پانچ سو گنا زیادہ بارشوں کے باعث تباہی ہوئی : وفاقی وزیر احسن اقبال

NDAma-flood-pakistan-ahsan.jpg


نیشنل فلڈ رسپانس کوآرڈینیشن سنٹر کا پہلا اجلاس ہوا تو وفاقی وزیر احسن اقبال نے چیئرمین این ڈی ایم اے اور ڈی جی آئی ایس پی آر کے ہمراہ پریس کانفرنس میں بتایا کہ اس سال 500 گنا زیادہ بارشیں ہوئی ہیں۔

وفاقی حکومت نے ممکنہ سیلاب کے خطرے سے متعلق کوئی تیاری نہ کی تو اس پر وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ امریکہ میں کترینا طوفان آیا تو سپر پاور ملک بے بس ہو گیا تھا اسی طرح جاپان میں بھی جب طوفانی سیلاب آیا تو وہ بے بس ہوگیا۔ قدرتی آفات سے مرکزی، صوبائی یا ادارے تنہا نہیں نمٹ سکتے۔

چیئرمین این ایف آر سی سی احسن اقبال نے سیلاب سے متعلق پریس بریفنگ میں کہا کہ موسمیاتی تبدیلوں کی وجہ سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ 14 جون سے بارشوں کا سلسلہ شروع ہوا اور زیادہ دنوں تک چلتا رہا۔ بارشوں اور سیلاب کے باعث بدقسمتی سے بڑی تباہی ہوئی۔

انہوں نے کہا بارشوں اور سیلاب سے 3 کروڑ 30 لاکھ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ بارشوں اور سیلاب سے سندھ اور بلوچستان بہت متاثر ہوا جبکہ پنجاب، خیبرپختونخوا کے بعض علاقے بھی سیلاب سے متاثر ہوئے۔ شمالی علاقوں میں کم اور جنوبی علاقوں میں سب سے زیادہ بارشیں ہوئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ جنوبی علاقوں میں 30 سال کی اوسط میں 500 گنا سے زیادہ بارشیں ہوئیں اور کچھ علاقوں میں بارش 1500 ملی میٹر ہوئی۔ پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائڈنگ سے سڑکوں کا بڑا حصہ متاثر ہوا۔ فصلوں اور مواصلاتی نظام کو نقصان پہنچا۔


چیئرمین این ایف آر سی سی نے کہا کہ سیلاب سے 10 لاکھ سے زائد گھروں کو نقصان پہنچا، ہائی ویز انجینئرز اور دیگر اداروں نے 11 شاہراہیں بحال کر دی ہیں۔ دریائے سندھ میں ابھی بھی سیلابی صورتحال برقرار ہے، سیلاب سے پنجاب میں 54 اموات ہوئیں اور فصلوں کو بھی نقصان پہنچا۔

ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل بابر افتخار نے کہا کہ ریسکیو اور ریلیف کی کارروائیاں جاری ہیں اور بلوچستان میں کارروائیوں کے دوران ہمارے افسران شہید ہوئے لیکن اس کے باوجود سیلابی صورتحال میں عوام اور متاثرین کو تنہا نہیں چھوڑیں گے۔

ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ آرمی کی طرف سے 250 میڈیکل کیمپوں میں 83 ہزار افراد کو علاج کی سہولیات فراہم کی گئیں۔ افواج پاکستان، رینجرز ایف سی، این ڈی ایم اے اور دیگر اداروں کے ساتھ مل کر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ ائیر فورس کی جانب سے خوراک، بنیادی اشیا متاثرین کو فراہم کی گئیں اور پاکستان نیوی نے 10 ہزار سیلاب متاثرین کو ریسکیو کیا۔

میجر جنرل بابر افتخار نے کہا جی ایچ کیو میں ہونے والی 6 ستمبر کی تقریب منسوخ کر دی گئی ہے۔ خیبر پختونخوا کے علاوہ دیگر علاقوں کے لیے ہیلپ لائن 1135 پر رابطہ کیا جاسکتا ہے۔
 

thinking

Prime Minister (20k+ posts)
Gov lagta ha ke Floods ki conditions ko bohat highlight karay gi medias mein..
Sindh.Baluchistan ke kuch areas m reliefs efforts slow ho jaya gein.Jis se miserable insani almiay janam le saktay hain..Ye cheez World mein Pakistan ke qarzay maaf ya wapasi ko years tak delay karwanay ki campaign mein use ho gein..Let's see Gov kis trah use karti ha ye tools..
Lekan Gov ke lia negative chezain bohat hain..Political uncertainty.. Brutal use of Gov institutions.. Human rights violations.medias total control..etc...
 

pkpatriot

Chief Minister (5k+ posts)
This Idiot arastoo dont even know meaning of

TIMES..... in English
and
Guna in URDU
and
Percent in math...

Sharifon ki ghulami ney iss ki mutt maar di hey...
 

pkpatriot

Chief Minister (5k+ posts)
Gov lagta ha ke Floods ki conditions ko bohat highlight karay gi medias mein..
Sindh.Baluchistan ke kuch areas m reliefs efforts slow ho jaya gein.Jis se miserable insani almiay janam le saktay hain..Ye cheez World mein Pakistan ke qarzay maaf ya wapasi ko years tak delay karwanay ki campaign mein use ho gein..Let's see Gov kis trah use karti ha ye tools..
Lekan Gov ke lia negative chezain bohat hain..Political uncertainty.. Brutal use of Gov institutions.. Human rights violations.medias total control..etc...

The fact is in Pakistan things got worst gradually but despite warnings this stupid were busy in media management and media wasn't allowed to report on flood.
Soldout media
 

JusticeLover

Minister (2k+ posts)
اگر ڈیم بنا لیتے تو مفت بجلی اور گندم بننی تھی اس پانی سے۔ ۳۰ سال سے حکومت میں ھو ۔ٓ
 
Last edited:

JusticeLover

Minister (2k+ posts)
ھر کام فوج کر سکتی ھے اصل اختیار بھی اپنے پاس رکھتی ھے مگر ڈیم یہ نھیں بنا سکتی۔