پارلیمنٹ کے سامنے دھشت گرد ہیں- نواز
آج پارلیمنٹ میں تقریر کے دوران نواز شریف اپنا جمہوری حق استعمال کرنے والے پاکستانیوں کو بار بار دھشت گرد کہتے رہے، انہیں پاکستان کے تمام مسائل کی جڑ قرار دے دیا۔
ایک جانب کہتے ہیں دھرنے ختم ہوگئے تو دوسری جانب کہتے ہیں کہ دھرنوں نے معیشت کو تباہ کردیا، دھرنوں سے پاکستان کی ترقی رک گئی، دھرنوں سے چائنا کے وزیراعظم کا دورہ منسوخ ہوا، دھرنوں سے ہمیں کوئی مزید قرضے نہیں دے رہا۔
نواز شریف ساری حکومت تمھارے ہاتھ میں ہے، چلاو اسے، اپنے پارلیمنٹیرینز سے کہو کہ فعال طور پر کام کریں اور کارکردگی دکھائیں۔ شاہراہ دستور پر پورے پاکستان کی ملیں نہیں لگی ہوئیں جن کی پراڈکشن میں کمی آگئی اور آپ کو نقصان ہوا۔
جو بات چیت کرنے کا معاملہ ہے اس پر ایک لفظ تک نہیں کہا بلکہ موصوف بار بار الیکشن کی تعریف اور اس پنجاب پولیس کی تعریف کرتے رہے جنہوں نے اسلام آباد اور لاہور میں عوام الناس کو گولیوں سے بھونا۔ ان کی ایف آئی آر تک درج نہیں ہونے دے رہے تھے، جب فوج نے ڈنڈہ دکھایا تو ڈر کے مارے ایف آئی آر درج کی
جھوٹا وزیر اعظم جس پر اللہ کی لعنت ہو جو پارلیمنٹ میں کھڑا ہوکر فوج پر بکواس بکتا رہا۔ آج عوام کو دھشت گرد کہ رہا ہے۔
حالات صحیح نہیں بلکہ ان زہنی معذور ن لیگی وزیر اعظم کی ہٹ دھرمی کی بدولت صرف اور صرف مزید خراب ہوں گے۔
پورے پاکستان میں دھرنوں اور احتجاج میں مزید اضافہ کیا جائے، اب استعفی' سے بات آگے نکل چکی۔ پوری پارلیمنٹ چور ہے اور عوام نے ان کا مقابلہ کرنا ہے۔
تیاری کر لو جوانوں اب وہ وقت آرہا ہے جو کوئی پاکستانی نہیں دیکھنا چاھتا تھا۔