پی ٹی آئی اب بڑی سیاسی تحریک چلانے کی صلاحیت نہیں رکھتی، عرفان صدیقی

06103213883309b.png

مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور سینیٹ میں پارلیمانی پارٹی کے رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ یہ جماعت اب کوئی بڑی یا مؤثر سیاسی تحریک چلانے کی پوزیشن میں نہیں رہی۔

ڈان اخبار کے مطابق ایک نجی ٹی وی چینل کو انٹرویو دیتے ہوئے عرفان صدیقی نے کہا کہ پی ٹی آئی پہلے ہی اپنا سیاسی وقار کھو چکی ہے اور اس کی قیادت تضادات کا شکار ہے۔ انہوں نے کہا، ’’یہ جماعت کبھی انقلاب کی دعویدار بنتی ہے اور کبھی ایک متنازع خاتون، ماہ رنگ بلوچ جیسے کرداروں کے ذریعے ریاست مخالف بیانیہ آگے بڑھاتی ہے۔ اگر کل یہ کالعدم بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے ساتھ بھی کھڑی ہو جائے تو حیرانی نہیں ہونی چاہیے۔‘‘

پی ٹی آئی کی جانب سے حالیہ احتجاج کے اعلان پر تبصرہ کرتے ہوئے عرفان صدیقی کا کہنا تھا کہ عمران خان اپنی مقبولیت کے عروج پر بھی عوام کو متحرک نہیں کر سکے، تو اب جب کہ وہ جیل میں ہیں، ان سے کسی بڑی عوامی تحریک کی توقع رکھنا بے معنی ہے۔

انہوں نے عمران خان کے ماضی کے لانگ مارچ کی یاد دلاتے ہوئے کہا، ’’زخمی ٹانگ کے ساتھ لانگ مارچ کی قیادت کرتے ہوئے عمران خان نے اسٹیبلشمنٹ پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی تاکہ سید عاصم منیر کو آرمی چیف نہ بنایا جا سکے، لیکن وہ بدترین ناکامی کا شکار ہوئے۔‘‘

عرفان صدیقی نے عمران خان سے بیک چینل مذاکرات کی خبروں کو بھی سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ نہ تو کسی حکومتی نمائندے اور نہ ہی کسی اسٹیبلشمنٹ کے اہلکار نے ان سے جیل میں کوئی ملاقات کی ہے، اور نہ ہی انہیں کوئی پیشکش یا تجویز دی گئی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ’’ایسے تمام دعوے بے بنیاد ہیں جن کا مقصد صرف پی ٹی آئی کے کارکنوں اور حامیوں کو گمراہ کرنا ہے۔‘‘
 

Back
Top