پی سی بی اور پی ایس ایل فرنچائز مالکان کےدرمیان گرما گرمی کی وجہ کیا بنی؟

1.jpg

پیر کے روز ہونے والے پی ایس ایل کے اجلاس کے دوران چیئرمین کرکٹ بورڈ رمیز راجہ اور پی ایس ایل فرنچائز مالکان کے درمیان گرما گرمی ہوئی اور اس دوران دونوں جانب سے تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، چیئرمین پی سی بی نے واضح کیا کہ جو ہمارے ساتھ ملکر چلنا چاہتا ہے چلے جو نہیں چاہتا وہ جائے یہاں سے۔

ذرائع ابلاغ کا دعویٰ ہے کہ پی ایس ایل کے اجلاس کے دوران کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر نے چئیرمین پی سی بی کو دو ٹوک الفاظ میں معاملات حل کرنے کا کہا، اس دوران ندیم عمر اور چیئر مین رمیز راجہ کے درمیان تلخ جملوں کا تبادلہ ہوا، رمیز راجہ بھی ندیم عمر کی باتوں کا تلخ انداز میں جواب دیتے رہے۔


ملتان سلطانز کے نمائندے حیدر اظہر نے کہا کہ ڈالر کا ریٹ طے کیا جائے جس پر رمیز راجہ نے کہا کہ جو ڈالر کا ریٹ ہے اسی حساب سے چلے گا مجھے نیب جانے کا شوق نہیں۔ پشاورزلمی کے مالک جاوید آفریدی نے رمیز راجہ کو کہا کہ مستقبل کے تین مہینے پی ایس ایل کے لئے بہت اہم ہیں سوچ سمجھ لیں، جس پر رمیز راجہ نے کہا کہ آپ تین مہینے کا سنا کر مجھے ڈرانا چاہ رہے ہیں؟

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے مالک ندیم عمر نے اجلاس میں کہا کہ اگر معاملات حل نہ ہوئے تو ہم عدالت جائیں گے، رمیز راجہ نے اجلاس میں واضح کیا کہ آپ کی مرضی "Take it or leave it" آپ کی طرف سے اچھی تجویز ہے لیکن ہوگا وہی جو میرا فیصلہ ہوگا۔

پی ایس ایل اجلاس کا تاحال کوئی حل نہیں نکل سکا، رمیز راجہ نے فرنچائزز کو ایک ہفتے کا وقت دے دیا ہے، چیئر مین پی سی بی نے کہا کہ فیصلہ کرلیں ہوگا وہی جو پی سی بی فیصلہ کرے گا۔
 

Back
Top