
کیا پاکستان میں قانون کی حکمرانی کو شدید خطرہ لاحق ہے؟
اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے پاکستان کی موجودہ صورتحال پر تشویش کا اظہار کردیا، انہون نے کہا پاکستان میں قانون کی حکمرانی کو شدید خطرہ لاحق ہے۔
جینیوا میں پریس کانفرنس کے دوران اقوام متحدہ کے ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر ترک نے کہا
پاکستان میں تشدد کے واقعات میں اضافے اور بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی خبریں پریشان کن ہیں۔
انہوں نے کہا پاکستانی حکومت کا شہریوں پر مقدمہ چلانے کے لیے فوجی عدالتوں کا استعمال کرنے کا ارادہ تشویش ناک ہے ، یہ بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کی ذمہ داریوں کی سنگین خلاف ورزی ہے۔
وولکر ترک نے مزید کہا سابق وزیر اعظم عمران خان کا دعویٰ ہے کہ پاکستان کو مکمل لا قانونیت میں دھکیل دیا گیا، محفوظ اور خوشحال پاکستان کا واحد راستہ انسانی حقوق، جمہوری عمل، قانون کی حکمرانی کےاحترام کے ساتھ ہموار ہوگا۔
انہوں نے کہا تشدد میں اضافے اور مسائل والے قوانین کے تحت بڑے پیمانے پر گرفتاریوں کی اطلاعات سے پریشان ہوں، پاکستان عام شہریوں پر مقدمہ چلانے کے لیے فوجی عدالتوں کے استعمال کو بحال کرنے کا ارادہ رکھتا ہے ، جو بین الاقوامی انسانی حقوق کے قانون کی ذمہ داریوں کی خلاف ورزی ہوگی۔
انہوں نے متعلقہ حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ 9 مئی کے احتجاج کے دوران ہونے والی ہلاکتوں اور زخمیوں کی فوری، غیر جانبدارانہ، شفاف تحقیقات کو یقینی بنائیں، انہوں نے پاکستان پر زور دیا وہ تمام شہریوں پر جمہوری اصولوں اور انسانی حقوق کا اطلاق کرے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/un-pakistan-law.jpg