
تحریک انصاف کا کارکن میرواعظ خان عرف بہرام خان ٹانگ پر، محسن تاج بازو پر گولی لگنے جبکہ جمعہ خان بھگدڑ کے دوران زخمی۔
تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم وچیئرمین پاکستان تحریک انصاف عمران خان پر وزیرآباد میں قاتلانہ حملے کے بعد سے ان کی پارٹی کی طرف سے ملک بھر میں مظاہرے کیے جا رہے ہیں۔ گزشتہ روز رات گئے ٹیکسلا شہر میں جاری تحریک انصاف کے احتجاج کے دوران پارٹی کے دو گروپوں کے درمیان لڑائی ہو گئی جس میں پارٹی کارکنوں نے ڈنڈوں کا استعمال کرنے کے علاوہ ایک دوسرے پر فائرنگ بھی کی۔
فائرنگ کے نتیجے میں پاکستان تحریک انصاف کا کارکن میرواعظ خان عرف بہرام خان ٹانگ پر، محسن تاج بازو پر گولی لگنے جبکہ جمعہ خان بھگدڑ کے دوران زخمی ہو گیا۔
ذرائع کے مطابق احتجاج کے دوران پارٹی کارکنوں کی فائرنگ کا واقعہ پاکستان تحریک انصاف کے دو دھڑوں کے درمیان جاری چپقلش کے باعث ہوئی ہے، واقعہ کے بعد پی ٹی آئی کے ایک زخمی کارکن کی مدعیت میں رکن صوبائی اسمبلی پاکستان تحریک انصاف مسعود اکبر سمیت 10 افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی ہے۔
ایف آئی آر کے متن کے مطابق رکن صوبائی اسمبلی اور ان کے ساتھیوں نے احتجاجی کیمپ میں فائرنگ کی جس کے بعد کارکن زخمی ہوئے۔ اقدام قتل ودیگر دفعات کے تحت درج کیے گئے مقدمے کے مطابق احتجاجی کیمپ میں فائرنگ اور ڈنڈوں کے استعمال سے پارٹی کے 3 کارکن زخمی ہوئے ہیں۔
دریں اثنا وفاقی دارالحکومت کے جڑواں شہروں میں تحریک انصاف کا چار دن سے جاری دھرنا ختم کرنے کا اعلان احتجاجی کیمپ جاری رکھنے کا اعلان ہوا جس کے بعد راولپنڈی کی مصروف ترین شاہراہ مری روڈ پر شمس آباد کے مقام پر بند کیے گئے راستوں پر ٹریفک بحال ہو گئی ہے، اس حوالے سے رہنما پی ٹی آئی فیاض الحسن چوہان نے کہا کہ تحریک انصاف راولپنڈی کی قیادت کے حکم پر مری روڈ کھول رہے ہیں۔
- Featured Thumbs
- https://www.siasat.pk/data/files/s3/pti-protest-texala-pak.jpg