
سابق وزیراعظم پاکستان شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ آج قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں بریفنگ کےدوران تصدیق کی گئی کہ تحریک طالبان پاکستان سے مذاکرات کیے جارہے ہیں ، تاہم یہ مذاکرات ابھی ابتدائی مرحلے میں ہیں۔
نجی ٹی وی چینل اے آر وائی نیوز کے پروگرام پاور پلے میں انٹرویو دیتے ہوئے سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے حوالے سے میزبان ارشد شریف کے سوالوں کے جوابات دیئے۔
شاہد خاقان عباسی نے نے محتاط انداز میں سوالوں کے جوابات دیتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن کی جانب سے اٹھائے گئے سوالات کی نوعیت بیان کرنا ممکن نہیں ہے، ویسے بھی سوالات کے بجائے اس میٹنگ میں سب نے اپنی آراء کا اظہار کیا۔
انہو ں نے بتایا کہ اجلاس میں 40 منٹ ڈی جی آئی ایس آئی نے افغانستان کی بدلتی صورتحال، اسٹرٹیجک ایشوز اور ٹی ٹی پی سے ہونے والے مذاکرات کے حوالے سے بریفنگ دی جس کے بعد 4 سے 5 گھنٹوں تک سوالات اور تقاریر کا سلسلہ جاری رہا۔
شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ یہ ایک اچھی بیٹھک تھی جس میں کھل کر تمام معاملات پر بات چیت ہوئی ، مجھے امید ہے کہ آج کے اجلاس سے حکومت کیلئے ایک سمت کا تعین ہوجائے گا، ویسے تو یہ ناممکن ہے کیونکہ حکومت کسی کی سنتی نہیں ہے، اجلاس میں حکومت کے 7،8وزراء کی تقاریر سے یہ تاثر ملا کہ وہ اس بریفنگ کے معاملات سے ناآشنا ہیں اور ایسا محسوس ہورہا تھا کہ وہ اس بریفنگ میں ہونے والی گفتگو پہلی بار سن رہے ہیں۔
ایک سوال کے جواب میں شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ تحریک لبیک پاکستان سے مذاکرات کے حوالے سے بریفنگ میں بتایا گیا کہ ابھی مذاکرات ابتدائی مراحل میں ہیں اور یہ معاملہ پارلیمان میں ہی حل کیا جائے گا اور پارلیمان ہی ٹی ٹی پی سے معاہدے کے محرکات کا تعین کرے گی۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/shahid-bajwa-ik02113.jpg