پاکستان میں مہنگائی سب سے زیادہ، معاشی شرح نمو سب سے کم ہونے کی پیشگوئی

shha1h2.jpg


ایشیائی ترقیاتی بینک نے رواں مالی سال دو ہزار تئیس، چوبیس کے دوران خطے کے مقابلے میں پاکستان میں مہنگائی سب سے زیادہ اور معاشی شرح نمو سب سے کم رہنےکی پیش گوئی کردی ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو ایک اعشاریہ نو فیصد اور اوسط مہنگائی پچیس فیصد رہنے کا امکان ہے جبکہ بھارت سمیت خطے کے دیگر ممالک کے مقابلے پاکستان میں مہنگائی زیادہ اور معاشی شرح نمو کم رہے گی، بھارت میں مہنگائی 4.6 فیصد،بنگلہ دیش 8.4،بھوٹان 4.5، مالدیپ 3.2،نیپال 6.5 اورسری لنکا میں 7.5 فیصد رہے گی،

ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ رپورٹ کے مطابق پاکستان میں رواں مالی سال معاشی شرح نمو 1.9فیصد اوراوسط مہنگائی25 فیصد رہے گی-ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق رواں مالی سال بھارت میں مہنگائی 4.6 فیصد،بنگلہ دیش 8.4،بھوٹان 4.5، مالدیپ 3.2،نیپال 6.5 اورسری لنکا میں مہنگائی 7.5 فیصد رہنے کی پیش گوئی ہے-

رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال بھارت میں معاشی شرح نمو 7 فیصد رہے گی جبکہ ایشیائی ترقیاتی بینک نے رواں مالی سال بنگلا دیش میں معاشی شرح نمو 6.1 فیصد رہنے کا امکان ظاہر کیا ہے-رپورٹ میں رواں مالی سال پاکستان کی معاشی شرح نمو انڈونیشیا، ملایشیاء ،فلپائن،سنگاہ پور ،تھائی لینڈ اورویت نام سے بھی کم رہنے کی پیش گوئی کی گئی ہے تاہم ایشیائی ترقیاتی بینک نے رواں مالی سال سری لنکا کی معاشی شرح نموپاکستان کے برابر 1.9 فیصد رہنے کا تخمینہ لگایا ہے - رپورٹ کے مطابق آئندہ برس پاکستان کی معاشی شرح نمو 2.8فیصد تک رہنے کا امکان ہے-

ایشیائی ترقیاتی بینک کے مطابق آئندہ برس پاکستان میں سیاسی استحکام نظر آرہا ہے،آئندہ برس پاکستان میں مہنگائی کم ہو کر 15 فیصد تک رہنے کا امکان ہے،معاشی اصلاحات کے نتائج سامنے آ رہے ہیں ،معاشی استحکام کے لیے اصلاحات پر عملدرآمد نا گزیر ہے،پاکستان کی معیشت میں بتدریج بہتری آ رہی ہے جبکہ زراعت اور مینوفیکچرنگ کے شعبے کی پیداوار بڑھ رہی ہے۔


ایشیائی ترقیاتی بینک کی سالانہ ایشین ڈیولپمنٹ آؤٹ لک رپورٹ 2024 کے مطابق یشیائی ممالک میں مقامی طلب و ترقی، برآمدات اور سیاحت بڑھنے سے خطے کی شرح نمو 4.9 فیصد رہنے کا اندازہ جبکہ خطے میں مہنگائی کی لہر میں کمی آئے گی۔

رپورٹ کے مطابق چین کی شرح نمو 4.8 فیصد جبکہ بھارت کی شرح نمو 7 فیصد رہنے کا امکان ہے، پاکستانی معیشت سیاسی غیر یقینی اور سیلاب کے باعث سکڑ گئی ہے، پاکستان میں گزشتہ سال گزشتہ پانچ دہائیوں سے زیادہ مہنگائی ریکارڈ کی گئی، اگر اصلاحات پر عملدرآمد کیا گیا تو معاشی بحالی کا عمل اس سال سے شروع ہو جائے گا۔

ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں پاکستان کی شرح نمو رواں مالی سال 1.9 فیصد رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے اور سیاسی عدم استحکام کو معاشی بحالی اور اصلاحات کیلئے اہم چیلنج قرار دیا گیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق پاکستان کو بیرونی ادائیگیوں کیلئے عالمی مالیاتی اداروں اور دوست ممالک پر انحصار کرنا پڑے گا اور پاکستان کو خواتین کی مالیاتی شمولیت کیلئے اقدامات کی ضرورت ہے۔
ایشیائی ترقیاتی بینک کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں مالی سال زرعی پیداوار اور صنعتی شعبے میں بہتری آنے کی امید ہے جبکہ تعمیراتی شعبے میں لاگت بڑھنے اور ٹیکس میں اضافے سے ترقی متاثر ہوئی ہے۔

آؤٹ لک رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی آئندہ مالی سال شرح نمو 2.8 فیصد ہونے کا اندازہ ہے جبکہ رواں مالی سال مہنگائی 25 فیصد کی اونچی سطح پر رہنے کا اندازہ لگایا گیا ہے، مہنگائی میں آئندہ مالی سال کمی آنے کی امید ہے اور مہنگائی کی شرح 15 فیصد تک آجائے گی۔

رپورٹ کے مطابق آئندہ سال غذائی اشیاء کی قیمتوں میں استحکام آئے گا تاہم آئی ایم ایف پروگرام کے تحت توانائی کی قیمتوں میں اضافے سے مہنگائی زیادہ رہے گی۔