
پنجاب حکومت نے سرکاری اداروں میں بہتری کے لیے ناکارہ اداروں کو بند کرنے جیسے انقلابی اقدامات کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کیلئے خصوصی کمیٹی قائم کر دی گئی ہے۔
ذرائع کے مطابق پنجاب حکومت نے عوام کی سہولت کے لیے گورننس کے نظام میں تبدیلیاں لانے کے لیے انقلابی اقدامات کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے جس کے لیے وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی ہدایات پر 14 رکنی خصوصی اعلیٰ سطحی کمیٹی تشکیل دے دی گئی ہے جو اگلے 60 دنوں کے اندر سفارشات تیار کر کے حکومت کو دے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اعلیٰ سطح کی 14 رکنی ری سٹرکچرنگ کمیٹی کی سفارشات کے تناظر میں نکمے، فالتو ، قومی خزانے پر بوجھ اور خساروں کا شکار اداروں کی ڈائون سائزنگ کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ سینئر وزیر مریم اورنگزیب کو ری سٹرکچرنگ کمیٹی کا کنوینر تعینات کیا گیا ہے اور اس کمیٹی میں وزیر قانون کے علاوہ صوبائی وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمن کو بھی شامل کیا گیا ہے۔
پنجاب حکومت اور عوام کی سہولت کے لیے گورننس کے نظام میں تبدیلیاں لانے کے لیے ایک ہی کام کرنے کے لیے قائم کیے گئے مختلف اداروں میں سے زائد اداروں کو ختم کر دیا جائے گا۔ سرکاری امور کی انجام دہی میں آسانی پیدا کرنے کے لیے وزارتوں کا حجم کم کرنے کے ساتھ ساتھ ایک ہی کام کیلئے قائم کیے گئے مختلف ادارے ضم کر دیئے جائیں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت کے ری سٹرکچرنگ اور ڈائون سائزنگ کے اس منصوبے سے اربوں روپے کی بچت ہو گی اور سالانہ حکومتی اخراجات میں بڑی کمی ہونے کے ساتھ مالی گنجائش میں اضافہ ہو گا۔ وزیراعلیٰ پنجاب مریم نوازشریف کی طرف سے اس ری سٹرکچرنگ منصوبے کی باضابطہ منظوری دے دی گئی ہے اور 14رکنی کمیٹی نے اپنا کام شروع کر دیا ہے۔
علاوہ ازیں مریم نوازشریف نے عیدالاضحی کے موقع پر بہترین انتظامات کرنے پر متعلقہ اداروں کو شاباش دیتے ہوئے کہا کہ 3 دن جاری رہنے والے زیرو ویسٹ مشن کی کامیابی اشتراک کار کی بہترین مثال ہے جس کے تحت شہروں ودیہات میں صفائی کا عمل بہترین طریقہ سے سرانجام پایا۔ مریم نوازشریف کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل پنجاب ویژن کے تحت وائی فائی سروس فری دے رہے ہیں جس کے ذریعے ایمرجنسی میں اہل خانہ وپولیس سے رابطہ کیا جا سکے گا۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/maryaah1h12i1.jpg
Last edited: