پی پی حکومت کا ایک اور سکینڈل آگیا

barca

Prime Minister (20k+ posts)
[h=1]پی پی دور حکومت میں 19 کروڑ روپے مالیت کی گاڑیاں من پسند افراد میں بانٹی گئیں، رپورٹ[/h]
169827-GreenbusesFile-1378042924-363-640x480.JPG



اسلام آباد: پیپلز پارٹی کے دورحکومت میں وزارت پیداوار نے 19 کروڑ روپے کی گاڑیوں اور بسوں کی بندر بانٹ کی، بہتی گنگا میں فردوس عاشق اعوان اور نبیل گبول سمیت بہت سے لوگوں نے ہاتھ دھوئے۔


وزارت پیداوار نے سابق وزیراعظم کے حکم پر سیاستدانوں اور غیر سرکاری تنظیموں کو قومی خزانے سے کوچز، بسیں اور آٹو رکشے خرید کر دے دیے۔ آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ وزارت پیداوار کی جانب سے قواعد کے برعکس کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں سے مستفید ہونے والوں میں کوئی اور نہیں سابق وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان اور رکن قومی اسمبلی نبیل گبول بھی شامل ہیں۔


وزارت پیداوار نے 2010 سے 2012 کے دوران سابق وزیر اطلاعات کو اپنے حلقے میں تقسیم کرنے کے لئے 2 کروڑ 65 لاکھ روپے مالیت کی 33 سیٹوں والی 6 کوچز خرید کر دیں جب کہ سیالکوٹ کے حلقہ این اے 111 میں خواتین کو ٹرانسپورٹ کی سہولت دینے کے لئے 2 کروڑ 97 لاکھ روپے مالیت کی 53 سیٹوں والی 6 بسیں بھی خرید کر دی گئیں۔


آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رکن قومی اسمبلی نبیل گبول کے لئے بھی 3 کروڑ 31 لاکھ روپے سے زائد مالیت کے 200 سی این جی آٹو رکشے خریدے گئے۔ مظفر گڑھ میں بے نظیر بھٹو ویلفیئر آرگنائزیشن کو 48 لاکھ روپے مالیت کی بس سے نواز گیا۔ کراچی کی این جی اوز بھی وزرات پیداوار کی نوازشات سے مستفید ہوئیں، غیر سرکاری تنظیموں کو 9 کروڑ روپے سے زائد مالیت کی 12 بسیں، 2 ڈبل کیبن اور 6 سنگل کیبن گاڑیاں خرید کر دی گئیں۔


آڈٹ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ وزارت پیداوار نے بسیں، کوچز، رکشے اور ڈبل کیبن گاڑیاں کن قواعد کے تحت خریدیں اور تقسیم کیں ان کی تفصیل فراہم نہیں کی گئی۔ آڈٹ حکام نے جب وزارت پیداوار سے اس حوالے سے پوچھ گچھ کی تو جواب دیا گیا کہ تمام اخراجات سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے احکامات پر کئے گئے۔


آڈیٹر جنرل آف پاکستان کا کہنا ہے کہ بسیں، گاڑیاں اور رکشے خریدنا وزارت پیداوار کا کام نہیں ہے۔ آڈیٹر جنرل نے سفارش کی ہے کہ ان تمام خریداریوں کا جواز پیش کرنے کے لئے ٹرانسپورٹ کی تقسیم اور اس سے مستفید ہونے والوں کی مکمل فہرست پیش کی جائے
http://www.express.pk/story/169827/
 

drkjke

Chief Minister (5k+ posts)
ppp ,mqm are establishment,s parties....iss liyay inn ko so khoon bhi maaf hain
 

falcons

Minister (2k+ posts)
جمشید دستی جس بس میں اپنی الیکشن مہم چلاتا رہا ہے کیا وو بھی عوام کے پیسہ کی ہے ؟
 

VoteME

Minister (2k+ posts)
Kia kisi ek bhi sickh maa nay aisa daler bahadur nahin jamma jo PPP ko court mein lay jaey # sharamnaak.

Keechar me paoon marnay se apnay he kapray gunday hotay hain. PPP aik aisa gunda naala hai, jis me loog bus motetay aur thooktay he hain, aur ye PPP key bus jiyalay he hain jo uss gatar me, uss ki gundagi ko janenay k bawajood uss me rhna pasand kartay hain. Ye hota hai #sharamnaak. Baki sab tou sarak pe chalnay k qail hain;)
 
Kia kisi ek bhi sickh maa nay aisa daler bahadur nahin jamma jo PPP ko court mein lay jaey # sharamnaak.

Oss daler maan ke dalair bachay ka nam hai zia ul haq jo court bhi lay kar gaya or tara masi key takhtay tak bhi
....... chsussssssssssss... han yeh keh woh leader abhi anay mein dairbhai jo wajid samsulhassan ke chori kiye papers ke sath tumhari bajaye ga .. abhi tu thumharey leader nawz ki hakoomat hai so ayashu karo
 

ImRaaN

Chief Minister (5k+ posts)
کل بھی سکینڈل زندہ تھا
آج بھی سکینڈل زندہ ہے
کل بھی یہ چور تھے
آج بھی یہ چور ہیں
تم کتنے سکینڈل دکھاؤ گے
ہر گھر سے سکینڈل نکلے گا
کل بھی یہ سور تھے
آج بھی یہ سور ہیں
 

aamir_uetn

Prime Minister (20k+ posts)
یار یہ الزام تو زیادتی ہے ١٩ کروڑ کا تو پیپلز پارٹی ناشتہ کرتی ہے ، کوئی ١٩ ارب کی بات کرو ، ایک لیول ہے پیپلز پارٹی کا
 

zeshaan

Chief Minister (5k+ posts)
بہتی گنگا میں فردوس عاشق اعوان اور نبیل گبول سمیت بہت سے لوگوں نے ہاتھ دھوئے۔
 

Husaink

Prime Minister (20k+ posts)
چیف جسٹس صاحب کہاں ہیں؟؟ یہ تو شرمناک سے بھی آگے کی کہانی ہے