پاکستانیوں نے مظاہرہ کرنا ہے تو پاکستان جا کر کریں: میاں محمد نوازشریف
برطانیہ میں رہنے والے پاکستانیوں کو صرف اور صرف پاکستانی بن کر رہنا چاہیے: تاحیات قائد مسلم لیگ ن
سابق وزیراعظم وتاحیات قائد مسلم لیگ میاں محمد نوازشریف نے آج لندن میں پاکستانی صحافیوں سے ملاقات کی۔ میاں محمد نوازشریف نے صحافیوں سے ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہاں دفتر میں آج میرا آخری دن ہے اس کے بعد میں یہاں سے روانہ ہو جائوں گا۔ میں اپنے خلاف اور اپنے حق میں لکھنے والے تمام صحافیوں کا دل سے شکرگزار ہوں۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں رہنے والے پاکستانی شہریوں نے 4 سال میرے خلاف مظاہرے کیے، کیا اس کا کوئی بھی فائدا ہوا؟ اگر مظاہرہ کرنا ہی چاہتے ہیں تو اپنے ملک میں جا کر کریں یہاں مظاہرہ کرنے کا کیا فائدہ؟ برطانیہ میں رہنے والے پاکستانیوں کو صرف اور صرف پاکستانی بن کر رہنا چاہیے۔
سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کسی بھی معاشرے میں صحافت کا کردار انتہائی اہم ہوتا ہے، عوام کی نظر میں بھی صحافیوں کی رائے کی بڑی اہمیت ہوتی ہے۔ صحافیوں کو چاہیے کہ بہتان بازی، چغلی اور غیبت سے پرہیز کریں اور جتنی چاہیں تنقید کریں لیکن اس کا مقصد صرف اور صرف اصلاح ہونا چاہیے۔
میاں محمد نوازشریف نے کہا کہ برطانیہ میں مریم اورنگزیب کے علاوہ مسلم لیگ ن کی دیگر خواتین کا بھی گھیرائو کیا گیا اور مظاہرے کیے گئے۔ پچھلے 4 سالوں میں پاکستانیوں کو مظاہرے کرنے سے کیا فائدہ پہنچا ہے؟ اگر یہ لوگ مظاہرہ کرنا چاہتے ہیں تو پاکستان میں جا کر کریں برطانیہ میں نہیں، یہاں پاکستانی بن کر زندگی گزاریں۔
واضح رہے کہ محمد نوازشریف کی 21 اکتوبر کو وطن واپسی آج کل ملک بھر میں موضوع بحث بنی ہوئی ہے۔ ماڈل ٹائون لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھا کہ نوازشریف کی وطن واپسی بارے اب سوال نہیں پوچھنا چاہیے کیونکہ ان کی واپسی میں کوئی قانونی رکاوٹ نہیں۔ نوازشریف 21 اکتوبر کو وطن واپس آ رہے ہیں اور وہ مینار پاکستان پر جلسہ عام سے خطاب کریں گے۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/nawaz-sahrif-pakistan-a.jpg