ٹی وی پروگرام میں تلخ کلامی پر طاہر اشرفی اورحامد رضا کاواقعےپر اظہار افسوس

8tahisrasharafihamidraza.jpg

گزشتہ روز نجی ٹی وی چینل کےپروگرام کے دوران سابق چیئرمین پاکستان علماء کونسل علامہ طاہر اشرفی اور چیئرمین متحدہ علماء بورڈ پنجاب صاحبزادہ حامد رضا کے درمیان تلخ کلامی کے بعدوضاحتی بیانات سامنے آگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق سماء ٹی وی کےپروگرام نیوز بیٹ میں گزشتہ رات طاہر اشرفی اور صاحبزادہ حامد رضا کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی جو دیکھتےہی دیکھتے تلخ کلامی میں بدل گئی جس کے بعد دونوں مذہبی رہنماؤں کی جانب سے ایک دوسرے پر ذاتی حملےشروع ہوگئے۔

واقعہ کےبعد سوشل میڈیا پر دونوں مذہبی رہنماؤں سے عقیدت رکھنے والے صارفین کے درمیان بھی ایک جنگ چھڑ گئی اور تنازعہ مزید بڑھنے لگا۔

تاہم اس معاملے کو بھانپتے ہوئےعلامہ طاہر اشرفی اور صاحبزادہ حامد رضا کی جانب سے وضاحتی بیانات جاری کیے گئے ، حامد رضا صاحب نے اس معاملے پر کھلی معافی مانگی جبکہ علامہ طاہر اشرفی کی جانب سے واقعہ کو افسوسناک قرا دیا گیا۔

مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پرصاحبزادہ حامد رضا خان نے اپنے بیان میں کہا کہ گزشتہ رات جوکچھ ہوا وہ میرے لیے بہت تکلیف دہ تھا، یہ 11 ربیع الاول کی رات تھی ، میں اس واقعہ پر بہت شرمندہ تھاکیونکہ ایسی بحث میرے اصولوں کے خلا ف ہے، میں سب کےسامنے معافی مانگتا ہوں۔

https://twitter.com/x/status/1579037319835045888
طاہر محمود اشرفی کی جانب سےجاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ حافظ محمد طاهر محمود اشرفى صاحب كى جانب سے تمام ساتهيوں سے اپيل ہے کہ سماء ٹی وی پر ہونےوالی تلخ کلامی کے بعد شروع ہونے والی بحث کو فوری طور پر ختم کردیا جائے، یہ ایک قابل افسوس واقعہ تھا جس پر افسوس ہی کیا جاسکتا ہے، حامد رضا صاحب اگرطاہر اشرفی کو ذاتی طور پر مخاطب نا کرتے تو یہ نا ہوتا۔

https://twitter.com/x/status/1578948970763915264
 

wasiqjaved

Chief Minister (5k+ posts)
خاکسار تحریک کے بانی علامہ عنایت اللہ خان المشرقی نے ستّر کی دہائی میں جب ہم نے اپنا آدھا پاکستان کھو دیا تھا، تو اُس کے بعد یہ کتاب لکھی تھی، جِس کی مولویوں نے سخت مخالفت بھی کی تھی، لیکن اُنہوں نے کسی بھی قسم کا دباؤ برداشت نہیں کیا۔

یہ کتاب آج کے دور میں بھی اُتنی ہی معنی خیز ہے جتنی کہ تب تھی، کیونکہ ہم پاکستانیوں نے تاریخ سے کُچھ نہیں سیکھا۔
 

Back
Top