Kashif Rafiq
Prime Minister (20k+ posts)
https://twitter.com/x/status/1674408688424198144
پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ سٹینڈبائی معاہدہ ہونے کا امکان ہے، معاہدے کی مدت 6تک ہو گی
اسٹینڈ بائے ایگریمنٹ کا مطلب ہے کہ موجودہ پروگرام کل 30 جون کو ختم ہو جائے گا، پاکستان چاہتا ہے کہ 6 ماہ کی مختصر مدت کیلئے معاہدہ ہو جائے، 2ارب 60کروڑ ڈالر ملنے کی توقع ہے، نئی حکومت آنے کے بعد نیا ’’لانگ ٹرم‘‘ معاہدہ کیا جائے گا
وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے معاملات تقریباً طے پاچکے ہیں اور جلدی اہم اور اچھی خبر آسکتی ہے۔
حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کی تمام شرائط پہلے ہی پوری کرچکا ہے، وزیراعظم شہاز شریف اور دوست ممالک کے تعاون سے پیشرفت ممکن ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی شرائط پر عملدرآمد کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کا نواں اقتصادی جائزہ تکمیل کیلئے تیار ہے، تاہم اگر نواں جائزہ مکمل نہ ہوسکا تو آئی ایم ایف سے مختصر مدت کا اسٹینڈ بائی معاہدہ کیا جا سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کی تجویز ہے کہ اگر آخری تاریخ تک بورڈ اجلاس نہ ہو سکے تو پروگرام میں 6 ماہ کی توسیع کی جائے، اور اسٹینڈ بائی معاہدے کا حجم ساڑھے 3 ارب ڈالر کیا جائے۔
دوسری جانب آئی ایم ایف پاکستان کے کوٹے کے 2 ارب 50 کروڑ ڈالر میں سے صرف 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالر دینے کا خواہاں ہے، اور کل تک کوئی معاہدہ طے نہیں پاتا تو وزارت خزانہ کی تجویز کردہ رقم بھی نئے پروگرام کے تحت ہی وصول ہوپائے گی۔
پاکستان کا آئی ایم ایف کے ساتھ سٹینڈبائی معاہدہ ہونے کا امکان ہے، معاہدے کی مدت 6تک ہو گی
اسٹینڈ بائے ایگریمنٹ کا مطلب ہے کہ موجودہ پروگرام کل 30 جون کو ختم ہو جائے گا، پاکستان چاہتا ہے کہ 6 ماہ کی مختصر مدت کیلئے معاہدہ ہو جائے، 2ارب 60کروڑ ڈالر ملنے کی توقع ہے، نئی حکومت آنے کے بعد نیا ’’لانگ ٹرم‘‘ معاہدہ کیا جائے گا
وزارت خزانہ کے حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے معاملات تقریباً طے پاچکے ہیں اور جلدی اہم اور اچھی خبر آسکتی ہے۔
حکام وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ پاکستان آئی ایم ایف کی تمام شرائط پہلے ہی پوری کرچکا ہے، وزیراعظم شہاز شریف اور دوست ممالک کے تعاون سے پیشرفت ممکن ہوئی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نئی شرائط پر عملدرآمد کے بعد آئی ایم ایف کے ساتھ ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کا نواں اقتصادی جائزہ تکمیل کیلئے تیار ہے، تاہم اگر نواں جائزہ مکمل نہ ہوسکا تو آئی ایم ایف سے مختصر مدت کا اسٹینڈ بائی معاہدہ کیا جا سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ کی تجویز ہے کہ اگر آخری تاریخ تک بورڈ اجلاس نہ ہو سکے تو پروگرام میں 6 ماہ کی توسیع کی جائے، اور اسٹینڈ بائی معاہدے کا حجم ساڑھے 3 ارب ڈالر کیا جائے۔
دوسری جانب آئی ایم ایف پاکستان کے کوٹے کے 2 ارب 50 کروڑ ڈالر میں سے صرف 2 کروڑ 60 لاکھ ڈالر دینے کا خواہاں ہے، اور کل تک کوئی معاہدہ طے نہیں پاتا تو وزارت خزانہ کی تجویز کردہ رقم بھی نئے پروگرام کے تحت ہی وصول ہوپائے گی۔
- Featured Thumbs
- https://i.imgur.com/jlt6txM.jpg