
محمد عبدالقادر کی زیر صدارت سینیٹ کی قائمہ کمیٹی پیٹرولیم کا اجلاس ہوا جس میں وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک، سیکرٹری پیٹرولیم، چیئرمین اوگرا اور ڈی جی گیس سمیت کاروباری شخصیات شریک ہوئیں۔
وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک نے کمیٹی کو بتایا کہ حکومت پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کو ریگولیٹ کرتی ہے، ہم پیٹرولیم مصنوعات کی فروخت میں پیٹرول پمپس کے درمیان مسابقت چاہتے ہیں۔
اس موقع پر وزیر مملکت نے کہا کہ سابق وزیرتوانائی نے روس سے تیل خریداری کے لیے ایک خط ضرور لکھا تھا لیکن روس کے ساتھ پاکستان کا تیل خریدنے کا کوئی معاہدہ نہیں۔ انہوں نے معاملے کی سنگینی پر بات کرتے ہوئے کہا حکومت کے پاس زہر کھانے کو بھی پیسے نہیں ہیں۔
وزارت پیٹرولیم نے بتایا کہ ایران سے بہت تیل پاکستان اسمگل ہو رہا ہے، ایرانی اسمگل شدہ تیل سستا ہوتا ہے جب کہ اسمگلنگ جرم ہے۔ سیکرٹری پیٹرولیم نے بتایا کہ گیس سیکٹر کا گردشی قرض 1500ارب روپے تک پہنچ چکا ہے۔
وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ سوئی گیس کمپنیوں کے اثاثے کم ہونا شروع ہوگئے ہیں اور کمپنیوں کے منافع جات کم ہو گئے ہیں، اس طرح تو یہ کمپنیاں دیوالیہ ہو جائیں گی۔ جب کہ حکومت کے پاس تو زہر کھانے کے بھی پیسے نہیں۔
فواد چوہدری نے وزیر مملکت پیٹرولیم مصدق ملک کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا " آپ کی آدھی حکومت اس وقت یورپ میں گلچھرے اڑا رہی ہے ایک ماہ میں میڈیا پر اشتہاروں کی بارش کر دی گئی ہے
https://twitter.com/x/status/1531199790951940097
وزیر اعظم ہاؤس کی تزئین و آرائش کی جا رہی ہے ۔۔۔۔۔ تھوڑے سے پیسے زہر کیلئے بھی نکال لیں"۔
Last edited by a moderator: