Believer12
Chief Minister (5k+ posts)

عاطف کے آ،ئ ڈی پر عمر قید کا بینر لگا دیا گیا ہے مجھے حیرت بھی ہے اور صدمہ بھی یوں لگا کہ ضیاء کی روح دوبارہ کسی صاھب اختیار میں حلول کر گئی ہے شرعی عدالتوں کا اندھیرا تومیرا دیکھا بھالا تھا لیکن شرعی ایڈمن کا وار ایک سینئیر ممبرپر ایسا پڑا کہ عمر بھر کیلئے گھائل کرگیا... یہ ہم سے دیکھا نہیں جارہا
پچھلے ہفتے ایک سعودی بلاگر کو سر بازار کوڑے مارے گئے کیونکہ اس نے اپنے قلم سے سچ لکھ دیا تھا، ساری دنیا نے اس ظلم کی پر زور مذمت کی جسکے بعد سعودی شاہ بھی اس ناانصافی اور ظلم کو جاری نہ رکھ سکے پھر شاہ ہی گزر گیا
کیا ہم سعودی حکومت سے جبر میں کسی لحاظ سے بھی کم ہیں ؟ اس فورم پر ہم آزادی اظہار کا مزہ لینے کیلئے آتے ہیں ،کیا عاطف کی تحریر میں کوی بات حقائق کے منافی ہوتی ہے ؟ کہتے ہیں کہ تلخ بولنے والے اکثر دل کے سچے اور کھرے ہوتے ہیں جبکہ میٹھے بولوں والے بڑے چالاک اور موقع پرست ہوتے ہیں عاطف کی یہ خوبی ہے کہ وہ فتاوی کفر کا بزنس پنپنے نہیں دیتا خود کو پاکباز نہیں گردانتا لیکن خودی کے جال میں الجھے ہوے متکبر فتوی کاروں کے راستے کی دیوار بن جاتا ہے
ایک ہفتہ پہلے عاطف کو پنک لباس میں دیکھا تو اس سوچ کے ساتھ کہ یہ بندہ اپنی فطری عادت سے مجبور کسی شاہ کے وفادار سے الجھ بیٹھا ہوگا زیادہ نوٹس نہیں لیا
عاطف خود تو کسی کی شکایت نہیں کرتا بچوں کی طرح موقع پر حساب صاف کر لیتا ہے مگر ان دوسروں کا کیا کریں جو گالیاں تو برابر کی دیتے ہیں لیکن مخالف کے جواب پر کمپلین کرنا اپنا بنیادی حق سمجھتے ہیں
میں یہ بھی نہیں کہتا کہ عاطف بالکل بے قصور ہے اس سے بھی جذباتی غلطیاں ہوئی ہونگی لیکن کیا عمر بھر کا بین لگا کر ہم اسکے ساتھ انصاف کر رہے ہیں؟
میری ایڈمن سے اپیل ہے کہ اس فورم کی رونق ، لال مرچ والے عاطف کو باقی کی سزا معاف کر کے فورا رہا کیا جاۓ اور اگر سزا دینا ہی مجبوری ہو تو مجھے اسکے حصے کی سزا دے لیجئے
عاطف یار اگر سوری بولنے سے بین ہٹتا ہے تو پلیز یہ کام ابھی کر دو انتظامیہ کی مشکلات اپنی جگہ کہیں یہ نہ ہو جاۓ کہ تمہیں بطور سزا اس فورم کا ایڈمن بنا دیا جاۓ پھر تو میں اور تا ری دو بندے ہی تم سے سنبھالے نہ جائیں گے تم روز ہمیں بین کرو گے اور ہم ہر بار تمہیں ناک سے لکیریں نکلوائیں گے
چلو اب واپس آجاو تم کہیں دوسرے فورم پر بیٹھے ہوگے لیکن ہم سے روز روز شفٹنگ نہیں ہوتی جہاں بیٹھ گئے سو بیٹھ گئے ٹھکانے وہ بدلتے ہیں جنھیں جان کا خوف ہو اور ہم تو سارے خوفوں سے آزاد ہو چکے ہیں دیکھو تمہاری ساس(سہراب) بھی کل سے دہائی دے رہی ہے کہ آجاو بیٹا سوری بول کر آجاو ہماری نہیں تو اسی کی مان لو
پچھلے ہفتے ایک سعودی بلاگر کو سر بازار کوڑے مارے گئے کیونکہ اس نے اپنے قلم سے سچ لکھ دیا تھا، ساری دنیا نے اس ظلم کی پر زور مذمت کی جسکے بعد سعودی شاہ بھی اس ناانصافی اور ظلم کو جاری نہ رکھ سکے پھر شاہ ہی گزر گیا
کیا ہم سعودی حکومت سے جبر میں کسی لحاظ سے بھی کم ہیں ؟ اس فورم پر ہم آزادی اظہار کا مزہ لینے کیلئے آتے ہیں ،کیا عاطف کی تحریر میں کوی بات حقائق کے منافی ہوتی ہے ؟ کہتے ہیں کہ تلخ بولنے والے اکثر دل کے سچے اور کھرے ہوتے ہیں جبکہ میٹھے بولوں والے بڑے چالاک اور موقع پرست ہوتے ہیں عاطف کی یہ خوبی ہے کہ وہ فتاوی کفر کا بزنس پنپنے نہیں دیتا خود کو پاکباز نہیں گردانتا لیکن خودی کے جال میں الجھے ہوے متکبر فتوی کاروں کے راستے کی دیوار بن جاتا ہے
ایک ہفتہ پہلے عاطف کو پنک لباس میں دیکھا تو اس سوچ کے ساتھ کہ یہ بندہ اپنی فطری عادت سے مجبور کسی شاہ کے وفادار سے الجھ بیٹھا ہوگا زیادہ نوٹس نہیں لیا
عاطف خود تو کسی کی شکایت نہیں کرتا بچوں کی طرح موقع پر حساب صاف کر لیتا ہے مگر ان دوسروں کا کیا کریں جو گالیاں تو برابر کی دیتے ہیں لیکن مخالف کے جواب پر کمپلین کرنا اپنا بنیادی حق سمجھتے ہیں
میں یہ بھی نہیں کہتا کہ عاطف بالکل بے قصور ہے اس سے بھی جذباتی غلطیاں ہوئی ہونگی لیکن کیا عمر بھر کا بین لگا کر ہم اسکے ساتھ انصاف کر رہے ہیں؟
میری ایڈمن سے اپیل ہے کہ اس فورم کی رونق ، لال مرچ والے عاطف کو باقی کی سزا معاف کر کے فورا رہا کیا جاۓ اور اگر سزا دینا ہی مجبوری ہو تو مجھے اسکے حصے کی سزا دے لیجئے
عاطف یار اگر سوری بولنے سے بین ہٹتا ہے تو پلیز یہ کام ابھی کر دو انتظامیہ کی مشکلات اپنی جگہ کہیں یہ نہ ہو جاۓ کہ تمہیں بطور سزا اس فورم کا ایڈمن بنا دیا جاۓ پھر تو میں اور تا ری دو بندے ہی تم سے سنبھالے نہ جائیں گے تم روز ہمیں بین کرو گے اور ہم ہر بار تمہیں ناک سے لکیریں نکلوائیں گے
چلو اب واپس آجاو تم کہیں دوسرے فورم پر بیٹھے ہوگے لیکن ہم سے روز روز شفٹنگ نہیں ہوتی جہاں بیٹھ گئے سو بیٹھ گئے ٹھکانے وہ بدلتے ہیں جنھیں جان کا خوف ہو اور ہم تو سارے خوفوں سے آزاد ہو چکے ہیں دیکھو تمہاری ساس(سہراب) بھی کل سے دہائی دے رہی ہے کہ آجاو بیٹا سوری بول کر آجاو ہماری نہیں تو اسی کی مان لو
Last edited: