پی ٹی آئی پر پابندی، آئین کے آرٹیکل 6 اور 17 کیا ہیں؟

ptiban11h2.jpg


ملک میں اس وقت پاکستان تحریک انصاف کے خلاف آرٹیکل 17 کے تحت کارروائی کرنے اور آرٹیکل 6 کے تحت مقدمات چلائے جانے کا موضوع زیر بحث ہے, لیکن آئین کہ یہ دو اہم آرٹیکل ہیں کس بارے میں؟ آرٹیکل 6 سنگین غداری کی دفعہ ہے جبکہ آرٹیکل 17 ملکی سالمیت کیلئے خطرے کی دفعہ ہے۔

آئین کے آرٹیکل 6 کے تحت کوئی بھی شخص طاقت سے دستور کی تنسیخ کرے، تخریب کاری کرے، اسے معطل کرے تو یہ سنگین غداری کے زمرے میں آئے گا، معاونت اورسازش میں شریک ہونے پربھی سنگین غداری کا مجرم ہوگا۔

آرٹیکل چھ کی شق دو کے تحت شق ایک میں درج شدہ سنگین غداری کو سپریم کورٹ سمیت کسی بھی عدالت سے جائز قرار نہیں دیا جائے گا,اس کی شق تین کہتی ہے کہ سنگین غداری کیس کا شکایت کنندہ صرف وفاق ہوگا اور اس میں مجرم قرار دئے پر سزائے موت یا عمر قید ہوگی۔

آئین کا آرٹیکل سترہ سیاسی جماعت بنانے کا حق دیتا ہے لیکن شرائط بھی لاگو ہیں، آرٹیکل کی شق دو کے مطابق کسی سیاسی جماعت پرفارن فنڈڈ یا قومی سلامتی کیلئے خطرہ قرار دینے کا الزام ہو تو وفاقی کایبنہ پابندی کی منظوری دے گی۔

حکومتی ڈکلیریشن کے بعد پندرہ روز کے اندر سپریم کورٹ میں ریفرنس دائرکرنا ہوگا اور معاملے پرسپریم کورٹ کا فیصلہ حتمی ہوگا,اگر سپریم کورٹ وفاقی حکومت کے بھیجے گئے ریفرنس کی توثیق کردیتی ہے تو سیاسی جماعت کالعدم ہونے کی صورت میں اس جماعت کے سینیٹ، قومی، صوبائی اور بلدیاتی نمائندوں کی رکنیت فوری معطل ہوجائے گی۔

حکومت نے سابق وزیراعظم عمران خان کی جماعت تحریکِ انصاف پر پابندی لگانے کا فیصلہ کیا ہے جس کے لیے ایک ریفرنس سپریم کورٹ بھیجا جائے گا,ایک پریس کانفرنس میں وفاقی وزیرِ اطلاعات عطا اللہ تارڑ نے یہ بھِی اعلان کیا کہ ان کی حکومت عمران خان، سابق صدر عارف علوی اور قومی اسمبلی کے سابق ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری پر آئین کے آرٹیکل چھ کے تحت ’غداری‘ کا مقدمہ بنائے گی۔

چار دن قبل سپریم کورٹ نے پی ٹی آئی کو ایک پارلیمانی جماعت تسلیم کرتے ہوئے یہ فیصلہ دیا ہے کہ خواتین اور اقلیتوں کی مخصوص نشستیں پی ٹی آئی کو دی جائیں,سپریم کورٹ کے اس فیصلے کے خلاف حکومت نے نظرِ ثانی کی اپیل دائر کی ہے۔
 

Back
Top