
سپریم کورٹ نے سابق چیف جسٹس پاکستان (ر) جسٹس افتخار چوہدری بدسلوکی کیس میں سابق کمشنر اور ڈپٹی کمشنر اسلام آباد کی سزاؤں پر دائر نظرثانی درخواستیں خارج کر دیں۔
عدالت نے سابق چیف جسٹس سے بدسلوکی کے کیس میں سزائیں پانے والے سابق آئی جی، ایس پی و دیگر پولیس اہلکاروں کی التوا کی درخواستیں منظور کر لی ہیں۔سپریم کورٹ نے واضح کیا ہے کہ کوئی جج پیدل عدالت آنا چاہے تو اس کے ساتھ بدسلوکی توہین عدالت ہوگی۔
گزشتہ روز ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں پانچ رکنی بینچ نے سابق چیف جسٹس افتخار چوہدری کے ساتھ بدسلوکی کے معاملہ پر سزائیں پانے والے افسران کی سزائوں کیخلاف دائر نظرثانی درخواستوں پر سماعت کی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ کوئی بھی جج صاحب کے ساتھ پیدل نہ آنے کیلئے زبردستی نہیں کر سکتا۔
دوران سماعت چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہمارے ایک جج صاحب روزانہ پیدل عدالت آتے ہیں، کوئی بھی جج صاحب کے ساتھ پیدل نہ آنے کیلئے زبردستی نہیں کر سکتا۔ کوئی خود اپنی جان پر رسک لینا چاہتا ہے تو اس کے ساتھ زبردستی نہیں ہو سکتی، آفس سے پیدل گھر کیلئے نکلوں تو کیا مجھے بھی زبردستی گاڑی میں ڈالیں گے؟
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/SP-court-pak.jpg