Digital_Pakistani
Chief Minister (5k+ posts)

شہبازگل کے ڈرائیور کی اہلیہ کو اسلام آباد پولیس نے گرفتار کیا اور آج عدالت پیش کر دیا اس موقع پر عجیب صورتحال دیکھی گئی کہ 10 ماہ کی بچی کو بھی اس کی ماں سے الگ رکھا گیا تھا جو کہ زاروقطار رو رہی تھی۔
عدالت نے بچی کو ماں کے حوالے کرنے کا حکم دیا جس پر کمرہ عدالت میں موجود تمام لوگوں نے دیکھا کہ بچی ماں کے پاس جاتے ہی چپ ہو گئی۔ جب اس واقعہ کی ویڈیو سوشل میڈیا پر ۤآئی تو دیکھتے ہی دیکھتے وائرل ہو گئی۔ صارفین نے موجودہ حکومت پر اظہار برہمی کرتے ہوئے حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
احمد وڑائچ نامی صارف نے کہا کہ شہباز گل کے ڈرائیور کی 10ماہ کی بچی بھی عدالت پیش۔ اسلام آباد پولیس نے شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ کو گرفتار کیا۔ بچی عدالت میں رو پڑی، پولیس نے ماں کے پاس جانے سے روکا جج نے بچی کو ماں کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔
https://twitter.com/x/status/1557664927543955456
اس صارف نے یہ بھی کہا کہ کوئی بتائے اس خاتون کا کیا قصور ہے؟ یہ کیوں عدالتوں کے چکر کاٹ رہی ہے؟
https://twitter.com/x/status/1557666132764540928
خرم اقبال نے تبصرہ کیا کہ شہباز گل کے ڈرائیور کی کمسن بچی کو پولیس نے والدہ سے ملنے نہیں دیا جس پر بچی عدالت میں زارو قطار رونے لگی، جج کے حکم پر بچی کو والدہ سے ملوایا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1557671580372713472
اظہر مشوانی کا کہنا تھا کہ رات 3 بجے ڈاکٹر شہباز گل کے اسسٹنٹ اظہار کے گھر پر پولیس نے دھاوا بولا، گھر کی خواتین کو تشدد کا نشانہ بنایا اور آدھی رات کو تھانے لے کر گئے اور ڈاکٹر گِل کی چیزیں مانگتے رہے یہ ڈرپوک چوہے فاشزم نہیں بےغیرتی کی بھی حدیں کراس کر گئے ہیں
https://twitter.com/x/status/1557584959241687041
صحافی فیضان خان کا کہنا تھا کہ شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ کا بھائی میڈیا سے بات کرتے ہوئے رو پڑا۔ رات ان کے گھر پر کیا کچھ ہوتا رہا اور ان پر کیا گزری خود سن لیں۔ سوال یہ ہے کہ اس ملک کا یہ کیسا قانون ہے ان لوگوں کی کیا غلطی ہے؟؟؟؟
https://twitter.com/x/status/1557673628149358592
شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ کا بھائی میڈیا سے بات کرتے ہوئے رو پڑا۔ رات ان کے گھر پر کیا کچھ ہوتا رہا اور ان پر کیا گزری خود سن لیں۔ سوال یہ ہے کہ اس ملک کا یہ کیسا قانون ہے ان لوگوں کی کیا غلطی ہے؟؟؟؟
https://twitter.com/x/status/1557673628149358592
عابد عندلیب نے کہا شہباز گل کے ڈرائیور کی بچی کی چیخیں بھکاری حکومت کو کھا جائیں گی۔۔۔اتنی سفاکیت؟
https://twitter.com/x/status/1557676701164994561
سابق وزیر مملکت نے کہا ایسا سلوک دشمنوں سے بھی کوئی نہیں کرتا لیکن ظلم و بربریت کی انتہا کردی گئی ہے۔ بچی کو ماں سے ملنے نہیں دیا گیا۔
https://twitter.com/x/status/1557673724962381824
محسن حلیم نامی صارف نے کہا جو ماڈل ٹاون میں خواتین کے منہ پر گولیاں چلا سکتے ہیں ان سے 10 ماہ کی بچی کو اپنی والدہ سے دور رکھنے پر کیا تعجب؟
https://twitter.com/x/status/1557672646594236416
عمران نے کہا اللہ سے دعا ہے کہ اس دس ماہ کی بچی کی آہ و بکا سن کر اپنا قہر نازل کرے تمام ذمہ داروں پہ جنہوں نے بربریت اور فاشزم کا پرچار کیا ہے اور کروایا ہے، آمین ثم آمین۔
https://twitter.com/x/status/1557673330932649985
صحافی فہیم اختر ملک نے لکھا کہ شہباز گل کے ڈرائیور کی اہلیہ کو پولیس نے گرفتار کیا دس ماہ کی بچی کو ماں سے نہیں ملنے دیا گیا۔ بچی کی چیخیں اب ان یزیدیت پسند حکمرانوں کا پیچھا نہیں چھوڑیں گی۔
https://twitter.com/x/status/1557673013058863105
جبکہ صحافی رضوان غلزئی نے کہا ظالمو ! اس بچی کی آواز عرشوں تک گئی ہوگی، اپنے انجام کی فکر کرو۔ اس یزیدیت کے حامی بھی شرم کریں۔
https://twitter.com/x/status/1557672716303568896
- Featured Thumbs
- https://i.ibb.co/r6Rf2Wq/rad111m.jpg
Last edited by a moderator: