Zinda_Rood
Minister (2k+ posts)
ہماری قوم کی اکثریت کے پیٹ میں ہر چوتھے روز بلاسفیمی کا مروڑ اٹھا رہتا ہے، اور ایسے ہر واقعے میں قوم دو حصوں میں بٹ جاتی ہے۔ ایک وہ حصہ جو بنیاد پرست ہے، شدت پسند ہے، جو مرنے مارنے پر تل آتا ہے کہ ہمارے آقا کی شان میں گستاخی کیوں ہوگئی، جو ہمارے آقا کی شان میں گستاخی کرے گا ہم اس کی گردن اتاریں گے اور دوسرا طبقہ وہ ہے جو ہڑتالوں، ہنگاموں وغیرہ کی تو مذمت کرتا ہے، مگر بلاسفیمی کے معاملے میں وہ اول الذکر طبقے کو نظریاتی سپورٹ فراہم کرتا ہے جس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ شدت پسند طبقہ زیادہ منہ زور ہوجاتا ہے۔ قوم کے اس رویے کا اب نتیجہ بھی سامنے آرہا ہے۔ کل حکومت نے مولوی خادم رضوی کے بے کار لونڈے کو گرفتار کیا کیا، ملک بھر سے جگہ جگہ سے کیڑے مکوڑوں کی طرح بے روزگار لوگ باہر نکل آئے اور انہوں نے جگہ جگہ روڈ بلاک کرنے شروع کردیئے۔ لاکھوں لوگ سڑکوں پر پھنس گئے، کئی جگہ ایمبولنسز میں مریض دم توڑ گئے۔ کئی جگہ لوگ مولویوں کی منتیں کرتے رہے کہ ہمیں ایمرجنسی ہے ہمیں جانیں دیں، مگر مولویوں نے ان کی ایک نہ سنی۔ بقول ان مولویوں کے سرکار کی ناموس سے بڑھ کر کچھ بھی نہیں۔۔
مجھے ان لوگوں سے کوئی ہمدردی نہیں جو سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں، یا ایمبولنسوں میں دم توڑ گئے ، یہی وہ قوم ہے جو ملا حضرات اور ان کے ہم خیال طبقوں کو طاقت فراہم کرتی ہے ، مولوی خادم رضوی کے جنازے میں شرکت کرنے والے لاکھوں لوگ اس کا زندہ ثبوت ہیں کہ یہ قوم شدت پسندوں اور فساد پھیلانے والوں کو پسند کرتی ہے۔ ان ملاؤں کے ساتھ مل کر سڑکیں بند کرنے والے بھی اسی قوم کے لوگ ہیں۔ جب آپ اپنی قسمت اور تقدیر خود مولوی کے ہاتھ میں دے دیں گے تو آپ کے ساتھ یہی ہونا ہے جو ہورہا ہے۔ مولوی خود تو دنیا کے تمام مسئلوں سے بے نیاز ہوتا ہے ، اسے اپنا روزگار تک کمانے کی فکر نہیں ہوتی، کیونکہ اس نے تو قوم کی بھیک اور چندوں سے اپنا پیٹ پالنا ہوتا ہے، اس لئے وہ دوسروں کے روزگار کے مسائل کو کیوں سمجھے گا، و ہ تو سڑک بند کرکے بیٹھا رہے گا۔۔۔
میں نے پہلے بھی کئی بار کہا ہے کہ بلاسفیمی کے مسئلے کو جب تک نارملائز نہیں کیا جاتا، تب تک یہ ایک ہتھیار کے طور پر مولوی کے ہاتھ میں موجود رہے گا۔ ہماری قوم کا حال یہ ہے کہ آج بھی سروے کروالیں تو نوے فیصد سے زائد مسلمان اسی حق میں ووٹ دیں گے کہ بلاسفیمی کرنے والے کی سزا موت ہے، جب آپ نے بلاسفیمی کو اس حد تک حساس معاملہ بنادیا ہے کہ ملک کے آئین میں اس کی سزا موت مقرر کی ہوئی ہے تو مولویوں کو تو اپنے آپ چھوٹ مل گئی کہ وہ گلی کوچوں میں گستاخ کی ایک ہی سزا سر تن سے جدا کے نعرے لگائیں اور قوم میں شدت پسندی بھریں۔ اب معاملہ یہ ہے کہ بلاسفیمی چاہے فرانس میں ہو یا دنیا کے کسی بھی کونے میں آگ پاکستان میں لگ جاتی ہے، کیونکہ قوم کے اندر بلاسفیمی کے نام پر مسلسل اشتعال بھرا گیا ہے۔۔ ایسی قوم کے ساتھ ایسا ہی ہونا چاہئے ، ہر قوم اپنے حالات کی خود ذمے دار ہوتی ہے اور کچھ قومیں پاکستانی قوم کی طرح ہوتی ہیں جو بار بار ذلیل و خوار ہوتی ہیں مگر سبق نہیں سیکھتیں۔۔
https://twitter.com/x/status/1381706395440021509
مجھے ان لوگوں سے کوئی ہمدردی نہیں جو سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں، یا ایمبولنسوں میں دم توڑ گئے ، یہی وہ قوم ہے جو ملا حضرات اور ان کے ہم خیال طبقوں کو طاقت فراہم کرتی ہے ، مولوی خادم رضوی کے جنازے میں شرکت کرنے والے لاکھوں لوگ اس کا زندہ ثبوت ہیں کہ یہ قوم شدت پسندوں اور فساد پھیلانے والوں کو پسند کرتی ہے۔ ان ملاؤں کے ساتھ مل کر سڑکیں بند کرنے والے بھی اسی قوم کے لوگ ہیں۔ جب آپ اپنی قسمت اور تقدیر خود مولوی کے ہاتھ میں دے دیں گے تو آپ کے ساتھ یہی ہونا ہے جو ہورہا ہے۔ مولوی خود تو دنیا کے تمام مسئلوں سے بے نیاز ہوتا ہے ، اسے اپنا روزگار تک کمانے کی فکر نہیں ہوتی، کیونکہ اس نے تو قوم کی بھیک اور چندوں سے اپنا پیٹ پالنا ہوتا ہے، اس لئے وہ دوسروں کے روزگار کے مسائل کو کیوں سمجھے گا، و ہ تو سڑک بند کرکے بیٹھا رہے گا۔۔۔
میں نے پہلے بھی کئی بار کہا ہے کہ بلاسفیمی کے مسئلے کو جب تک نارملائز نہیں کیا جاتا، تب تک یہ ایک ہتھیار کے طور پر مولوی کے ہاتھ میں موجود رہے گا۔ ہماری قوم کا حال یہ ہے کہ آج بھی سروے کروالیں تو نوے فیصد سے زائد مسلمان اسی حق میں ووٹ دیں گے کہ بلاسفیمی کرنے والے کی سزا موت ہے، جب آپ نے بلاسفیمی کو اس حد تک حساس معاملہ بنادیا ہے کہ ملک کے آئین میں اس کی سزا موت مقرر کی ہوئی ہے تو مولویوں کو تو اپنے آپ چھوٹ مل گئی کہ وہ گلی کوچوں میں گستاخ کی ایک ہی سزا سر تن سے جدا کے نعرے لگائیں اور قوم میں شدت پسندی بھریں۔ اب معاملہ یہ ہے کہ بلاسفیمی چاہے فرانس میں ہو یا دنیا کے کسی بھی کونے میں آگ پاکستان میں لگ جاتی ہے، کیونکہ قوم کے اندر بلاسفیمی کے نام پر مسلسل اشتعال بھرا گیا ہے۔۔ ایسی قوم کے ساتھ ایسا ہی ہونا چاہئے ، ہر قوم اپنے حالات کی خود ذمے دار ہوتی ہے اور کچھ قومیں پاکستانی قوم کی طرح ہوتی ہیں جو بار بار ذلیل و خوار ہوتی ہیں مگر سبق نہیں سیکھتیں۔۔
https://twitter.com/x/status/1381706395440021509