
کراچی کے علاقے ڈیفنس میں ایک روز قبل پولیس اہلکار عبدالرحمٰن کے قتل کا ملزم خرم نثار بیرونِ ملک کیسے فرار ہوا، اس حوالے سے ایف آئی اے اور پولیس کی نااہلی سامنے آگئی۔
تفتیشی حکام کے مطابق پولیس نے ایف آئی اے امیگریشن کو ملزم کی تفصیلات صبح 4 بج کر 30 منٹ پر فراہم کیں، جبکہ ملزم خرم نثار نے ایئر پورٹ سے بورڈنگ 4 بج کر 11 منٹ پر کرا لی تھی۔
ملزم ترکش ایئر لائن کی جس پرواز سے فرار ہوا وہ 1 گھنٹہ تاخیر کا شکار تھی، ملزم پرواز کی تاخیر کے باعث 3 گھنٹے تک ایئر پورٹ پر ہی موجود تھا لیکن نہ پولیس نے کوئی کاروائی کی اور نہ ہی ایف آئی اے امیگریشن نے نوٹس لیا۔
تفتیشی حکام کے مطابق مقتول پولیس اہلکار عبدالرحمٰن کا خیابانِ بادبان پر ڈیوٹی کا پہلا دن تھا، اہلکاروں کو خیابانِ بادبان سے قبل خیابانِ تنظیم پر تعینات کیا گیا تھا۔
مقتول سپاہی عبدالرحمٰن کے ساتھی امین کا دعویٰ ہے کہ گاڑی میں ایک لڑکی بھی موجود تھی جبکہ پولیس کے مطابق گاڑی میں لڑکی کی موجودگی کے ابھی تک شواہد نہیں ملے ہیں۔
واضح رہے کہ 21 نومبر کی درمیانی شب کراچی کے علاقے ڈیفنس فیز 5 میں 26 اسٹریٹ پر کار سوار ملزم خرم نثار نے فائرنگ کر کے شاہین فورس کے اہلکار عبدالرحمٰن کو قتل کر دیا تھا۔
مقتول پولیس اہلکار کے بھائی حضرت رحمٰن کے مطابق مقتول عبد الرحمٰن کا نکاح ہوچکا تھا، اس کی دسمبر میں شادی طے تھی۔
حضرت رحمٰن کے مطابق عبدالرحمٰن کا آبائی تعلق بونیر سے تھا، مقتول 4 بھائیوں میں تیسرے نمبر پر تھا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/khurramnisahrihhwsh.jpg