پنجاب میں یکم جنوری سے کسانوں پر زرعی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کر لیا گیا ہے۔ اس نئے ٹیکس قانون کے تحت مال مویشی کی خرید و فروخت پر بھی ٹیکس نافذ ہوگا۔ مسلم لیگ (ن) نے پنجاب اسمبلی میں یہ بل منظور کرلیا، جبکہ تحریک انصاف نے اس بل کی شدید مخالفت کی۔
پنجاب حکومت نے کسانوں پر زرعی ٹیکس کی شرح کا بھی اعلان کیا ہے۔ احمر بھٹی نے ایوان میں تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ 6 سے 12 لاکھ روپے سالانہ آمدن پر 15 فیصد ٹیکس ہوگا۔ 12 سے 16 لاکھ روپے آمدن والوں پر 90 ہزار روپے فکسڈ ٹیکس کے ساتھ 20 فیصد اضافی ٹیکس عائد کیا جائے گا۔
اسی طرح 32 لاکھ روپے تک کی آمدن پر ساڑھے چھ لاکھ روپے ٹیکس ہوگا۔ 32 سے 56 لاکھ روپے کی آمدن پر 16 لاکھ روپے اور 56 لاکھ سے زائد آمدن والوں پر 16 لاکھ روپے کے ساتھ 45 فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔
کسانوں پر یہ نیا ٹیکس قانون کسانوں کے لیے ایک بڑا بوجھ ثابت ہوسکتا ہے، جس پر زرعی حلقے اور کسان تنظیمیں بھی احتجاج کر رہی ہیں۔