پا جی کا پا نامہ ۔۔۔
سوچھا تھا کھبی ہم نے بھی کہ بس۔۔
کھاتے رہینگے یہ ریوڑیاں اور پتاسے۔۔۔
نہی ہوگی کوئی پوچھ ۔۔ نہ دینگے کوئی حساب۔۔
اور بجاتے رہینگے یہ ڈھول تاشے۔۔۔
میں ہونگا ۔۔ نکہ ہوگا ۔۔ اور ہوگا اپنا سمدی۔۔
اور بھگاتے رہینگے یہ گھاڑی بھر کے فراٹے۔۔۔
جانتے نہ تھے کہ آوے گا کوئی طوفان پاناما ۔۔۔
اورکر دے گا ہم سب کا گھیلا پاجاما ۔۔ مار کے تماچے۔۔۔
اوربھول جائے گا ہر اک کو اُسامہ۔۔۔
ہر چینل پر ہم ہونگے نہ کہ کوئی اوبامہ۔۔
شرم پھر بھی ہمیں نہ آئے گی۔۔۔
مارو سو جُھوتے بھی ۔۔ بس دو ہمیں پراٹے۔۔۔
سوچھا تھا کھبی ہم نے بھی کہ بس۔۔
کھاتے رہینگے یہ ریوڑیاں اور پتاسے۔۔۔
نہی ہوگی کوئی پوچھ ۔۔ نہ دینگے کوئی حساب۔۔
اور بجاتے رہینگے یہ ڈھول تاشے۔۔۔
میں ہونگا ۔۔ نکہ ہوگا ۔۔ اور ہوگا اپنا سمدی۔۔
اور بھگاتے رہینگے یہ گھاڑی بھر کے فراٹے۔۔۔
جانتے نہ تھے کہ آوے گا کوئی طوفان پاناما ۔۔۔
اورکر دے گا ہم سب کا گھیلا پاجاما ۔۔ مار کے تماچے۔۔۔
اوربھول جائے گا ہر اک کو اُسامہ۔۔۔
ہر چینل پر ہم ہونگے نہ کہ کوئی اوبامہ۔۔
شرم پھر بھی ہمیں نہ آئے گی۔۔۔
مارو سو جُھوتے بھی ۔۔ بس دو ہمیں پراٹے۔۔۔