ رہے ہیں اس بار پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ
 

Kam

Minister (2k+ posts)
سیاسی حالات کو جن سمتوں کی طرف موڑا جا رہا ہے وہ بجا طور پر ایک طاقتور طبقے کی بچھائی ہوئی بساط ہے۔ سیاسی نظریات اور وابستگی اپنی طرف مگر نظام کو لپیٹنے والے جس خاموشی سے اپنا اسٹیج تیار کر رہے ہیں اس میں بجا طور پر صرف سیاستدان ایک دوسرے سے محاذ آرائی کر رہے ہیں۔
یہی سیاستدان جو ہمیشہ اقتدار کے لیے لچکدار رویہ رکھتے ہیں آج اس پوائنٹ آف نو ریٹرن کا ماحول گرما کر اپنے پاؤں پر کلہاڑی مار رہے ہیں۔
ایک بات تو طے ہے کے ذہنی نا پختگی اور نامناسب سیاسی تربیت کے ماحول میں بننے والے سیاستدانوں کو اس بار بھی بے دردی سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ نفرت اس نہج پر پہنچا ڈالی ہے کے واپسی کی امید معدومیت کا شکار ہے۔
سیاستدانوں کو خاموشی سے خفیہ مذاکرات فورا شروع کر دینے چاہییں اور اپنی محاذ آرائی کو بھول جانا چاہیے۔ اگر ایسا نہیں کرتے تو شاید ہم اسمبلیاں کبھی بحال ہوتے نا دیکھیں۔

نا معلوم کو ٹھوک کر سلام کرنے والے درباری نا بنیں۔۔۔
وہ کامیاب نظر آ رہے ہیں اس بار پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ
1. First constitution is very clear for its violators.
2. Parties who are propagating to dismantle the system are expecting some benefits.
3. But powers who want to take over the system do not have moral values. They will regret it.
 

FaisalKh

Chief Minister (5k+ posts)
دو آدمی آگے پیچھے بھاگ رہے تھے ایک بندے نے پکڑ کر پوچھا کیا معاملہ ہے
اس آدمی نے جواب دیا ہم دونوں شاعر ہیں اس نے مجھے اپنا کلام سنایا اور جب میری باری آئی تو یہ بھاگ رہا ہے

فائز عیسی کے خلاف ریفرنس حکومت نے ختم کر دیا ہے لہذا فائز عیسی کی بات مانو تاکہ حکومت کے ساتھ وہ اوپر بیان کیا معاملہ نہ ہو 😂😂😂
 

chandaa

Prime Minister (20k+ posts)
Iss baar sab ragrey jaein ge. Napaak fouj ko woh chitar parney hain ke yaad rakhein ge yeh!
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
سیاسی حالات کو جن سمتوں کی طرف موڑا جا رہا ہے وہ بجا طور پر ایک طاقتور طبقے کی بچھائی ہوئی بساط ہے۔ سیاسی نظریات اور وابستگی اپنی طرف مگر نظام کو لپیٹنے والے جس خاموشی سے اپنا اسٹیج تیار کر رہے ہیں اس میں بجا طور پر صرف سیاستدان ایک دوسرے سے محاذ آرائی کر رہے ہیں۔
یہی سیاستدان جو ہمیشہ اقتدار کے لیے لچکدار رویہ رکھتے ہیں آج اس پوائنٹ آف نو ریٹرن کا ماحول گرما کر اپنے پاؤں پر کلہاڑی مار رہے ہیں۔
ایک بات تو طے ہے کے ذہنی نا پختگی اور نامناسب سیاسی تربیت کے ماحول میں بننے والے سیاستدانوں کو اس بار بھی بے دردی سے استعمال کیا جا رہا ہے۔ نفرت اس نہج پر پہنچا ڈالی ہے کے واپسی کی امید معدومیت کا شکار ہے۔
سیاستدانوں کو خاموشی سے خفیہ مذاکرات فورا شروع کر دینے چاہییں اور اپنی محاذ آرائی کو بھول جانا چاہیے۔ اگر ایسا نہیں کرتے تو شاید ہم اسمبلیاں کبھی بحال ہوتے نا دیکھیں۔

نا معلوم کو ٹھوک کر سلام کرنے والے درباری نا بنیں۔۔۔
وہ کامیاب نظر آ رہے ہیں اس بار پہلے سے زیادہ طاقت کے ساتھ


عمران خان خاموشی سے خفیہ مزاکرات کس سے کرے ؟


عاصم منیر تو اسے دیکھنا پسند نہیں کرتا ۔
فیض صاحب پنشن لے کر گھر چلے گئے ہیں ۔
باجوہ صاحب اپنے گھٹنے کا آپریشن کرانے دبئ جا چکے ہیں ۔
مولاناا فضلو تراویحوں میں مصروف ہیں ۔
نواز شریف پھجے کے پائے سحری میں کھانے لگا ہے ۔
زرداری رمضان گزارنے ملک سے باھر چلا گیا ہے ۔
شہباز شریف کپڑے لے کر لنڈے میں بیچنے گیا ہے ۔