پنجاب حکومت کا یکم جولائی سے کوڑا کرکٹ ٹیکس وصول کرنے کا اعلان

battery low

Chief Minister (5k+ posts)
449345-GarbagePHOTOS_1735799875-640x480.webp


لاہور:پنجاب حکومت یکم جولائی سے صوبے بھر کے شہری اور دیہی علاقوں میں "ستھرا پنجاب" منصوبے کے تحت صفائی ٹیکس (گاربیج ٹیکس) وصول کرنا شروع کرے گی۔


ذرائع کے مطابق، مقامی حکومتوں نے اس منصوبے کی کامیابی یقینی بنانے کے لیے سروس چارجز کی وصولی کے لیے اپنی حکمتِ عملیاں ترتیب دینا شروع کر دی ہیں۔ پنجاب کابینہ کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ و ترقی پہلے ہی اس منصوبے کی منظوری دے چکی ہے۔


حکومت کے اقتدار میں آنے کے بعد، "ستھرا پنجاب" منصوبے کا آغاز کیا گیا تاکہ صفائی اور کچرا مینجمنٹ کی سہولیات فراہم کی جا سکیں، جس کے لیے ابتدائی طور پر 200 ارب روپے کا بجٹ مختص کیا گیا۔


مقامی حکومتوں اور ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں نے مشینری خریدی اور لاہور سمیت کئی اضلاع میں گھر گھر سے کچرا اکٹھا کرنے کا کام شروع کیا۔
تاہم، تاخیر کے باعث ابھی تک یہ سہولیات پنجاب کے تمام رہائشی علاقوں تک مکمل طور پر نہیں پہنچ سکی ہیں۔


چونکہ حکومتِ پنجاب نے اس منصوبے کے لیے ایک مخصوص ٹائم لائن مقرر کی ہے، جس کے تحت یکم جولائی سے ٹیکس وصولی کا آغاز ہونا ہے، اس لیے مقامی حکومتوں اور ویسٹ مینجمنٹ کمپنیوں کو ہدایت جاری کی گئی ہے کہ گاربیج ٹیکس کی وصولی کے تمام انتظامات مکمل کر لیے جائیں، جس پر کام جاری ہے۔


یہ نیا ٹیکس صوبے کے شہری و دیہی علاقوں میں رہائشی اور کاروباری تمام چھوٹے بڑے یونٹس پر لاگو ہو گا۔
تاہم، لاہور سمیت پنجاب بھر کی کچی آبادیوں کے رہائشیوں کو اس ٹیکس سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔

دیہی علاقوں کے لیے:

  • ۲ سے ۵ مرلہ گھروں پر: ماہانہ 200 روپے
  • ۱۰ مرلہ یا اس سے بڑے گھروں پر: ماہانہ 400 روپے
  • چھوٹے کاروبار: ماہانہ 300 روپے
  • درمیانے کاروبار: ماہانہ 700 روپے
  • بڑی صنعتیں/فیکٹریاں: ماہانہ 1,000 روپے

شہری علاقوں کے لیے:

  • ۵ مرلہ تک گھروں پر: ماہانہ 300 روپے
  • ۵ سے ۱۰ مرلہ: ماہانہ 500 روپے
  • ۱۰ مرلہ سے ۱ کنال: ماہانہ 1,000 روپے
  • ۱ سے ۲ کنال: ماہانہ 2,000 روپے
  • ۲ کنال سے بڑے گھروں پر: ماہانہ 5,000 روپے

تجارتی علاقوں کے لیے:

  • دکانیں: ماہانہ 500 روپے
  • درمیانے کاروبار: ماہانہ 1,000 روپے
  • بڑی صنعتیں/کاروبار/فیکٹریاں: ماہانہ 3,000 روپے

محکمہ بلدیات کے سیکریٹری میاں شکیل احمد کے مطابق، یہ منصوبہ وزیراعلیٰ مریم نواز شریف کی ہدایات پر شروع کیا گیا، جس کا مقصد دیہی علاقوں کو بھی شہری علاقوں جیسی صفائی کی سہولیات فراہم کرنا ہے۔


انہوں نے کہا کہ گھر گھر کچرا اکٹھا کرنے کا سلسلہ جاری ہے، اور یکم جولائی سے رہائشیوں و کاروباری اداروں سے سروس چارجز کی وصولی شروع ہو جائے گی۔ اس حوالے سے تمام متعلقہ اداروں کو ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔


لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی (LWMC) کے چیف ایگزیکٹو آفیسر صاحب دین بابر نے کہا کہ لاہور ڈویژن میں بہترین صفائی کا نظام نافذ کیا گیا ہے۔ گھر گھر سے کچرا اکٹھا کر کے مخصوص ڈمپنگ پوائنٹس تک لے جایا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یکم جولائی سے شہریوں اور تجارتی اداروں سے ان سہولیات کے عوض چارجز وصول کیے جائیں گے، اور یہ رقم LWMC کے ذریعے وصول کی جائے گی۔


Source
 

Siberite

Chief Minister (5k+ posts)
Very good start. These morons need to understand that it is costly to pick up their trash. They should implement that in Karachi for sure. Because every road in the city of Karachi is full of trash on the sides and no one really cares. I have seen the local population dumping their trash on the pile every morning to save 200 rupee per month. F*** ridiculous.
 

Back
Top