
پاکستان میں اس کردار کا ایک بندا بھی نہیں ، ایک نام ہے وجیہ الدین،حفیظ اللہ نیازی
حکومت یا وجیہ الدین کس کا موقف درست ہے؟ جسٹس وجیہ الدین ریٹارڈ نے الزام پر ڈٹئ ہوئے ہیں، کہتے ہیں کہ عمران خان کو ایسا پیسہ کیش دیا جاتا ہے لین دین کا کوئی ثبوت نہیں چھوڑا جاتا، جہانگیر ترین کے عمران خان سے تعلقات کوئی خراب نہیں، شوگر کمیشن کی رپورٹ بھی ان کا کچھ نہیں بگاڑ سکی، ان الزامات پر حکومت نے جسٹس وجیہ الدین ریٹائرڈ پرہتک عزت کا کیس کرنے کا اعلان کیا ہے۔
جہانگیر ترین کے اس بیان پر جیونیوز کے پروگرام رپورٹ کارڈ میں سنیئر تجزیہ کار حفیظ اللہ نیازی سے ان کی رائے پوچھی گئی، انہوں نے کہا کہ جس پر الزام ہوتا ہے وہ ہی ہتک عزت کیلئے عدالت جاتا ہے۔
انہوں نے انکشاف کیا کہ وہ سب کچھ جانتے ہیں لیکن بہت ساری باتیں نو گو ایریاز ہیں جس پر بات نہیں کرسکتا، میں جانتا ہوں عمران خان صاحب کے پاس کیا مضبوط باتیں ہیں اور جسٹس وجیہ الدین کے پاس کیا ہے،میرے پاس سب معلومات ہیں لیکن امانت ہو تو اس میں خیانت نہیں کی جاتی،عمران خان اعتماد کرتے ہیں مجھ پر میں اعتماد نہیں توڑ سکتا۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس کردار کے تین ہی لوگ ہیں ایک جسٹس وجیہ الدین، دوسرے حامد خان اور تیسرے اکبر ایس بابران تینوں نے ہمشیہ عمران خان صاحب پر تنقید کرتے رہے کیونکہ یہ عمران خان سے مخلص تھے اور عمران خان بھی اپنی پارٹی سے مخلص تھے،ہتک عزت کا کیس کر کے انہوں نے اچھا کیا ہے، جسٹس وجیہ الدین اس کا دفاع کرینگے۔
وزیراطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کی ذات پر لگائے جانے والے الزامات پر کارروائی کریں گے، عمران خان نے سرکاری خزانہ پر کبھی بوجھ نہیں ڈالا ہے، وجیہہ الدین احمد ایک نیا مسخرہ آیا ہے،وجیہہ الدین نے الزام لگایا کہ جہانگیر ترین 50 لاکھ روپے بنی گالہ کے گھر کیلئے دے رہے تھے، جہانگیر ترین نے ان کے الزامات کی تردید کردی ہے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/jjs.jpg