پنجاب میں منظم جرائم کے خلاف جنگ: کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ کا قیام کا فیصلہ

screenshot_1740595455463.png


لاہور: پنجاب میں بڑھتے ہوئے منظم جرائم پر قابو پانے کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں کرائم کنٹرول ڈپارٹمنٹ (سی سی ڈی) کے قیام کی منظوری دے دی گئی۔ یہ نیا محکمہ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے جرائم کی روک تھام اور مجرموں کے خلاف فوری کارروائی کرے گا۔

اجلاس میں طے پایا کہ سی سی ڈی ڈکیتی، رہزنی، زیادتی، قتل، چوری، اور لینڈ مافیا سمیت 7 بڑے منظم جرائم کے خلاف کارروائی کرے گا۔ محکمہ ڈرون سرویلنس ٹیکنالوجی کا استعمال کرے گا، جس کے تحت جرم کے وقوع پذیر ہونے کی صورت میں سرویلنس ڈرون 5 منٹ میں واقعہ کے مقام پر پہنچ جائے گا۔

سی سی ڈی پنجاب میں جرائم اور مجرموں سے متعلق ڈیٹا مینجمنٹ کا بھی ذمہ دار ہوگا۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے ڈپارٹمنٹ میں تعیناتیوں کی منظوری دے دی ہے۔ سی سی ڈی کے سربراہ ایڈیشنل انسپکٹر جنرل (اے آئی جی) ہوں گے، جبکہ 3 ڈپٹی انسپکٹر جنرل (ڈی آئی جی)، ڈویژنل ہیڈکوارٹر میں ایس ایس پی، ایس پی، اور ہر ضلع میں ڈی ایس پی تعینات کیے جائیں گے۔

سی سی ڈی مجموعی طور پر 4,258 افسران اور اہلکاروں پر مشتمل ہوگا۔ پنجاب پولیس سے 2,258 افسران اور اہلکار فوری طور پر سی سی ڈی میں منتقل کیے جائیں گے۔

اجلاس میں وزیراعلیٰ پنجاب نے سی سی ڈی کے لیے بلڈنگز، گاڑیوں، اور جدید آلات کی منظوری بھی دے دی ہے۔ ساتھ ہی، محکمے کے لیے فوری قانون سازی کا حکم بھی جاری کیا گیا ہے تاکہ اسے مؤثر طریقے سے کام کرنے کے لیے ضروری اختیارات حاصل ہوں۔

مریم نواز نے کہا کہ پنجاب میں عوام کی جان و مال کے تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے سی سی ڈی کا قیام ایک اہم قدم ہے۔ انہوں نے زور دیا کہ جدید ٹیکنالوجی کے استعمال سے نہ صرف جرائم کی روک تھام ممکن ہوگی، بلکہ مجرموں کو فوری طور پر کیفر کردار تک پہنچایا جا سکے گا۔

سی سی ڈی کے قیام سے پنجاب میں جرائم کی شرح میں کمی اور عوام میں تحفظ کا احساس بڑھنے کی توقع ہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے عہد کیا کہ حکومت ہر سطح پر عوامی تحفظ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔
 

Sarkash

Chief Minister (5k+ posts)
یہ ایک نیا نوتھییوں کا بہانہ
مقصد جس کا شریفوں کے اثاثے بڑھانا


 

Back
Top