بحرواقیانوس میں ٹائٹینک کا ملبے دیکھنے کیلئے جانے والی آبدوز کے سیاحوں میں شامل شہزادہ داؤد کی فیملی نے بھی اپنے پیاروں کی موت کی تصدیق کردی،حسین اینڈ کلثوم داؤد فیملی نے شہزادہ داؤد اور سلیمان داؤد کی وفات پر اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے پیارے بچے اوشن گیٹ کی ٹائٹین آبدوز پر موجود تھے جو زیرِسمندر غرقاب ہوئی، ہم ٹائٹین آبدوز میں موجود دیگر مسافروں کے خاندانوں سے بھی اظہار افسوس کرتے ہیں۔
ٹائٹن حادثے میں شہزادہ داؤد اور سلیمان داؤد کی وفات کے بعد داؤد فیملی نے جاری اعلامیے میں کہا ہمارے پیارے بچے اوشن گیٹ کی ٹائٹن آبدوز پر موجود تھے، جو زیرِ سمندر غرق ہوئی،وفات پانے والوں اور ہمارے خاندان کو اس مشکل موقع پر اپنی دعاؤں میں یاد رکھیں، ہم نیک تمنائیں رکھنے والوں کے شکر گزار ہیں جو اس مشکل وقت میں ہمارے ساتھ کھڑے ہوئے،دیگر مسافروں کے خاندانوں سے اظہارِ افسوس اور ریسکیو آپریشن میں حصہ لینے والوں کا شکریہ ادا کیا گیا۔
داؤد فیملی کے افراد میں شامل شہزادہ داؤد کی اہلیہ اور بیٹی ریسکیو مقام پر موجود رہے،شہزادہ داؤد کی بڑی بہن عزم داؤد نے انکشاف کیا ہے کہ ان کا بھتیجا سلیمان ٹائٹینک کی باقیات دیکھنے کے سفر سے خوفزدہ تھا، وہ صرف فادرز ڈے پر والد کو خوش کرنے کی خاطر اس پُرخطر سفر میں شریک ہوا تھا،سلیمان داؤد اسکاٹ لینڈ کی یونیورسٹی کا طالب علم تھا، ناگہانی موت نے یونیورسٹی اساتذہ اور طلبہ کو بھی افسردہ کردیا۔
1912 میں تباہ ہونے والے مسافر بردار بحری جہاز ٹائی ٹینک کا ملبہ دیکھنے کے لیے جانے والی آبدوز ٹائٹین 18 جون کو بحر اوقیانوس میں لاپتہ ہوئی گئی تھی،حادثے کا شکار ہونے والی آبدوز غرقاب بحری جہاز ٹائی ٹینک کے ملبے سے 1600 فٹ دور ہے، یہ ایک ایسے علاقے میں ہے جہاں ٹائٹینک کا کوئی ملبہ پہلے سے موجود نہیں ہے۔