
خیبرپختونخوا حکومت نے وفاق کو سیکیورٹی دینے سے انکار کردیا، صوبائی وزیر اور معاون خصوصی اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف شوکت یوسفزئی نے کہا ہے کہ راناء ثنا کو ایک اہلکار بھی نہیں دینگے، صوبائی وزیر محنت شوکت یوسفزئی نے ایک انٹرویو میں بتایا کہ وزیرداخلہ اسلام آبادکے لیے سیکورٹی مانگ رہے ہیں،وہاں کونسے دہشتگرد آرہے ہیں۔
شوکت یوسفزئی نے کہا کہ خیبرپختونخوا کی سیکیورٹی ہم نے اپنے عوام کے لیے رکھی ہیں،افغانستان کے ساتھ سرحدہے،سیکورٹی وفاق کا کام ہے لیکن یہ کام بھی ہم کررہے ہیں،اسلام آباد میں پہلے بھی بہت احتجاج ہوئے اب ایک اور ہو رہا ہے تو کیا فرق پڑتا ہے،خیبرپختونخوا حکومت شہریوں پر تشدد کے لیے اپنی پولیس نہیں دے سکتی۔
انھوں نے رانا ثنااللہ پر الزام لگاتے ہوئے کہا کہ آپ نے شہبازشریف کیساتھ مل کرماڈل ٹاون میں جوکیا دوبارہ یہ کرناچاہتے ہیں، چاروں طرف سے ہماری حکومت ہے،آپکی حکومت صرف27کلومیٹرپر میحط ہے،وزیر داخلہ مولا جٹ بن کر دھمکیاں دے رہا ہے عدلیہ ان کے بیا نات پر سوموٹو ایکشن لے،ہمیں عدلیہ سے بہت امیدیں ہیں۔
گزشتہ روز وزیر داخلہ رانا ثنا نے پارلیمنٹ ہاؤس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ عمران خان جیسے شخص سے بات ممکن نہیں، خان صاحب نے تیاری پکڑنی ہے لیکن ہم مکمل تیار ہیں،ریڈ زون کو احتیاط برتنے کے لیے سیل کیا، ریڈ زون کو آج کھول رہے ہیں لیکن جب خان صاحب آنے کا ارادہ ظاہر کریں گے تو ریڈ زون کو دوبارہ سیل کریں گے۔
انہوں نے کہا تھا کہ آنسوگیس کے شیل اور ربڑ بلٹس مظاہرین پر برسانے کے لیے جدیدطریقہ اختیارکیا جائے گا اور ڈرون کے استعمال پر بھی غور کیاجائے گا،صوبوں سے پولیس فورس مانگی ہے، صوبوں نے پولیس نفری بھجوانے سے انکار کیا تو ان کے خلاف کارروائی ہوگی۔