پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ زاہد بخاری نے وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور اور بیرسٹر سیف کے بیانات پر ردعمل دے دیا۔ وزیر اطلاعات پنجاب عظمی زاہد بخاری کا ایک بیان دیتے ہوئے کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کی طرف سے ملک بھر میں سینٹ الیکشن کروانے کی تیاریاں مکمل تھیں لیکن آپ لوگوں کی ہٹ دھرمی کی وجہ سے ہی خیبرپختونخوا میں سینٹ الیکشن نہیں ہو سکے، پاکستان تحریک انصاف پر ڈرامے بازیاں ختم ہیں۔
عظمی زاہد بخاری کا کہنا تھا کہ پشاور ہائیکورٹ کی طرف سے مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم جاری کر دیا گیا تھا لیکن سپیکر خیبرپختونخوا اسمبلی قاسم سوری پارٹ ٹو بن گئے۔ پاکستان تحریک انصاف نامی سیاسی جماعت پاکستان میں ہوتی تھی لیکن اس کا خاتمہ ہو چکا ہے۔ الیکشن کمیشن میں جو سیاسی جماعت رجسٹرڈ نہیں، جس کے پاس چیئرمین اور انتخابی نشان نہیں اسے مخصوص نشستیں نہیں مل سکتیں۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے پہلے رمضان پیکیج پر خود ہی اپنی تصویریں شائع کروا لیں اور اب خود ہی اس پر برہم ہونے کا ڈرامہ کر رہے ہیں، رنگ بازیاں اس جماعت پر ختم ہیں۔ خیبرپختونخوا میں کسی کو رمضان پیکیج ملا ہے یا نہیں اس کا تو پتہ نہیں لیکن سوشل میڈیا پر اس کا منجن ضرور بیچا گیا ہے۔
واضح رہے کہ مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر سیف نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ خیبرپختونخوا سے سینٹ کی تمام نشستیں ہمیں ملنی چاہئیں، مخصوص نشستوں کے معاملے پر الیکشن ایکٹ سیکشن 104 کی خلاف ورزی کی گئی ہے۔ الیکشن کمیشن نے پچھلے کچھ عرصے سے پی ٹی آئی کے ساتھ دشمنی کا سلسلہ شروع کر رکھا ہے اور اسے ایک مہم کے تحت سیاسی عمل سے باہر کیا جا رہا ہے۔
بیرسٹر سیف کا کہنا تھا کہ سینٹ الیکشن متنازع ہونے کی وجہ الیکشن کمیشن کے غیرآئینی وغیرقانونی فیصلے ہیں اور اسی وجہ سے خیبرپختونخوا میں مخصوص نشستوں کا معاملہ پیدا ہوا۔ مخصوص نشستوں کے حوالے سے ہمیں الیکشن کمیشن کے فیصلوں پر تحفظات ہیں، آئین کی غلط تشریح کا اختیار الیکشن کمیشن کے پاس نہیں ہے اور پی ٹی آئی کے خلاف متعصبانہ رویہ روا رکھا جا رہا ہے۔