مسجد میں ایک ساتھ دو نمازیں باجماعت کیسے ہوسکتی ہیں، پشاور کی مسجد میں ایک ساتھ دو باجماعت نمازوں کی ویڈیو وائرل ہوگئی، پشاور ریگی ماڈل ٹاؤن کی مسجد میں بیک وقت ایک ہی مسلک کے دو اماموں کی اقتداء میں نماز باجماعت کی ادائیگی کی گئی، بیک وقت دو اماموں کی اقتدا میں نماز کی ادائیگی سے جہاں نمازیوں کو مشکلات کا سامنا رہا وہیں مسجد کے صحن میں دو اماموں کے بیک وقت نماز باجماعت ادائیگی کے عمل پر تنقید بھی کی جارہی ہے۔
پشاور کے مضافات میں واقع ریگی ماڈل ٹاؤن میں نمازیوں نے امام مسجد کو تبدیل کرنا چاہا مگر پہلے والا امام مولوی عداف سلیم امامت کرنے پر بضد تھا، پولیس کے مطابق نمازیوں نے بیک وقت دونوں اماموں کے پیچھے نماز عصر کی نیت باندھ لی، دونوں اماموں اور مقتدیوں کا تعلق اہل سنت والجماعت سے ہے۔
پولیس کا مؤقف ہے ریگی ماڈل ٹاؤن مسجد میں امامت کے مسئلے کو وقتی طور پر حل کر لیا گیا اور مقامی مکینوں کی مشاورت سے امامت عارضی طور پر نئے امام مفتی نیاز محمد کو دی گئی، مفتی نیاز محمد نے نجی ٹی سے گفتگو میں بتایا وہ پی ایچ ڈی ڈاکٹر اور مفتی ہیں، اہل محلہ نے انہیں امامت کرنے کی استدعا کی۔ ان کا کہنا تھا کہ یہ مسلکی مسئلہ نہیں تھا،پولیس کے مطابق مسجد کے پہلے امام مولوی غداف سلیم مسجد بلال کے انتظامی امور اور اختیار چاہتے تھے۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو وائرل ہونے کے بعد پولیس کی نفری موقع پر پہنچی اور اہل علاقہ کی مشاورت سے فیصلہ ہوا کہ کچھ عرصہ بعد نیا امام مسجد تعینات کیا جائے گا،ایس پی ورسک ارشد خان کا کہنا ہے ریگی ماڈل ٹاؤن میں دو اماموں کی امامت والی مسجد بلال زون 3 سیکٹر 2 میں واقع ہے،ٹاؤن میں واقع دو دیگر مساجد میں پی ڈی اے کے سرکاری امام مسجد تعینات ہیں جبکہ مسجد بلال کے امام مسجد یہاں مستقل امام رہنے کے خواہش مند تھے۔
مسجد کے سابق امام غداف سلیم نے جیو نیوز کو بتایا کہ اب وہ اہل علاقہ کی خواہش پر امامت سے دستبردار ہو چکے ہیں،ویڈیو میں نظر آنے والے دونوں اماموں کا دعویٰ ہے کہ انہوں نے پہلے نیت باندھی اور نماز کی ادائیگی شروع کی تھی۔