پاکستان کی قومی اسمبلی اور پارلیمان کے ایوان بالا سینٹ میں حکومت اور اپوزیشن کے ارکان میں زبردست جھڑپ ہوئی ہے۔
سینٹ میں اجلاس کے دوران اس وقت ایوان مچھلی منڈی بن گیا جب مولانا عطاالرحمان کی تقریر پر حکومتی اراکین نے احتجاج کیا۔
عطاالرحمان کی جانب سے وزیراعظم کو نااہل اور سلکیٹڈ کے الفاظ کا استعمال کرتے ہوئے کہا گیا کہ وزیراعظم نے اپنے خطاب میں صحابہ کرام کی شان میں گستاخی کی۔
حکومتی اراکین نے مولانا عطاالرحمان کی تقریر پر شدید احتجاج کیا۔ حکومتی سنیٹرز نشستوں پر کھڑے ھوگئے ملا ملاُ کے نعرے لگائے۔
کئی ارکان نے فسادی ملا کے نعرے بھی لگائے۔ تحریک انصاف کے سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ اس ایوان میں فتوے نہیں لگانے دیں گے۔ شبلی فراز نے کہا کہ مولانا کہیں اور جا کر فتوے لگائیں۔
حکومتی سینٹرز کی جانب فسادی فسادی ملا کے نعروں کے دوران شبلی فراز نے کہا کہ مولانا عطاالرحمان نے نفرت انگیز تقریر کی، تقریر کو فوری طور پر حذف کی
ا جائے۔ یہ لوگ نفرت اور مذہبی منافرت پھیلا رہے ہیں۔
شبلی فراز نے کہا کہ مجھے پیپلزپارٹی کی منافقت پر حیرت ہوئی۔ حکومتی سینیٹر نعمان وزیر نے کہا کہ نفرت انگیز تقرر کو فوری طور حذف کیا جائے۔
ایوان میں شور شرابے کے ڈپٹی چئیرمین نے سینیٹ اجلاس کل سہ پہر ساڑھے چار بجے تک کے لئے ملتوی کر دیا۔
Source