پی ٹی اے نے سست انٹرنیٹ کا ملبہ ٹیلی کام انفرااسٹرکچر پر ڈال دیا

news-1736360492-2208.jpg

پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) نے انٹرنیٹ کی سست روی کی وجہ ویب مینجمنٹ سسٹم (وی پی ایم) کے بجائے ٹیلی کام انفراسٹرکچر کے مسائل کو قرار دیا ہے۔

پی ٹی اے کے مطابق، فائبرائزیشن کی کمی، اسپیکٹرم کی قلت، اور توانائی کے بحران انٹرنیٹ کی سست رفتاری کی بنیادی وجوہات ہیں۔

پی ٹی اے کی جاری کردہ دستاویزات کے مطابق، ٹیلی کام سائٹس کی سیکیورٹی اور پاور بیک اپ ایک بڑا چیلنج ہیں۔ گزشتہ پانچ برسوں میں 147 سائٹس دہشت گردوں جبکہ 739 چوروں کا نشانہ بنی ہیں۔ اس دوران جنریٹرز اور دیگر ٹیلی کام آلات کی چوری کے کئی واقعات بھی رپورٹ ہوئے ہیں۔

رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ 42 فیصد ٹیلی کام سائٹس جنریٹرز کے بغیر کام کر رہی ہیں، جس کی وجہ سے لوڈشیڈنگ کے دوران ان سائٹس پر سروسز متاثر ہوتی ہیں۔

پی ٹی اے نے واضح کیا کہ ویب منیجمنٹ سسٹم انٹرنیٹ کی سست روی کی وجہ نہیں ہے۔ مزید بہتری کے لیے، ٹرانس ورلڈ افریقہ ٹو کیبل پاکستان کو جوڑنے کے منصوبے پر کام کر رہا ہے۔ 45,000 کلومیٹر طویل اس کیبل کی صلاحیت 18 ٹیرا بائٹس فی سیکنڈ ہوگی، جو بینڈوتھ بڑھانے اور انٹرنیٹ کی رفتار میں بہتری کے لیے مددگار ثابت ہوگی۔

پی ٹی اے کی اس رپورٹ نے انٹرنیٹ انفراسٹرکچر کی اپگریڈیشن اور توانائی کے مسائل کو حل کرنے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔
 

Back
Top