پارلیمانی قومی سلامتی میٹنگ میں کیا ہوا؟ شاہد خاقان عباسی نے بتادیا

shahid-bajwa-ik02113.jpg


سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں بریفنگ کےدوران تصدیق کی گئی کہ تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کیے جارہے ہیں ، تاہم یہ مذاکرات ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں۔

نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے حوالے سے میزبان ارشد شریف کے سوالوں کے جوابات دیئے۔

شاہد خاقان عباسی نے نے محتاط انداز میں سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کی نوعیت بیان کرنا ممکن نہیں ہے، ویسے بھی سوالات کے بجائے اس میٹنگ میں سب نے اپنی آراء کا اظہار کیا۔


انہو ں نے بتایا کہ اجلاس میں 40 منٹ ڈی جی آئی ایس آئی نے افغانستان کی بدلتی صورتحال، اسٹرٹیجک ایشوز اور ٹی ٹی پی سے ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے بریفنگ دی جس کے بعد 4 سے 5 گھنٹوں تک سوالات اور تقاریر کا سلسلہ جاری رہا۔

شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ ایک اچھی بیٹھک تھی جس میں کھل کر تمام معاملات پر بات چیت ہوئی ، مجھے امید ہے کہ آج کے اجلاس سے حکومت کیلئے ایک سمت کا تعین ہوجائے گا، ویسے تو یہ ناممکن ہے کیونکہ حکومت کسی کی سنتی نہیں ہے، اجلاس میں حکومت کے 7،8وزراء کی تقاریر سے یہ تاثر ملا کہ وہ اس بریفنگ کے معاملات سے ناآشنا ہیں اور ایسا محسوس ہورہا تھا کہ وہ اس بریفنگ میں ہونے والی گفتگو پہلی بار سن رہے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان سے مذاکرات کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ ابھی مذاکرات ابتدائی مراحل میں ہیں اور یہ معاملہ پارلیمان میں ہی حل کیا جائے گا اور پارلیمان ہی ٹی ٹی پی سے معاہدے کے محرکات کا تعین کرے گی۔

 

Okara

Prime Minister (20k+ posts)
Why are such meetings occured behind closed doors and not brodcasted live as ultimately participants are going to disclose things in tv talk shows?
 

feeneebi

MPA (400+ posts)
ٹی ایل پی کے ساتھ کس قسم کا معاہدہ ہوا؟ اس بارے میں تفصیلات قوم کو کیوں نہیں بتائی جا رہیں۔ قومی سلامتی کے نام پر عوام کو گمراہ کرنا یا ایسی اہم باتوں سے لاعلم رکھنے کا سلسلہ اب بند ہو جانا چاہئے۔ اور دوسرا یہ کہ ڈبو نے جو بیان دیا تھا کہ ٹی ایل پی کو بھارت سے فنڈنگ ہو رہی ہے اس میں کتنی سچائی تھی؟ اگر اس نے سچ بولا تھا تو ایسی تنظیم کو قومی سیاسی دھارے میں شامل کرنے کی کوشش کیا ملک سے غداری نہیں؟، اور اگر وہ جھوٹ بک رہا تھا تو اس کے خلاف اس بہتان تراشی پر کیا کارروائی ہو گی؟؟
 

Keep the trust

Minister (2k+ posts)
ٹی ایل پی کے ساتھ کس قسم کا معاہدہ ہوا؟ اس بارے میں تفصیلات قوم کو کیوں نہیں بتائی جا رہیں۔ قومی سلامتی کے نام پر عوام کو گمراہ کرنا یا ایسی اہم باتوں سے لاعلم رکھنے کا سلسلہ اب بند ہو جانا چاہئے۔ اور دوسرا یہ کہ ڈبو نے جو بیان دیا تھا کہ ٹی ایل پی کو بھارت سے فنڈنگ ہو رہی ہے اس میں کتنی سچائی تھی؟ اگر اس نے سچ بولا تھا تو ایسی تنظیم کو قومی سیاسی دھارے میں شامل کرنے کی کوشش کیا ملک سے غداری نہیں؟، اور اگر وہ جھوٹ بک رہا تھا تو اس کے خلاف اس بہتان تراشی پر کیا کارروائی ہو گی؟؟
Har baat public nahi ki jati.
 

Back
Top