
موجودہ حکومت نے آج ملکی تاریخ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں سب سے بڑا یکمشت اضافہ کر دیا ہے، فیصلے کے مطابق 30 روپے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔
حکومت کی جانب سے اس پر مختلف جواز پیش کیے جا رہے ہیں تاہم حکومت میں موجود یہی لوگ گزشتہ حکومت کے دور میں عمران خان پر پٹرول کی قیمتوں میں اضافے پر تنقید کرتے رہے ہیں۔
شہبازشریف نے ماضی میں ہونے والے اضافے پر عمران خان پر تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکومتی سطح پر کوئی حکمت عملی نظر نہیں آ رہی، ٹیلی فون پر ہونے والی لمبی باتیں معاشی اور انتظامی مربوط حکمت عملی کا متبادل نہیں ہیں۔ ان کی جانب سے یہ بھی مطالبہ کیا جا چکا ہے کہ پٹرول کی قیمت 50 روپے فی لیٹر مقرر کی جائیں۔
https://twitter.com/x/status/1529901958223601664
شہبازشریف یہ بھی کہہ چکےہیں کہ حقیقی قیادت جو عوام کی طرف سے منتخب کی جاتی ہے وہ فیصلے کرتے وقت عوامی مفادات کو مدنظر رکھتے ہیں جبکہ اقتدار میں آنے والے عوام کے بجائے مافیاز کے مفادات کو پورا کرتے ہیں۔ پٹرول کی قیمت میں حالیہ اضافہ لوگوں کو بھوک کے دہانے پر دھکیل دے گا جو کہ شرمناک ہے۔
جبکہ مریم نواز بھی اس پر کہہ چکی ہیں کہ عوام کو ریلیف دینے کی بجائے پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ سے حکومت مہنگائی سے پریشان عوام سے جینے کا حق چھین رہی ہے روزگار رک گئے ہیں، مزدور گھر بیٹھ گئے ہیں، تنخوادار طبقے کی تنخواہیں وہی پرانی حکومت بتائے کہ مجبور عوام انکی نااہلی اور نالائقی کا بوجھ مزید کیسے برداشت کریں؟
https://twitter.com/x/status/1124599991488663552
وزیر خزانہ بھی اس معاملے پر تحریک انصاف کو تنقید کا نشانہ بنا چکے ہیں انہوں نے ماضی میں کہا تھا کہ پٹرول کی قیمت میں 12 روپے کی تبدیلی اور ڈیزل کی قیمت میں ساڑھے نو روپے کی تبدیلی کا حکم۔ لہذا اب پٹرول160 روپے اور ڈیزل 154 روپے فی لیٹر ہو گیا ہے۔ نا اہل خان ہو اور خمیازہ پوری قوم بھگتے؟
https://twitter.com/x/status/1493656457824329736
جبکہ موجودہ وزیر خارجہ بلاول بھٹو بھی ماضی میں کہہ چکے ہیں کہ پورے پاکستان سے چیخیں آرہی ہیں کہ بجلی مہنگی، گیس مہنگی، پٹرول مہنگا، غریب کے سر پر نہ چھت، نہ پیٹ میں روٹی، نہ تن پہ کپڑا، یہ چیخیں اب دھاڑ میں بدل رہی ہیں اور یہ دھاڑ آپکی حکومت گرادے گی۔
https://twitter.com/x/status/1079353992168247297
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/peto1k1k1.jpg