
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) اگر احتجاجی تحریک شروع نہ کرے تو بہتر ہوگا، کیونکہ اس سے انہیں کچھ حاصل نہیں ہوگا بلکہ کارکنوں کے لیے مزید مشکلات پیدا ہوں گی۔
فیصل آباد میں نماز عید کی ادائیگی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی اس وقت کسی عوامی تحریک کو چلانے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی قیادت کو اگر کوئی غلط فہمی ہے تو وہ جلد دور ہو جائے گی، بہتر ہے کہ تحریک انصاف ذاتی مفادات کے بجائے قومی معاملات پر سیاست کرے۔
رانا ثنا اللہ نے اپوزیشن جماعتوں کو دعوت دیتے ہوئے کہا کہ وہ حکومت کے ساتھ بیٹھ کر انتخابی اصلاحات پر بات کریں اور عوامی مسائل کے حل کے لیے سنجیدگی کا مظاہرہ کریں۔ انہوں نے زور دیا کہ پاکستان اس وقت معاشی ترقی کی راہ پر گامزن ہے، مگر اسے درپیش چیلنجز سے نکالنے کے لیے قومی سطح پر سیاسی اتفاق رائے اور معاشی ایجنڈے پر ہم آہنگی ناگزیر ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ "اپوزیشن کو چاہیے کہ وہ پہلے میثاقِ معیشت کرے، پھر سیاست سمیت تمام دیگر امور پر بات چیت ممکن ہو سکتی ہے۔"
وزیراعظم کے مشیر نے اپیل کی کہ اپوزیشن وزیراعظم شہباز شریف کی طرف سے دی گئی دعوت کو قبول کرے اور ایک غیرجانبدار الیکشن کمیشن کی تشکیل پر اتفاق کرے تاکہ آئندہ انتخابات شفاف ہوں اور کسی کو اعتراض کا موقع نہ ملے۔
ایک سوال کے جواب میں رانا ثنا اللہ نے بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "مودی جو پاکستان کو ذیلی ریاست سمجھتا تھا، آج منہ چھپا رہا ہے۔" انہوں نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کو کمزور جان کر حملے کی حماقت کی لیکن پاکستانی افواج نے عوام کی تائید سے دشمن کو منہ توڑ جواب دیا اور اس کا غرور خاک میں ملا دیا۔
انہوں نے پاک فوج کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ "بھارت کو منہ توڑ جواب دینے پر سپاہی سے لے کر فیلڈ مارشل عاصم منیر تک سب مبارکباد کے مستحق ہیں۔ آج پاکستان دنیا میں ایک طاقتور اور ذمہ دار ریاست کے طور پر جانا جا رہا ہے۔"